تہران، شہید ایرانی جرنیلوں اور سائنسدانوں کی تشیع جنازہ، لاکھوں آنکھیں اشکبار
اشاعت کی تاریخ: 29th, June 2025 GMT
جنازے کا جلوس باضابطہ طور پر شروع ہوا اور لاکھوں سوگوار شہدا کے قومی پرچم میں لپٹے تابوتوں کے ساتھ غم و احترام کے ساتھ شریک ہوئے، نماز جنازہ کے اجتماع میں ایرانی صدر مسعود پزشکیان بھی شریک تھے، ایرانی مسلح افواج کے اعلیٰ افسران، وزرا نے بھی نماز جنازہ کے اجتماع میں شرکت کی۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے دارالحکومت تہران میں اسرائیل کی جارحیت اور بمباری کے دوران شہید ہونے والے سائنسدانوں اور فوجی افسران کی نماز جنازہ ادا کر دی گئی، نماز جنازہ کے اجتماع میں پورا شہر امڈ آیا۔ ایرانی خبر رساں ادارے کے مطابق ہزاروں ایرانی آج صبح تہران کے مرکزی علاقے میں جمع ہوئے تاکہ حالیہ اسرائیلی فضائی حملوں میں شہید ہونے والے ایرانی شہدا جن میں سینئر کمانڈرز اور عام شہری شامل ہیں، ان کی آخری رسومات میں شرکت کر سکیں۔
تہران میں جنازے کا جلوس باضابطہ طور پر شروع ہوا اور لاکھوں سوگوار شہدا کے قومی پرچم میں لپٹے تابوتوں کے ساتھ غم و احترام کے ساتھ شریک ہوئے، نماز جنازہ کے اجتماع میں ایرانی صدر مسعود پزشکیان بھی شریک تھے، ایرانی مسلح افواج کے اعلیٰ افسران، وزرا نے بھی نماز جنازہ کے اجتماع میں شرکت کی۔ انقلاب چوک اور تہران یونیورسٹی کے ارد گرد کی سڑکیں ان لوگوں سے بھری ہوئی تھیں، دارالحکومت کی فضا غم، یکجہتی، اور شہدا کی قربانی کو خراجِ تحسین پیش کرنے کے جذبے سے مملو تھا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: نماز جنازہ کے اجتماع میں کے ساتھ
پڑھیں:
امریکی پابندیوں کو انسانیت کے خلاف جرم قرار دینے کا وقت آ گیا ہے، عراقچی
ایرانی وزیرِ خارجہ عباس عراقچی نے ان ممالک سے اپیل کی ہے جو امریکی پابندیوں کا شکار ہوئے ہیں کہ وہ مشترکہ ردعمل کے لیے ہاتھ ملا لیں، اور زور دیا کہ پابندیوں کو انسانیت کے خلاف جرم تسلیم کیا جانا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں:ایران نے آرمینیا آذربائیجان معاہدے میں شامل مجوزہ ٹرانزٹ راہداری کو مسترد کردیا
بدھ کو اپنے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) اکاؤنٹ پر جاری پیغام میں عراقچی نے Lancet Global Health جریدے میں شائع ہونے والے ایک تحقیقی مضمون Effects of international sanctions on age-specific mortality: a cross-national panel data analysis (بین الاقوامی پابندیوں کے عمر کے لحاظ سے اموات پر اثرات: ایک بین الاقوامی تجزیہ) کا حوالہ دیا۔
عراقچی نے کہا مغربی حکومتیں طویل عرصے سے دعویٰ کرتی آئی ہیں کہ پابندیاں جنگ کا خون بہائے بغیر متبادل ہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ لینسٹ کے نئے مطالعے کے مطابق یکطرفہ پابندیاں، خاص طور پر امریکا کی طرف سے، جنگ جتنی مہلک ہو سکتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:کوئٹہ میں ایرانی پیٹرول کی غیر قانونی فروخت پھر شروع، حکومتی پابندی مؤثر کیوں نہ رہی؟
انہوں نے لکھا کہ 1970 کی دہائی سے اب تک ہر سال 5 لاکھ سے زائد جانیں ضائع ہو رہی ہیں، جن میں زیادہ تر بچے اور بوڑھے شامل ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ وقت آ گیا ہے کہ امریکا اور اس کے ساتھیوں کی جانب سے عائد غیر انسانی پابندیوں کو انسانیت کے خلاف جرم تسلیم کیا جائے۔
عراقچی کے مطابق نشانہ بننے والے ممالک کو چاہیے کہ متحد اور اجتماعی ردعمل کے لیے اپنے اقدامات ہم آہنگ کریں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکا ایران ایرانی وزیر خارجہ عراقچی