سٹی42:  اسلامی نظریاتی کونسل نے انجنیئر محمد علی مرزا کو گستاخ قرار دے دیا.

اسلامی نظریاتی کونسل نے آج اپنے اجلاس میں انجینئیر محمد علی مرزا کے معاملہ پر مفصل غور و خوغ کے بعد قرار دیا کہ مرزا محمد علی کے کئی بیانات نقلِ کفر پر مشتمل ہیں،

3 تھانوں کی حدود میں اے ٹی ایم میں ایلفی ڈالنے کی واردات ؛ مقدمہ درج

کونسل نے قرار دیا کہ مرزا محمد علی کے بیانات کسی شرعی مقصد کے بغیر کہے گئے، نقلِ کفر پر مبنی بیانات کی بنا پر انجنیئر مرزا سخت تعزیری سزا کے مستحق ہیں۔

انجنیئر محمد علی مرزا نے بار بار نقلِ کفر پر مشتمل بیانات دہرائے۔ گستاخانہ جملے بار بار دہرانے سے مرزا محمد علی کا جرم مزید سنگین ہوگیا۔

اسلامی نظریاتی کونسل نے قرار دیا کہ شرعی اصول  یہ ہے کہ کفر کے الفاظ صرف جائز دینی ضرورت پر نقل کیے جاسکتے ہیں۔

گھریلو ملازمہ سے زیادتی ؛ حناپرویز بٹ کا نوٹس، مقدمہ درج

کفر کے الفاظ صرف باطل کی تردید کرنے ، تعلیم یا تنبیہ کے مقصد سے نقل کیے جاسکتے ہیں۔ بلا ضرورت کفر آمیز کلمات دہرانا ناجائز اور سخت گناہ ہے۔

اسلامی نظریاتی کونسل نے واضح کیا کہ حرمتِ رسول ﷺ کے معاملے میں بلا ضرورت توہین آمیز جملے دہرانے کی قطعاً اجازت نہیں۔

انجینئیر محمد علی مرزا  کو گزشتہ ماہ جہلم پولیس نے پہلے اندیشہِ نقصِ امن کے سبب 3 ایم پی او میں گرفتار کیا تھا، بعد میں شکایت کنندگان کی درخواست پر ان کے خلاف توہینِ رسالت کا مقدمہ درج کر لیا گیا۔ اس وقت وہ  راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں قید ہیں۔

 وفاقی حکومت نے لاہور میں تین وکلاء کو بطور لاء افسران تعینات کردیا

محمد علی مرزا کون ہے؟
محمد علی مرزا ایک پاکستانی مکینیکل انجینئر اور اسلامی مذہبی مقرر اور YouTuber ہیں۔ وہ کئی سال سے یو ٹیبنگ کر رہے ہیں اور کئی سوشل پلیٹ فارمز پر ان کے حامی ان کے لیکچرز کو تسلسل کے ساتھ پروموٹ کرتے رہتے ہیں جس کے سبب وہ اپنے مذہبی لیکچرز کے لیے  بہت زیادہ مشہور ہیں۔  انجینئیر محمد علی مرزا کے بیانات نے گزشتہ کئی سالوں میں  پاکستان میں اہم تنازعات کو جنم دیا اور  انہیں متعدد قانونی چیلنجوں اور قتل کی کوششوں کا سامنا کیا۔

