دریائے سوات کے کنارے تمام ہوٹلز و تفریحی سرگرمیاں بند، دفعہ 144 نافذ
اشاعت کی تاریخ: 28th, June 2025 GMT
سوات(اوصاف نیوز) صوبائی حکومت نے مون سون بارشوں کے دوران کسی بھی جانی یا مالی نقصان سے بچنے کے لیے دریائے سوات کے اطراف تمام ہوٹلز، ریسٹورنٹس اور تجارتی سرگرمیوں کو بند کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
حکام کے مطابق صوبہ بھر میں دریاؤں اور ندی نالوں میں تفریحی سرگرمیوں پر پہلے ہی دفعہ 144 نافذ کی جا چکی ہے۔ضلعی اور مقامی انتظامیہ نے سیاحوں اور مقامی افراد کو ریور بیڈزمیں جانے سے روکنے کے لیے بھرپورآگاہی مہم شروع کی ہے۔
ذرائع ابلاغ، سوشل میڈیا اور پبلک اعلانات کے ذریعے عوام کو خبردار کیا جا رہا ہے کہ وہ اپنی جانوں کو خطرے میں نہ ڈالیں اور مون سون کے دوران دریاؤں سے دور رہیں۔
انتظامیہ نے ایک بار پھر سیاحوں اور شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ ہدایات پرسختی سے عمل کریں اورکسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے لیے احتیاطی تدابیر کو سنجیدگی سے لیں۔
18 سیاحوں کی ہلاکت کا معاملہ، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر سوات سمیت 4 افسر معطل، انکوائری کمیٹی تشکیل
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
ناران آنیوالے سیاحوں کیلئے 50 فیصد رعایت
ویب ڈیسک: وادی ناران کے ہوٹل مالکان نے عالمی یوم سیاحت کے موقع پر سیاحوں کے لئے پچاس فیصد رعایتی پیکج کا اعلان کردیا۔
تفصیلات کے مطابق سیاحتی مقام ناران قدرتی اور اپنے طلسماتی حسن کی وجہ سے ملکی اور غیر ملکی سیاحوں کا مسکن رہتا ہے۔
عالمی یوم سیاحت کے موقع ہر ناران ہوٹل مالکان کی جانب سے سیاحوں کے لئے ہوٹل کمروں اور جیب کے کرایوں میں پچاس فیصد رعایت کا اعلان کردیا ہے۔
مجسٹریٹ کافوڈاتھارٹی کی قبضےمیں لی گئی اشیاملزم کوسپرداری پردینےکاآرڈرکالعدم قرار
ناران آنے والے سیاحوں نے رعایتی پیکج کو خوش آئیند قرار دیا ہے، غیر ملکی خاتون سیاح بھی عالمی یوم سیاحت کے موقعے پر ناران میں موجود ہیں جہاں ان کی موج مستیاں جاری ہیں۔
پاکستان کے سیاحتی مقامات کی عالمی سطح ہر اہمیت اجاگر کرنے کے لئے حکومتی سطح پر غیر معمولی اقدامات اٹھانے کی اشد ضرورت ہے۔