ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو کی سکواڈرن لیڈر عثمان یوسف شہید کے اہلخانہ سے اظہار تعزیت
اشاعت کی تاریخ: 19th, May 2025 GMT
ویب ڈیسک : سربراہ پاک فضائیہ ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو نے سکواڈرن لیڈر عثمان یوسف شہید کے اہلخانہ سے اظہار تعزیت کیا ہے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو راولپنڈی میں سکواڈرن لیڈر عثمان یوسف شہید کے گھر پہنچے جہاں سوگوار خاندان سے تعزیت کی اور شہید کے درجات کی بلندی کیلئے دعا کی۔
آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ پاک فضائیہ کے آپریشنل ایئر بیس پر دشمن کے حملے کے دوران سکواڈرن لیڈر عثمان یوسف نے فرض شناسی کی اعلیٰ مثال قائم کی اور جام شہادت نوش کیا۔
اداکارہ سجل اور احد کی طلاق سےمتعلق آصف رضا میر نے خاموشی توڑ دی
بعدازاں سربراہ پاک فضائیہ ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو نے سی ایم ایچ راولپنڈی کا دورہ کیا اور مسلح افواج کے زخمی جوانوں اور شہریوں کی عیادت کی، سربراہ فضائیہ کو زخمیوں کے علاج کے حوالے سے بریفنگ بھی دی گئی۔
ایئر چیف نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاک فضائیہ مادرِ وطن کی فضائی سرحدوں کے دفاع کیلئے ہر قیمت پر تیار ہے اور ہر چیلنج کا جرات مندی سے مقابلہ کیا جائے گا۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو سکواڈرن لیڈر عثمان یوسف پاک فضائیہ شہید کے
پڑھیں:
ویسا باپ نہیں بنوں گا جیسے میرے والد تھے: عثمان مختار نے بچپن کی تلخ یادیں شیئر کردیں
معروف پاکستانی اداکار عثمان مختار کا کہنا ہے کہ جو میرے والد نے غلطیاں کیں وہ میں اپنی بیٹی کے ساتھ نہیں دہراؤں گا۔حال ہی میں اداکار نے ایک انٹرویو میں اپنے بچپن کی تلخ یادوں پر بات چیت کی۔ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں ویسا باپ نہیں بنوں گا جیسے میرے والد تھے، میرے والد کا رویہ میرے ساتھ بہت زیادہ سخت تھا، ہو سکتا ہے کہ وہ اسے درست سمجھتے ہوں لیکن میرے لیے وہ ٹھیک نہیں تھا۔اداکار کے مطابق ان کے والد کے رویے نے انہیں بہت متاثر کیا، جس کی بنیاد پر ویسا رویہ اپنی بیٹی کے ساتھ اختیار نہیں کرنا چاہتے۔انہوں نے کہا کہ ان کا جو رویے میرے ساتھ تھا، میں ویسا رویہ اپنی بیٹی کے ساتھ اختیار نہیں کرنا چاہتا تاہم انہوں نے اس بات کا بھی اعتراف کیا کہ اسی بنیاد پر میں اپنی بیٹی کے لیے ایک بہتر والد بننا چاہتا ہوں۔عثمان مختار کا کہنا تھا اگر وہ (والد) ویسے نہیں ہوتے تو آج میں جیسا ہوں ویسا نہیں ہوتا، میں اپنی بیٹی کے لیے ایسا نہیں سوچتا اس کی اتنی فکر نہیں کرتا، بچپن میں پیش آنے والے واقعات انسان کی زندگی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔انہوں نے ایک دلچسپ قصہ سناتے ہوئے خود کو ایک وہمی باپ قرار دیا اور کہا کہ بیٹی کے پیدا ہونے سے قبل ہی میں ڈاکٹر کے کلینک پہنچ گیا تھا تاکہ یہ جان سکوں کہ جب وہ پیدا ہوجائے گی تو اسے کس طرح کی ویکسین کی ضرورت پیش آئے گی، طبی طور پر اس کا خیال کس طرح رکھنا ہے۔