پنجاب پولیس کی خاتون افسر نے عالمی ایوارڈ جیت لیا
اشاعت کی تاریخ: 17th, May 2025 GMT
ویب ڈیسک: صوبہ پنجاب کے شہر سرگودھا کی پولیس افسر انعم خان نے دبئی میں عالمی انویسٹی گیشن ایوارڈ جیت لیا۔
پاکستانی پولیس افسر انعم خان محمد شیر نے دبئی میں ورلڈ پولیس سمٹ ایوارڈز 2025 میں “ایکسلیس اِن کرمنل انویسٹی گیشن" کا عالمی ایوارڈ اپنے نام کیا۔
انعم خان، پاکستان کے صوبہ پنجاب کے شہر سرگودھا میں بطور تحقیقاتی آفیسر خدمات انجام دے رہی ہیں, انعم خان کو عالمی اعزاز ان کی غیر معمولی تفتیشی صلاحیتوں اور پیشہ ورانہ قیادت پر دیا گیا ہے۔
آج کے گوشت اور انڈوں کے ریٹس -جمعہ16 مئی , 2025
یہ ایوارڈ دبئی پولیس کی میزبانی میں ایک شاندار تقریب کے دوران پیش کیا گیا، جس میں دنیا کے 90 سے زائد ممالک سے پولیس سربراہان اور سکیورٹی ماہرین نے شرکت کی,
پاکستانی خاتون پولیس آفسر انعم خان کو ایوارڈ متحدہ عرب امارات کی سرپرستی میں منعقد ہونے والے “ورلڈ پولیس سمٹ “ میں دیا گیا، جو دنیا میں پولیس کے شعبے میں اعلیٰ کارکردگی کو تسلیم کرنے کا ایک بڑا بین الاقوامی پلیٹ فارم ہے۔
پھلوں اور سبزیوں کی آج کی ریٹ لسٹ -جمعہ 16 مئی ، 2025
انعم خان کو یہ اعزاز پنجاب کے دو اہم قتل کیسز کو کامیابی سے حل کرنے پر دیا گیا۔
منتظمین کے مطابق ، انعم خان کا انتخاب دنیا بھر سے موصول ہونے والی 900 سے زائد تحقیقاتی رپورٹس پر کی جانچ پڑتال کے بعد ہوا ہے جو انعم خان کی تحقیقاتی صلاحیتوں کو ظاہر کرتا ہے۔
ایوارڈ حاصل کرنے کے بعد گفتگو کرتے ہوئے انعم خان نے کہا کہ "یہ پاکستان اور پنجاب پولیس کے لیے ایک قابل فخر لمحہ ہے۔ میرے لیے اعزاز کی بات ہے کہ میں اپنے ملک کی نمائندگی کر رہی ہوں اور یہ ثابت کر رہی ہوں کہ ہم نہ صرف امن و امان برقرار رکھ سکتے ہیں بلکہ عالمی معیار کی پولیسنگ کے قابل بھی ہیں۔ یہ ایوارڈ میری پوری ٹیم اور ہماری اقدار کو خراجِ تحسین ہے۔"
ہم کبھی جنگ نہیں چاہتے ہم پُر امن لوگ ہیں؛ سردار سلیم حیدر
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
کراچی: اساتذہ کا احتجاج، 23 گرفتار، شیلنگ سے خاتون پولیس اہلکار بے ہوش
کراچی میں سندھ ایمپلائز الائنس کے ملازمین کے احتجاج کرنے پر پولیس نے مظاہرین کو منشر کرنے کیلئے واٹر کینن کا استعمال کیا، آنسو گیس کی شیلنگ سے خاتون پولیس اہلکار بےہوش ہوگئیں، جنہیں اسپتال منتقل کردیا گیا، جبکہ احتجاج کرنے والے 23 اساتذہ کو گرفتار کر لیا گیا۔
سندھ ایمپلائز ایسوسی ایشن کے ملازمین پر پریس کلب کے باہر شیلنگ کی گئی، پولیس کی جانب سے مظاہرین کو منشر کرنے کے لیے واٹر کینن کا استعمال بھی کیا گیا۔
مظاہرین پریس کلب اور پریس کلب چورنگی کے اطراف موجود ہیں، مظاہرین نے وزیر اعلیٰ ہاؤس کی طرف جانے کی کوشش کی، پولیس نے مظاہرین کو پولو گراؤنڈ کے سامنے روک دیا۔
ٹریفک پولیس کا کہنا ہے کہ پی آئی ڈی سی سگنل سے ضیاء الدین احمد روڈ آنے اور جانے والے دونوں روڈ ٹریفک کے لیے بند کردیے گئے، ٹریفک کو پی آئی ڈی سی چوک سے کلب روڈ کی طرف بھیجا جا رہا ہے۔
پی آئی ڈی سی چوک پر پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے، وزیر اعلیٰ ہاؤس جانے والا راستہ پی آئی ڈی سی چوک پر کنٹینر لگا کر بند کر دیا گیا، راستے بند ہونے سے سڑکوں پر ٹریفک کا دباؤ بڑھ گیا، مظاہرین نے بلاول ہاؤس کراچی جانے کا بھی اعلان کردیا۔
مظاہرین کا کہنا ہے کہ حکومتی وفد سے مذاکرات ناکام ہوگئے ہیں، تنخواہوں اور پنشن میں 70 فیصد تک اضافہ کیا جائے۔