کمسن بچی سے زیادتی کی کوشش؛ ملزم گرفتار


پس منظر اور کیریئر
انجینئرنگ کا پس منظر: محمد علی مرزا  جہلم، پنجاب میں پیدا ہوئے، مرزا پیشے کے لحاظ سے مکینیکل انجینئر ہیں اور اس سے قبل حکومت پنجاب کے لیے کام کر چکے ہیں۔
مذہبی کام: وہ جہلم میں قرآن و سنت ریسرچ اکیڈمی چلاتے ہیں اور بنیادی طور پر اردو میں مذہبی لیکچر دیتے ہیں، جو ان کے مقبول یوٹیوب چینل پر  نمودار ہوتے ہیں اور بڑے پیمانے پر پھیلائے جاتے ہیں۔
محمد علی مرزا کا فرقہ:  محمد علی مرزا ایک غیر فرقہ پرست مسلمان ہونے کا دعویٰ کرتا ہے اور مسلم کمیونٹی کے اندر اتحاد کی تبلیغ کرتا ہے، اپنے دلائل قرآن و سنت کی تشریح پر مبنی بتاتا ہے ۔ لیکن یہ تصویر کا ایک رخ ہے؛ دوسرا رخ یہ ہے کہ انجینئیر محمد علی مرزا تقریباً ہر فرقہ پر تنقید کرتا ہے اور فرقوں کے عقائد کو باطل قرار دیتا ہے اور دھیرے دھیرے خود مرزا کا اپنا ایک فرقہ بن چکا ہے اور ان کے معتقد  ایک غیر منظم، غیر مربوط  فرقہ کی طرح  ہیں جو مرزا کے افکار پر ایسے ہی یقین رکھتے ہیں جیسے دوسرے لوگ دوسرے مذہبی رہنماؤں کے افکار پر  یقین رکھتے ہیں۔ 

مذہبی علماء کو  تسلسل کے ساتھ چیلنج کرنے کے لئے مشہور، محمد علی  مرزا نے روایتی مذہبی  اور اسلامی تعلیمات کی ان کی غیر روایتی تشریحات کو واضح طور پر رد کر کے متبادل خیالات پیش کئے اس عمل سے ان کے ہزاروں اہم پیروکار اور کٹر ناقدین دونوں پیدا ہو گئےہیں۔


تنازعات اور گرفتاریاں
توہین مذہب اور نفرت انگیز تقاریر کے الزامات: اسے متعدد مواقع پر مبینہ طور پر نفرت انگیز تقریر اور توہین کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔
2020: انہیں دیگر مذہبی سکالرز کے خلاف توہین آمیز ریمارکس کرنے پر گرفتار کیا گیا لیکن بعد میں ضمانت پر رہا کر دیا گیا۔
2023: ان کے خلاف توہین مذہب کا مقدمہ درج کیا گیا، بعد میں ان الزامات کو خارج کر دیا گیا۔
2025: انہیں مینٹیننس آف پبلک آرڈر آرڈیننس کے تحت ایک بار پھر گرفتار کیا گیا جب ان کے مبینہ متنازعہ ریمارکس کی ویڈیو وائرل ہو گئی۔ اس مرتبہ مرزا کی گرفتاری کی درخواست کئی فرقوں کے علما نے مل کر دی تھی۔

بعد میں اسی روز ان پر توہین رسالت قانون کی دفعہ  295  سی کے تحت باقاعدہ مقدمہ درج ہو گیا۔
اپنے متنازعہ خیالات کی وجہ سے، مرزا کئی برسوں میں قاتلانہ حملوں میں بچتے رہے ہیں۔
فرقہ وارانہ تنازعات: ان کے لیکچرز، خاص طور پر ابتدائی اسلامی شخصیات کے بارے میں ان کے خیالات، پاکستان کے دیگر ممتاز علما کے ساتھ عوامی دشمنی اور تنازعات کا باعث بنے ہیں۔

Waseem Azmet.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: اسلامی نظریاتی کونسل اسلامی نظریاتی کونسل انجینئیر محمد علی مرزا اسلامی نظریاتی کونسل اسلامی نظریاتی کونسل انجینئیر محمد علی مرزا انجینئیر محمد علی مرزا انجینئیر محمد علی مرزا اسلامی نظریاتی کونسل نے انجینئیر محمد علی مرزا گرفتار کیا کیا گیا ہیں اور ہے اور

پڑھیں:

مودی سرکار کی ہندوتوا پالیسی نے بھارت میں فرقہ واریت میں خطرناک اضافہ کر دیا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

