بھارت کی پاکستان دشمنی عروج پر پہنچ گئی، دہلی یونیورسٹی کی انتظامیہ نے اپنے نصاب سے پاکستان، اسلام اور چین سے متعلق موضوعات کو نکالنے کا متنازع فیصلہ کیا ہے۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق دہلی یونیورسٹی کی تعلیمی امور کی اسٹینڈنگ کمیٹی نے سیاسیات کے پوسٹ گریجویٹ نصاب سے اسلام، پاکستان اور چین پر مبنی مجوزہ اختیاری مضامین کو ہٹانے کی سفارش کی ہے، تاہم اس فیصلے پر کمیٹی کے اراکین کے درمیان اتفاق رائے قائم نہیں ہو سکا۔ کچھ ارکان نے اس اقدام کو ”نظریاتی سنسرشپ“ قرار دیا ہے، ان کے مطابق یہ فیصلہ تعلیمی آزادی پر ایک سنگین حملہ ہے۔

جبکہ حامیوں کا کہنا ہے کہ یہ قدم نصاب کو بھارت مرکوز اور غیر جانب دار بنانے کی سمت میں ہے۔

رپورٹ کے مطابق بدھ کو ہونے والے اجلاس میں کمیٹی نے چار اختیاری مضامین جن میں اسلام اور بین الاقوامی تعلقات، پاکستان اور دنیا، معاصر دنیا میں چین کا کردار، اور پاکستانی ریاست اور معاشرہ کو نصاب سے ہٹانے کی ہدایت دی۔

کمیٹی کی رکن پروفیسر مونامی سنہا نے اس فیصلے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ اس قسم کی تبدیلیاں تنقیدی سوچ کو کمزور کرتی ہیں اور علمی لحاظ سے اہم لیکن متنازع مواد کو جان بوجھ کر ختم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ اس معاملے پر 1 جولائی کو ہونے والے اگلے اجلاس میں مزید بحث کی توقع ہے۔

تجزیہ کاروں کے مطابق اس طرح کے اقدام بی جے پی کی مسلمان دشمنی کو ظاہر کرتے ہیں جس کے تحت اقلیتوں خلاف بیانیے کو فروغ دینے کے لیے اسکولز کالجز اور یونیورسٹیوں کا استعمال کیا جا رہا ہے۔

Post Views: 5.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: کے مطابق

پڑھیں:

چیف جسٹس آف پاکستان کا اگست 2026 تک تمام عدالتوں کی سولر ائزیشن کا فیصلہ

اسلام آباد: (نیوزڈیسک) چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی نے کہا کہ اگست 2026 تک پاکستان کی تمام عدالتیں سولر انرجی پر منتقل کی جائیں گی، ای لائبریریز، خواتین سہولت مراکز، صاف پانی کی فراہمی کے منصوبے بھی مکمل ہونگے۔

چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی کی زیرصدارت اجلاس ہوا، اجلاس میں ملک بھر میں ای کورٹس نظام کے لیے لائحہ عمل تشکیل دیا گیا، عدالتی نظام کو زیادہ شفاف اور عوام دوست بنانے کیلٸے مختف امور کا جائزہ لیا گیا۔

اجلاس میں جسٹس محمد علی مظہر، ہارون رشید، بیرسٹر علی ظفر سمیت مختلف اداروں کے حکام نے شرکت کی۔

چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی نے کہا کہ عدلیہ کا ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن عوامی مفاد پر مبنی اصلاحی عمل ہے، مقصد شفافیت اور کارکردگی کو بہتر بنانا ہے۔

یحییٰ آفریدی کا کہنا تھا کہ تمام سٹیک ہولڈرز کو اس عمل میں شامل کیا جاٸیگا، چیف جسٹس نے فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی کو سٹیک ہولڈرز کیساتھ مشاورت کی بھی ہدایت کی۔

متعلقہ مضامین

  • اسلام آباد میں خصوصی عدالتوں اور ٹریبونلز کی تشکیل پر اہم فیصلہ جاری
  • اسلام آباد میں ججز تعیناتی کیلئے ایگزیکٹو کی عدلیہ سے مشاورت لازمی قرار، فیصلہ جاری 
  • وفاقی کابینہ کا ہنگامی اجلاس طلب کرنے، 27 ویں ترمیم میں مزید ترامیم شامل کرنے کا فیصلہ
  • سندھ طاس معاہدہ؛ پاکستان نے عالمی ثالثی عدالت کے فیصلے کا نوٹس لے لیا
  • وفاقی کابینہ کا ہنگامی اجلاس آج طلب، اہم فیصلے متوقع
  • چیف جسٹس آف پاکستان کا اگست 2026 تک تمام عدالتوں کی سولر ائزیشن کا فیصلہ
  • اپوزیشن اتحاد کی مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس کچھ دیر میں ہوگا
  • ’وزن کم کریں ورنہ!‘‘ برطانوی کمپنی نے موٹے ملازمین کو نوکری سے نکالنے کی دھمکی دے دی
  • مشترکہ قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف نے آرٹیکل 243 میں ترامیم کی منظوری دے دی
  • وزیراعظم کو استثنیٰ کا علم ہوا تو فوری استثنیٰ شق نکالنے کی ہدایت دی: اعظم نذیر تارڑ