واشنگٹن (نیوز ڈیسک) امریکہ میں پاکستان کے سفیر رضوان سعید شیخ کی زیر صدارت لاس اینجلس میں پاکستان امریکن ٹیک کونسل کا اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں پاکستان کے ڈیجیٹل ایجنڈے کے فروغ اور امریکہ میں پاکستانی کمیونٹی کے کردار کو اجاگر کیا گیا۔ اجلاس میں ٹیکنالوجی کے شعبے سے وابستہ سینئر ایگزیکٹوز، سرمایہ کاروں، اور کاروباری افراد سمیت کونسل کے چالیس سے زائد ممتاز ارکان نے شرکت کی۔

تقریب کا انعقاد 17 مئی 2025 بروز ہفتہ پاکستانی قونصلیٹ، لاس اینجلس میں ہوا، جہاں قونصل جنرل عاصم علی خان نے شرکاء کو خوش آمدید کہا اور ٹیکنالوجی اور سرمایہ کاری کے شعبے میں دوطرفہ تعاون کو فروغ دینے کے لیے قونصلیٹ کے بھرپور تعاون کا یقین دلایا۔

اپنے کلیدی خطاب میں سفیر پاکستان رضوان سعید شیخ نے امریکہ اور پاکستان کے درمیان اختراعی تعاون کو فروغ دینے میں پاکستانی نژاد ٹیک ماہرین کی اسٹریٹجک اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے حکومت پاکستان کے اس عزم کو دہرایا کہ سرمایہ کاروں کو ایک شفاف، جدید اور سازگار ماحول فراہم کیا جائے گا۔

اس موقع پر پاکستان امریکن ٹیک کونسل کے لیے نجیب غوری کی بطور صدر باقاعدہ منظوری دی گئی، جسے سفیر پاکستان نے خوش آئند قرار دیتے ہوئے ان کی قیادت پر بھرپور اعتماد کا اظہار کیا۔

سفیر پاکستان نے پاکستان کی تیزی سے ابھرتی ہوئی آئی ٹی انڈسٹری کا جائزہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ مالی سال 2023-24 کے دوران پاکستان کی آئی ٹی برآمدات تین ارب ڈالر سے تجاوز کر گئیں، جن میں ستر فیصد حصہ امریکی مارکیٹ سے حاصل ہوا۔ انہوں نے خاص طور پر سوفٹ ویئر ڈویلپمنٹ، آرٹیفیشل انٹیلی جنس، فن ٹیک، بی پی او اور کلاؤڈ سروسز میں پاکستان کی صلاحیتوں پر روشنی ڈالی۔

اجلاس کے دوران کونسل کے ارکان کو حکومت پاکستان کی ڈیجیٹل معیشت سے متعلق پالیسیوں اور سرمایہ کاری مراعات سے آگاہ کیا گیا، اور اسپیشل انویسٹمنٹ فیسیلیٹیشن کونسل اور اسپیشل ٹیکنالوجی زونز اتھارٹی کے کردار کو سراہا گیا جن کے ذریعے ٹیک شعبے میں غیر ملکی سرمایہ کاری کو فروغ دیا جا رہا ہے۔

اجلاس میں کونسل نے سال 2025-2026 کے لیے اپنے ایکشن پلان کی منظوری دی جس کے تحت امریکہ کے مختلف اختراعی مراکز میں پاکستان ٹیک انویسٹمنٹ کانفرنسز منعقد کی جائیں گی، امریکی ٹیک کمپنیوں کے اعلیٰ سطحی وفود پاکستان کا دورہ کریں گے، اور مصنوعی ذہانت، سائبر سیکیورٹی اور ہیلتھ ٹیک جیسے ابھرتے ہوئے شعبوں میں باہمی تعاون کو فروغ دیا جائے گا۔

اپنے اختتامی کلمات میں سفیر پاکستان رضوان سعید شیخ نے کونسل کی فعال شمولیت کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاکستان امریکن ٹیک کونسل، پاکستان کی ڈیجیٹل سفارت کاری کا ایک موثر اور کلیدی سہولت کار بن چکی ہے۔ انہوں نے کونسل کے ارکان کو یقین دلایا کہ سفارتخانہ ان کی ہر ممکن معاونت کرتا رہے گا تاکہ پاکستان کی ٹیکنالوجی کی صلاحیت کو عالمی سطح پر اجاگر کیا جا سکے۔

Post Views: 2.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: امریکن ٹیک کونسل سفیر پاکستان میں پاکستان پاکستان کے پاکستان کی کونسل کے کو فروغ

پڑھیں:

