data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

تہران سے موصول ہونے والی خبروں کے مطابق ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے امریکا کے ساتھ دوبارہ مذاکرات پر مشروط آمادگی ظاہر کی ہے۔

فرانسیسی اخبار کو دیے گئے انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ ایران امریکا سے بات چیت کے لیے تیار ہے، مگر یہ مذاکرات باہمی احترام کی بنیاد پر ہونے چاہییں اور امریکا کو اس بات کی ضمانت دینا ہوگی کہ وہ بات چیت کے دوران ایران پر کوئی حملہ نہیں کرے گا۔

عباس عراقچی کا کہنا تھا کہ مذاکرات کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ امریکا کی وہ کارروائیاں ہیں جن کے ذریعے اس نے سابقہ معاہدے کو توڑ دیا اور یکطرفہ حملے کیے۔ ان کے مطابق ان حملوں میں ایران کی جوہری تنصیبات کو نقصان پہنچا، اور ایران کو اس نقصان کے تخمینے کے بعد معاوضہ طلب کرنے کا حق حاصل ہے۔

انہوں نے واضح کیا کہ ایران کا جوہری پروگرام ایک قومی اثاثہ ہے جسے کسی بیرونی دباؤ سے ختم نہیں کیا جا سکتا۔ عراقچی کے مطابق ایران پرامن جوہری منصوبے سے پیچھے نہیں ہٹے گا، اور جو ممالک یہ سمجھتے ہیں کہ ایران کو ایسا کرنے پر مجبور کیا جا سکتا ہے، وہ دراصل ایک سنگین غلط فہمی کا شکار ہیں۔

ایرانی وزیر خارجہ نے یہ بھی انکشاف کیا کہ کچھ دوست ممالک اور ثالثوں کے ذریعے سفارتی رابطے بحال کرنے کی کوششیں جاری ہیں، اور ایک سفارتی ہاٹ لائن قائم کی جا رہی ہے تاکہ کشیدگی کم کی جا سکے اور بات چیت کی راہیں کھل سکیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

سرکاری افسران کے اثاثے ظاہر کرنے کے میکنزم پر آئی ایم ایف کا اظہار تشویش

اسلام آباد:

عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) نے پاکستان میں سرکاری افسران کے اثاثے ظاہر کرنے کے موجودہ میکنزم پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وفاق اور صوبوں میں ایک جامع اور مربوط نظام بنانے کا مطالبہ کر دیا ہے۔

ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق آئی ایم ایف نے صرف بینک اکاؤنٹس کی معلومات شیئر کرنے کی حکومتی تجویز کو نامکمل قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ مالیاتی ادارے کا مؤقف ہے کہ بینک اکاؤنٹس میں موجود معلومات محدود ہیں اور کئی اثاثے دیگر ناموں یا اکاؤنٹس میں چھپے ہو سکتے ہیں۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ وزیر خزانہ آئندہ ملاقات میں آئی ایم ایف کی مینیجنگ ڈائریکٹر سے اسٹاف لیول معاہدے کی منظوری کی درخواست کریں گے اور اثاثہ جات ڈیکلیئریشن میکنزم سے متعلق نئی ٹائم لائنز دینے کی تجویز پیش کریں گے۔

ذرائع نے کہا کہ آئی ایم ایف مشن نے واضح کیا ہے کہ صرف بینک اکاؤنٹس کے اعداد و شمار کافی نہیں ہیں بلکہ افسران کے تمام مالی، منقولہ و غیرمنقولہ اثاثوں کی مکمل ڈکلیئر یشن نظام ضروری ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ایران نے امریکی صدرکی مذاکرات کی پیشکش کو متضاد قرار دیدیا
  • پاکستان،امریکا کے درمیان ٹیرف معاہدے پر کامیاب مذاکرات
  • سرکاری افسران کے اثاثے ظاہر کرنے کے میکنزم پر آئی ایم ایف کا اظہار تشویش
  • ٹرمپ کی مذاکراتی پیشکش متضاد اور غیر مخلصانہ ہے، ایران کا سخت ردعمل
  • پاکستان اور امریکا کے درمیان ٹیرف معاہدے پر کامیاب مذاکرات
  • پاک امریکا کامیاب مذاکرات، نئی ٹیرف ڈیل سے تجارتی تعلقات میں بڑی پیش رفت
  • دھمکانے کے ساتھ مذاکرات کی درخواستیں کرنے والے ، فیصلہ کرے کہ وہ چاہتے کیا ہیں ،وزیر دفاع
  • ایران کا غزہ امن کانفرنس میں شرکت سے انکار، اپنے عوام پر حملہ کرنے والوں کے ساتھ نہیں بیٹھ سکتے، عباس عراقچی
  • ایران کا غزہ امن کانفرنس میں شرکت سے انکار، “اپنے عوام پر حملہ کرنے والوں کے ساتھ نہیں بیٹھ سکتے”، عباس عراقچی
  • اپوزیشن اتحاد کی سعودی عرب کی افغانستان کے ساتھ مذاکرات کی اپیل کی حمایت