قیامت کے دن ججز کی جواب دہی: مولانا طارق جمیل کا انتباہ
اشاعت کی تاریخ: 28th, June 2025 GMT
لاہور(نیوز ڈیسک) معروف اسلامی مبلغ مولانا طارق جمیل نے ایک ویڈیو میں قیامت کے دن ججز کی جواب دہی کے بارے میں انتباہ دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قیامت کے دن ججز کے ہاتھ پیچھے بندھے ہوں گے اور اللہ تعالیٰ ان سے پوچھے گا کہ انہوں نے کتنے ظلم کے فیصلے کیے اور کتنے عدل کے۔ اگر وہ اس سوال کا جواب نہ دے سکیں تو انہیں انہی بندھے ہاتھوں کے ساتھ جہنم میں پھینک دیا جائے گا۔
مولانا طارق جمیل نے اپنی گفتگو میں اسلامی تعلیمات کی روشنی میں ججز کی ذمہ داریوں پر زور دیا اور کہا کہ عدل و انصاف کا تقاضا ہے کہ فیصلے حق اور سچائی پر مبنی ہوں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر کوئی جج اپنی ذمہ داریوں کو پورا نہ کرے تو اسے آخرت میں سخت سزا کا سامنا کرنا پڑے گا۔
یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہے اور اسے بڑی تعداد میں لوگ شیئر کر رہے ہیں۔ کئی صارفین نے مولانا طارق جمیل کے اس پیغام کو سراہا ہے اور کہا ہے کہ یہ انتباہ نہ صرف ججز بلکہ ہر اس شخص کے لیے ہے جو اپنی ذمہ داریوں کو پورا نہ کرے۔
مولانا طارق جمیل کی یہ گفتگو ان کے حالیہ بیانات کا حصہ ہے جو انہوں نے مختلف سماجی اور اخلاقی مسائل پر دیے ہیں۔ ان کی باتوں کا مقصد لوگوں کو اسلامی تعلیمات کے مطابق زندگی گزارنے کی ترغیب دینا ہے۔
قیامت کے دن ججز کے ہاتھ پیچھے بندھے ہوں گئے، " اللہ پوچھے گا کہ بتاو کتنے ظلم کے فیصلے کیے اور کتنے عدل کے " اگر وہ جواب نا دے سکا تو ان بندھے ہاتھوں کے ساتھ ہی جہنم میں پھینک دیا جائے گا،
مولانا طارق جمیل pic.
— Ahmad Hassan Bobak (@ahmad__bobak) June 27, 2025
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: مولانا طارق جمیل قیامت کے دن ججز انہوں نے
پڑھیں:
حملہ بروقت ناکام نہ بناتے تو مولانا فضل الرحمان کے جلسے میں بڑی تباہی ہوتی، آئی جی کے پی
پشاور:آئی جی خیبر پختونخوا ذوالفقار حمید کا کہنا ہے کہ 11 مئی کو پشاور میں دہشتگردی کا حملہ بروقت ناکام نہ بناتے تو مولانا فضل الرحمان کے جلسے میں بڑی تباہی ہوتی۔
ایکسپریس نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے آئی جی کے پی نے کہا کہ دہشتگردوں کا ہدف جے یو آئی سربراہ مولانا فضل الرحمان کا جلسہ تھا جنہیں ہدف پر پہنچنے نہیں دیا گیا، یہ رواں سال دہشت گردی کی بڑی کارروائی تھی جو ناکام بنائی گئی۔
یاد رہے کہ 11 مئی کو پشاور میں جے یو آئی کا جلسہ تھا جس کے لیے 4خود کش بمبار آئے تھے جن میں سے تین کو حراست میں لیا گیا تھا جبکہ ایک کو پولیس نے روکا تو اس نے اپنے آپ کو دھماکے سے اڑا لیا تھا۔ دھماکے میں چمکنی پولیس کے دو اہلکار شہید ہوئے تھے۔
آئی جی خیبر پختونخوا نے کہا کہ محرم میں کوہاٹ میں بھی قبل ازوقت حملے کو ناکام بنایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ صوبے میں پہلی بار پولیس نے دہشتگردوں کا ڈرون گرایا، اینٹی ڈرون ٹیکنالوجی سے بنوں میں دو ڈرون گرائے گئے۔
انہوں نے کہا کہ باجوڑ آپریشن سے جنوبی اضلاع میں سیکیورٹی صورتحال بہتر ہوگی، ملاکنڈ میں دہشت گردوں کی تشکیل آئی تھی اور پولیس آپریشن سے دہشت گرد بھاگ گئے۔
آئی جی کے پی نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں کسی جگہ موٹروے اور ہائی ویز پر دہشت گرد ناکہ موجود نہیں، ڈی آئی خان سے کوئٹہ سفر کیا جا سکتا ہے کیونکہ سیکیورٹی حالات پہلے سے کافی بہتر ہیں۔