پاکستانی فوج کا امریکی سرمایہ کاری سے ایک نئی بندرگاہ بنانے کا منصوبہ؟

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 04 اکتوبر 2025ء) فناننشل ٹائمز کی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ پاکستانی فوج کے سربراہ فیلڈ مارشل عاصم منیر کے مشیروں نے امریکی حکام کے سامنے ایک پیشکش رکھی ہے، جس میں بحیرہ عرب میں ایک نئی بندرگاہ تعمیر کرنے اور اس کے انتظام و انصرام کی ذمہ داری امریکی سرمایہ کاروں کو دینے کی تجویز دی گئی ہے۔

فناننشل ٹائمز کی اس رپورٹ کے مطابق یہ پیشکش ایک ایسے منصوبے کے تحت کی گئی ہے، جو پاکستان کے معدنی وسائل تک رسائی کے لیے اہم ثابت ہو سکتا ہے۔ اس منصوبے کے مطابق امریکی سرمایہ کار بلوچستان کے ضلع گوادر کے بندرگاہی شہر پسنی میں ایک ٹرمینل تعمیر کریں گے اور اسے چلائیں گے۔ پسنی شہر ایران اور افغانستان کی سرحد کے قریب واقع ہے اور اس کے معدنی وسائل کی دولت پاکستان کے لیے معاشی اہمیت رکھتی ہے۔

(جاری ہے)

یہ پیشکش اس ملاقات کے بعد سامنے آئی ہے، جس میں فیلڈ مارشل عاصم منیر اور وزیراعظم شہباز شریف نے ستمبر میں وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کی تھی۔ اس ملاقات میں وزیراعظم شہباز شریف نے امریکی کمپنیوں سے زراعت، ٹیکنالوجی، کان کنی اور توانائی کے شعبوں میں سرمایہ کاری کی درخواست کی تھی۔

اس مبینہ منصوبے کا فائدہ کیا ہو گا؟

فناننشل ٹائمز کے مطابق یہ تجویز بعض امریکی حکام کے سامنے رکھی گئی اور فیلڈ مارشل منیر کو اس بارے میں آگاہ کیا گیا تاکہ وہ وائٹ ہاؤس میں ٹرمپ سے ملاقات کے دوران اسے زیربحث لا سکیں۔

اہم بات یہ ہے کہ اس منصوبے میں مجوزہ بندرگاہ کو کسی بھی امریکی فوجی اڈے کے لیے استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی گئی بلکہ اس منصوبے کا مقصد ترقیاتی مالی اعانت حاصل کرنا اور بندرگاہ کو ریلوے کے ذریعے معدنی وسائل سے مالا مال صوبے بلوچستان کے دیگر علاقوں سے جوڑنا ہے تاکہ پاکستان کی اقتصادی ترقی میں اضافہ ہو۔

خبر رساں ادارہ روئٹرز فوری طور پر اس منصوبے کی تصدیق نہیں کر سکا ہے۔

امریکی محکمہ خارجہ، وائٹ ہاؤس اور پاکستان کی وزارت خارجہ نے بھی اس بارے میں فوری تبصرہ نہیں کیا ہے اور پاکستانی فوج سے بھی رابطہ ممکن نہیں ہو سکا۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اس طرح کے منصوبے کی بدولت پاکستان کو مغربی ممالک سے براہ راست سرمایہ کاری کے مواقع بڑھ سکتے ہیں اور ملک کے معدنی وسائل کے مؤثر استعمال کے ذریعے اقتصادی ترقی میں تیزی آ سکتی ہے۔ اس کے علاوہ یہ منصوبہ بلوچستان کے انفراسٹرکچر کے فروغ اور مقامی روزگار کے مواقع پیدا کرنے میں بھی مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستانی فوج کا امریکی سرمایہ کاری سے ایک نئی بندرگاہ بنانے کا منصوبہ؟
  • وائس چیئرمین نیوکراچی ٹاؤن شعیب بن ظہیر منتخب کونسل کے 13 ویں باضابطہ (عام) اجلاس کی صدارت کر رہے ہیں
  • ملک میں مزید صنعتوں کی بندش اور سرمایہ کاری میں کمی کا خطرہ
  • وزیراعظم کی بین الاقوامی سرمایہ کاروں کو تمام سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت
  • وزیراعظم شہباز شریف نے متعلقہ وزارتوں اور اداروں کو بین الاقوامی سرمایہ کاروں کو تمام سہولیات کی فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت کردی
  • پاکستان کی معیشت کو مضبوط بنیادوں پر مستحکم کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے؛ وزیراعظم
  • روس نے ایک ماہ کے لیے سلامتی کونسل کی صدارت سنبھال لی
  • روس نے سلامتی کونسل کی صدارت سنبھال لی
  • دونوں ممالک کے تعلقات میں پیش رفت، پاکستان کی ترکیہ کو بڑی آفر
  • پاکستان‘ ازبکستان میں تجارت کے فروغ کیلئے عملی اقدامات ناگزیر: چوہدری شافع