ایم پی اے و وائس چیئرمین ایل ڈی اے میاں مرغوب احمد کی اہلیہ انتقال کر گئیں
اشاعت کی تاریخ: 9th, October 2025 GMT
سٹی42:مسلم لیگ (ن) سے تعلق رکھنے والے رکنِ پنجاب اسمبلی (ایم پی اے) اور وائس چیئرمین ایل ڈی اے میاں مرغوب احمد کی اہلیہ طویل علالت کے بعد انتقال کر گئیں۔
خاندانی ذرائع کے مطابق مرحومہ گزشتہ کچھ عرصے سے علیل تھیں اور لاہور کے مقامی ہسپتال میں زیرِ علاج تھیں۔ ان کے انتقال کی خبر سن کر عزیز و اقارب، سیاسی رہنما اور کارکنان کی بڑی تعداد ان کی رہائش گاہ پر تعزیت کے لیے پہنچ گئی۔
پاکستان کی پہلی خاتون سونیا مصطفیٰ نے فیفا فٹبال ریفری بن کر ملک کا نام روشن کردیا
مرحومہ کی نمازِ جنازہ آج شام 7:30 بجے لاہور کے علاقے کریم پارک، گول گراؤنڈ میں ادا کی جائے گی۔اللہ تعالیٰ مرحومہ کو جوارِ رحمت میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے اور پسماندگان کو صبرِ جمیل دے۔ آمین۔
ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: سٹی42
پڑھیں:
ڈاکٹرفتح مری نے سندھ یونیورسٹی کے وائس چانسلر کا چارج سنبھال لیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
جامشورو(نمائندہ جسارت) ڈاکٹر فتح مری نے سندھ یونیورسٹی کے وائس چانسلر کے طور پر اپنے عہدے کا چارج سنبھال لیا، بعد اَزاں سابق وائس چانسلر خلیل احمد کنبھٹی سے چارج لینے کے بعد باقاعدہ کام شروع کر دیا۔ نئے تعینات ہونے والے وی سی فتح مری مختلف محکموں کے سربراہان اور افسران سے تعارفی ملاقاتیں کیں۔ سندھ یونیورسٹی کے نئے تعینات ہونے والے وی سی سے، اْساتذہ، افسر ان، ملازمین، عام شہریوں، سیاسی و سماجی لوگوں نے بھی ان سے ان کے دفتر میں ملاقات کی اور ان کا اِستقبال کیا اور انہیں پھولوں، لونگیوں اورَجرکوں کے تحائف پیش کیے۔ نئے تعینات ہونے والے وی سی ڈاکٹر فتح مری نے چارج سنبھالنے کے بعد سابق وائس چانسلر ڈاکٹر محمد صدیق کلہوڑو ڈاکٹر خلیل احمد کنبھٹی کے ہمرا مادر ملت سندھ یونیورسٹی کے بانی قاضی علامہ آئی آ ئی کے مزار پر حاضری دی۔جامعہ سندھ جام شورو کے نئے تعینات کردہ وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر فتح محمد مری نے اپنی تقرری کو ایک اعزاز اور فخرقرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس تاریخی اور باوقار تعلیمی ادارے کی قیادت کرنا میرے لیے باعثِ مسرت ہے، انہوں نے کہا جامعہ کئی نسلوں سے سندھ میں علم، ترقی اور روشن خیالی کی علامت رہی ہے۔ ڈاکٹر مری نے کہا کہ جامعہ سندھ نے زندگی کے ہر شعبے میں ممتاز شخصیات پیدا کی ہیں اور یہ ادارہ سندھ و پاکستان میں علم و ثقافت کا مرکز بن کر اپنی خدمات جاری رکھے ہوئے ہے۔ انہوں نے کہا ہم اس میراث کو مزید مضبوط بناتے رہیں گے اور طلبہ، اسا تذ ہ، گریجویٹس اور تحقیق کے ان تمام ستونوں کو نئی لگن اور عزم کے ساتھ مستحکم کریں گے۔ ڈاکٹر مری نے علامہ آئی آئی قاضی، حسن علی اے رحمن، اور ڈاکٹر نبی بخش بلوچ کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہ ان کے قائم کردہ علمی ورثے کو آگے بڑھانے کے لیے پُرعزم ہیں۔ انہوں نے جامعہ کے تمام اسٹیک ہولڈ رز کو یقین دلایا کہ وہ تعلیمی معیار، ادارہ جاتی شفافیت اور شمولیتی طرزِ حکمرانی کے فروغ کے لیے مکمل طور پر پرْ عزم ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم ایسا ماحول پیدا کریں گے جہاں تخلیقی صلاحیت، تحقیق اور اختراع کی حوصلہ افزائی ہو؛ جہاں اساتذہ کو اثر انگیز تحقیق کے لیے بااختیار بنایا جائے۔جہاں عملے کو ان کی خدمات پر سراہا جائے اور جہاں طلبہ کو ذمہ دار شہری، پیشہ ور اور مستقبل کے رہنما بننے کے لیے تیار کیا جائے۔ اْنہوں نے اوپن ڈور پالیسی کے اعلان کے ساتھ کہا کہ وہ ایک ایسا قابلِ رسائی نظام قائم کرنے کے لیے پرعزم ہیں، جہاں ہر شخص کی آواز سنی جائے اور اسے اہمیت دی جائے۔ انہوں نے بتایا کہ بہتر فیصلے سازی کے جذبے کے تحت جلد ہی ایک آن لائن پورٹل اور تجویز باکس قائم کیا جائے گا تاکہ اساتذہ، عملہ اور طلبہ براہِ راست وائس چانسلر کے دفتر تک اپنی تجاویز یا شکایات پہنچا سکیں۔