مسجد الحرام میں گمشدہ حجاج کیلیے 6 زبانوں میں رہنمائی
اشاعت کی تاریخ: 14th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ریاض (انٹرنیشنل ڈیسک) ادارہ امور حرمین شریفین نے مسجد الحرام میں گمشدہ حجاج کی آسانی کے لیے 6 عالمی زبانوں میں رہنما مراکز کی سہولت فراہم کردی۔ خبررساں اداروں کے مطابق مسجد الحرام کی انتظامیہ کی جانب سے حج کے بعد مکہ مکرمہ میں آنے والے لاکھوں حجاج کو مختلف نوعیت کی خدمات فراہم کی جارہی ہیں جن میں گمشدہ حجاج کو رہنمائی فراہم کرنے کی خدمت بھی شامل ہے۔ رہنمائی مراکز میں عربی ، انگریزی سمیت مختلف زبانوں کے ماہرین کی خدمات بھی فراہم کی گئی ہیں تاکہ مسجد الحرام میں موجود حجاج کی رہنمائی ان کی زبان میں کی جاسکے۔ حرمین اتھارٹی نے کہا ہے کہ مراکز کے اہلکار مسجد الحرام کے داخلی اور خارجی دروازوں کے علاوہ بیرونی صحنوں اور مختلف مقامات پر موجود ہوتے ہیں جو گمشدہ حجاج کی ہر طرح رہنمائی کرتے ہیں۔ مرکز کے اہلکاروں کے پاس جدید ترین آلات موجود ہیں جن کے ذریعے وہ حجاج کے نسک کارڈ میں موجود کیو آر کوڈ یا بار کوڈ سکین کرکے ان کی رہائش کا مقام معلوم کرلیتے ہیں جس کے بعد انہیں وہاں باآسانی پہنچا دیا جاتا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: مسجد الحرام حجاج کی
پڑھیں:
اسرائیلی جارحیت کیخلاف پاکستان کی حمایت پر دل سے شکر گزار ہیں:ایرانی صدر
اسلام آباد : ایرانی صدر مسعود پزشکیان کا کہنا ہے کہ پاکستان ہمارا دوسرا گھر ہے، اسرائیلی جارحیت کے خلاف حمایت پر دل سے شکر گزار ہیں۔وزیر اعظم شہباز شریف کے ساتھ مشترکہ نیوز کانفرنس کرتے ہوئے ایرانی صدر نے کہا کہ مہمان نوازی پر وزیر اعظم شہباز شریف اور پاکستانی قوم کا شکر گزار ہوں، پاکستان کے علمائے کرام اور سیاسی قیادت سے مفید گفتگو ہوئی۔
مسعود پزشکیان نے کہا کہ عصر حاضر میں امت مسلمہ کے اتحاد کی سخت ضرورت ہے.پاکستان اور ایران کے تعلقات مشترکہ ثقافت اور مذہب پر مبنی ہیں، علامہ اقبال کی شاعری ہمارے لیے بھی مشعل راہ ہے.شاعر مشرق کی شاعری کی اساس امت مسلمہ کا اتحاد ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ اچھے تعلقات ایران کی خارجہ پالیسی کا اہم جزو ہے، دوطرفہ تعلقات کو مختلف جہتوں میں آگے بڑھا رہے ہیں. سیاسی، اقتصادی اور ثقافتی شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو فروغ دینا ترجیح ہے، مختلف شعبوں میں مفاہمتی یادداشتوں کا تبادلہ اہمیت کا حامل ہے۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے ساتھ روابطہ برقرار رکھنے کیلیے پرعزم ہیں. مشترکہ اقتصادی زونز کے قیام اور سرحدی تجارت کیلیے اقدامات کیے جا رہے ہیں، سرحدی سکیورٹی کو بہتر بنانے کیلیے دوطرفہ تعاون جاری ہے.علاقائی امن اور ترقی کا آپس میں گہرا تعلق ہے۔مسعود پزشکیان نے مزید کہا کہ اسرائیل خطے کو عدم استحکام کا شکار کرنے کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہے.غزہ، لبنان اور شام میں جارحیت اسرائیلی مذموم عزائم کا حصہ ہیں۔ایرانی صدر نے کہا کہ امن کیلیے مسلمان ممالک کو متحد ہونا چاہیے. اسرائیل کی جارحیت خطے کے امن کو داؤ پر لگا رہی ہے.سلامتی کونسل کو اسرائیلی مظالم کا فوری نوٹس لینا چاہیے۔