Jasarat News:
2025-10-04@23:36:08 GMT

15 سال تک کے بچوں کو پولیو ویکسین دینے کا فیصلہ

اشاعت کی تاریخ: 1st, July 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے پانچ سال سے زائد عمر کے بچوں میں پولیو کیسز سامنے آنے کے بعد 15 سال تک کے بچوں کو پولیو ویکسین دینے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

وفاقی وزیر صحت سید مصطفیٰ کمال نے ایک ٹاک شو میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ انسداد پولیو مہم کا دائرہ ابتدائی طور پر کراچی، پشاور، لاہور اور جنوبی خیبرپختونخوا تک بڑھایا جائے گا۔ حکومت نے پولیو کے مکمل خاتمے کے لیے دسمبر 2026 کی نئی ڈیڈ لائن مقرر کی ہے۔

وزیر صحت نے اعلان کیا کہ آئندہ تین ماہ بعد ملک بھر میں فروخت ہونے والی ہر دوا پر بار کوڈ موجود ہوگا جسے اسکین کر کے دوا کی اصل حیثیت اور ایکسپائری چیک کی جا سکے گی۔ انہوں نے بتایا کہ دوا ساز کمپنیوں کو بار کوڈ سسٹم نافذ کرنے کے لیے تین ماہ کا وقت دیا گیا ہے۔

مزید کہا گیا کہ نئی قومی ہیلتھ پالیسی میں بنیادی اصلاحات کی جا رہی ہیں، جس کی منظوری وزیراعظم جلد دیں گے، جبکہ ڈریپ کی ڈیجیٹلائزیشن کا افتتاح اگلے ہفتے متوقع ہے۔

انہوں نے بتایا کہ مشروبات پر 50 فیصد ٹیکس عائد کرنے کی تجویز دی گئی تھی مگر حکومت نے اسے منظور نہیں کیا۔ نرسنگ کونسل کے قوانین میں بڑی تبدیلیاں لانے کا بھی عندیہ دیا گیا۔

مصطفیٰ کمال کے مطابق پاکستان میں ہر منٹ میں ایک شخص ہارٹ اٹیک کے باعث جان سے جا رہا ہے، جس پر فوری توجہ کی ضرورت ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

پولیو کے قطرے پلانے سے انکار کرنے والے والدین کے شناختی کارڈ، موبائل سمز اور پاسپورٹ بلاک کرنے پر غور

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے پولیو کے قطرے پلانے سے انکار کرنے والے والدین کے خلاف سخت کارروائی کا اعلان کیا ہے۔ منصوبے کے تحت ان والدین کے قومی شناختی کارڈ، موبائل فون سمز اور پاسپورٹ بلاک کیے جا سکتے ہیں۔

وزیراعلیٰ نے وزیراعلیٰ ہاؤس کراچی میں اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے ’پولیو ویکسین انکار سیل‘ قائم کرنے اور یونین کونسل کی سطح پر انکاری والدین کی تفصیلات طلب کرنے کا حکم دیا۔

مزید پڑھیں: سندھ میں پولیو کے 2 نئے کیس رپورٹ، رواں برس میں مجموعی تعداد 29 ہوگئی

انہوں نے کہا کہ پولیو کے خاتمے میں غفلت برداشت نہیں کی جائے گی، لاپرواہی برتنے والے افسران کو ہٹا دیا جائے گا۔

یاد رہے کہ سندھ میں رواں برس پولیو کے 9 کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں، جن میں کراچی اور ملیر کے کیسز والدین کے انکار سے جڑے ہیں، جبکہ ماحولیاتی نمونوں میں بھی شہر کے مختلف علاقوں میں پولیو وائرس کی موجودگی کی تصدیق ہوئی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پلانے سے انکار پولیو کے قطرے سندھ شناختی کارڈ بلاک مراد علی شاہ موبائیل سمز بلاک والدین

متعلقہ مضامین

  • نیوزی لینڈ کا مقامی دفاعی شعبے کو فروغ دینے کا اعلان
  • غیرت کے نام پر 7 افراد کو قتل کرنیوالے مجرم کو 7 بار سزائے موت دینے کا فیصلہ
  • سندھ حکومت بچوں کو پولیو ویکسین نہ پلانے والے والدین کے سمز اور شناختی کارڈ بند کرنے پر غور
  • غیرت کے نام پر 7 افراد کو قتل کرنے والے مجرم کو 7 بار سزائے موت دینے کا فیصلہ
  • حفاظتی ویکسین مہم میں پنجاب کی بڑی پیش رفت، کوریج 90 فیصد تک پہنچ گئی
  • جنوبی افریقہ کی ٹیم کو دورہ پاکستان میں وی وی آئی پی سکیورٹی دینے کا فیصلہ
  • جرمن شہر بون میں افغان قونصل خانے کے عملے کا اجتماعی استعفا
  • پولیو کے قطرے پلانے سے انکار کرنے والے والدین کے شناختی کارڈ، موبائل سمز اور پاسپورٹ بلاک کرنے پر غور
  • سروائیکل کینسر، لاعلمی سے آگاہی تک
  • 26 ویں آئینی ترمیم کیخلاف درخواستوں پر فل کورٹ تشکیل دینے کی استدعا پر اعتراضات چیلنج