بی بی سی کے مطابق اس دورے کی اہمیت اس لیے بھی بڑھ جاتی ہے کہ یہ پاک بھارت کشیدگی کے عروج کے دنوں میں کیا گیا اور ابراہیم صدر کو طالبان کے امیر ملا ہبتہ اللہ کے نہایت قریب بھی سمجھا جاتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ برطانوی نشریاتی ادارے ’’بی بی سی پشتو‘‘ نے دعویٰ کیا کہ نائب وزیر داخلہ ابراہیم صدر بھارت کے خفیہ دور پر گئے تھے۔ بی بی سی کے مطابق اس دورے کی اہمیت اس لیے بھی بڑھ جاتی ہے کہ یہ پاک بھارت کشیدگی کے عروج کے دنوں میں کیا گیا اور ابراہیم صدر کو طالبان کے امیر ملا ہبتہ اللہ کے نہایت قریب بھی سمجھا جاتا ہے۔ برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ میں یہ دعویٰ بھی کیا گیا ہے کہ ابراہیم صدر کو طالبان حکومت کے اہم اور اسٹریٹیجک سیکیورٹی کے امور میں مہارت کے باعث فیصلہ سازی میں اہمیت دی جاتی ہے۔ بھارتی اخبار ’سنڈے گارڈیئن‘ نے طالبان حکومت کے ایک اہم عہدیدار کے بھارت دورے کی تصدیق کرتے ہوئے لکھا تھا کہ اس دورے کی ٹائمنگ اہم ہے تاہم طالبان حکومت اور بھارت کی جانب سے اس خفیہ دورے کی تاحال تردید یا تصدیق نہیں کی گئی۔ 

یاد رہے کہ بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے گذشتہ روز طالبان حکومت کے وزیر خارجہ امیر خان متقی سے ٹیلی فون پر بات کی ہے۔ بی بی سی نے مڈل ایسٹ انسٹیٹیوٹ کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا کہ ابراہیم صدر ایک سخت گیر فوجی کمانڈر ہیں جن کی پیدائش 1960 میں ہوئی تھی۔ ابراہیم صدر سنہ 90 کی دہائی میں طالبان کے پہلے دور حکومت میں نائب وزیرِ دفاع تھے اور سابق امیرِ طالبان ملا اختر منصور کے بھی نہایت قریبی ساتھی سمجھے جاتے تھے۔ انھوں نے مئی 2021 میں جنوبی ہلمند صوبے میں طالبان کی جانب سے لڑائی کی قیادت کی اور اقتدار سنبھال لیا تھا۔ مڈل ایسٹ انسٹیٹیوٹ کے مطابق ابراہیم صدر کے بارے میں یہ بھی مشہور ہے کہ وہ ان طالبان فوجی رہنماؤں میں سے ہیں جن کے ایران کے پاسدارانِ انقلاب کی قدس فورس سے قریبی روابط ہیں۔

بی بی سی مانیٹرنگ کے مطابق اکتوبر 2018 میں امریکی محکمہ خزانہ کے دفتر برائے غیر ملکی ایسٹ کنٹرول (او ایف اے سی) نے ابراہیم صدر کو خودکش حملوں اور دیگر خطرناک سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے الزام میں ایک فہرست میں ڈال دیا تھا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: ابراہیم صدر کو طالبان حکومت طالبان کے کے مطابق دورے کی

پڑھیں:

ٹرمپ کا نوبیل انعام کیلئے ناروے کے وزیر خزانہ سے خفیہ ٹیلیفونک رابطے کا انکشاف

ناروے کے بزنس اخبار ڈاگنس نیرنگس لیو کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ ماہ ناروے کے وزیر خزانہ جینز اسٹولٹن برگ کو اچانک فون کیا اور گفتگو کے دوران نہ صرف تجارتی محصولات پر بات کی بلکہ نوبیل امن انعام حاصل کرنے کی خواہش بھی ظاہر کی۔

رپورٹ کے مطابق فون کال کے وقت اسٹولٹن برگ اوسلو کی ایک سڑک پر چل رہے تھے کہ ٹرمپ کا فون آیا۔ کال میں امریکی وزیر خزانہ اسکاٹ بیسنٹ اور تجارتی نمائندہ جیمیسن گریر بھی شامل تھے۔

ٹرمپ کو پاکستان، کمبوڈیا اور اسرائیل سمیت کئی ممالک کی جانب سے امن معاہدوں یا جنگ بندی کرانے پر نوبیل انعام کیلئے نامزد کیا جا چکا ہے۔ ٹرمپ پہلے بھی کئی بار کہہ چکے ہیں کہ وہ اس اعزاز کے مستحق ہیں، جو اس سے قبل وائٹ ہاؤس کے چار صدور حاصل کر چکے ہیں۔

اسٹولٹن برگ نے کہا کہ فون کا بنیادی مقصد محصولات اور اقتصادی تعاون پر بات کرنا تھا، تاہم انہوں نے مزید تفصیلات دینے سے گریز کیا۔ وائٹ ہاؤس اور ناروے کی نوبیل کمیٹی نے اس معاملے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔

یہ پہلا موقع نہیں جب ٹرمپ نے اسٹولٹن برگ سے گفتگو میں نوبیل انعام کا ذکر کیا ہو۔ اسٹولٹن برگ ماضی میں نیٹو کے سیکریٹری جنرل رہ چکے ہیں۔ وائٹ ہاؤس نے 31 جولائی کو ناروے سے درآمدات پر 15 فیصد محصولات عائد کرنے کا اعلان کیا تھا اور دونوں ممالک اب بھی اس معاملے پر مذاکرات کر رہے ہیں۔

 

متعلقہ مضامین

  • کے پی، وفاقی وزیر امیر مقام کا سیلاب متاثرہ علاقوں کا دورہ
  • ماریہ بی نے لاہور میں ہم جنس پرستوں کی خفیہ پارٹی کو بے نقاب کردیا؛ حکومت پر برہم
  • چینی وزیر خارجہ کا دورہ بھارت
  • امیر مقام کاسیلاب سے متاثرہ بونیر کا دورہ ، متاثرہ خاندانوں سے تعزیت، وفاقی حکومت کے بھرپور تعاون کی یقین دہانی
  • سینیٹر محمد اسحاق ڈار17 سے 19 اگست 2025 تک برطانیہ کا سرکاری دورہ کریں گے
  •  نوبیل انعام کے خواہشمند ٹرمپ کی ناروے کے وزیر خزانہ سے خفیہ کال کاانکشاف
  • چینی وزیر خارجہ وانگ کا شیڈول دورہ بھارت
  • ٹرمپ کا نوبیل انعام کیلئے ناروے کے وزیر خزانہ سے خفیہ ٹیلیفونک رابطے کا انکشاف
  • وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف سرکاری دورے پر جاپان روانہ
  • وزیر اعظم کی بھارت کا ایس 400 دفاعی نظام تباہ کرنیوالے شاہین کی خصوصی پذیرائی