نئی دہلی: بھارت میں حالیہ دنوں میں سامنے آنے والی کھلی نفرت انگیز تقاریر اور عسکری و مذہبی حلقوں کے باہمی رابطوں نے ایک بار پھر ملک کی فرقہ وارانہ فضا کو زہر آلود کر دیا ہے اور ملک کے اندر اقلیتوں، خصوصاً مسلم کمیونٹی میں خوف و بے چینی فروغ پا رہی ہے۔

مختلف ذرائع اور سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ریکارڈنگز اور بیانات کے مطابق چند متحرک ہندو مذہبی رہنماؤں نے ایسی زبان استعمال کی ہے جسے انسانی حقوق تنظیموں  اور متعدد سول سوسائٹی گروپس نے اشتعال انگیز اور انتہا پسند قرار دیا ہے۔

ان متنازع بیانات میں بعض رہنماؤں کے ایسے الفاظ شامل ہیں جو اسلام کو ملک یا دنیا سے ختم کرنے کی دھمکیوں کے مترادف سمجھے گئے ہیں، جس نے عام طور پر تحمل اور برداشت کے ماحول کو بری طرح متاثر کیا ہے۔

خبر رساں اداروں کے مطابق یہ رجحان محض چند شرپسند اور انتہا پسند گروپوں تک محدود نہیں رہا بلکہ بعض سرکاری یا نیم سرکاری عہدیداروں کے اقدامات اور تقاربات سے ان گروپوں کو تقویت ملی ہے۔

اس سلسلے میں فوجی سربراہ کے حالیہ دورے اور بعض مذہبی مقامات کی وردی میں زیارت کو بھی مختلف حلقوں نے تشویش انگیز قرار دیا ہے۔

سیاسی منظرنامے میں یہ کشیدگی اس وقت اور بھی گھمبیر ہو جاتی ہے جب اتر پردیش کے ایک بااثر وزیراعلیٰ کے بیانات میں ایسا پیغام ملتا ہے جسے بعض مبصرین سناتن دھرم کو فروغ دیتے ہوئے تنوع اور مذہبی آزادیاں محدود کرنے کی سمت قدم تصور کر رہے ہیں۔

اپوزیشن جماعتوں، انسانی حقوق کی تنظیموں اور مختلف اقلیتی نمائندوں نے حکومت اور سیکورٹی اداروں پر زور دیا ہے کہ وہ ایسے بیانات اور مظاہروں کو قانون کے دائرے میں رکھتے ہوئے فوری کارروائی کریں اور مذہبی منافرت کو ہوا دینے والوں کے خلاف مؤثر تحقیقات کروائیں۔

قانون دانوں اور تجزیہ کاروں کا مؤقف ہے کہ آئین و قانون اور بین الاقوامی انسانی حقوق کے اصولوں کے تحت مذہبی آزادی اور اقلیتی تحفظ کو یقینی بنانا ریاست کی بنیادی ذمہ داری ہے اور حکومت کو ایسے تمام اقدامات سے باز رکھنا چاہیے جو فرقہ وارانہ تقسیم کو ملک میں مزید گہرا کریں۔

متعلقہ مضامین

  • بنگلہ دیش کے موجودہ حالات ’دور آزمائش‘ ہے، علامہ بابونگری
  • مودی سرکار کی ہندوتوا پالیسی نے بھارت میں فرقہ واریت میں خطرناک اضافہ کر دیا
  • مذہبی انتہا پسندی کے وائرس کو ختم کرنا ہوگا: احسن اقبال
  •  انجینئر محمد علی مرزا کی مرکزی کیس میں فریق بننے کی درخواست منظور
  • ریاست ِ مدینہ کے معالم اور جدید عالمی ترکیب
  • آل پاکستان سنی کانفرنس کی تیاریوں کیلئے ملک گیر رابطہ مہم کا سلسلہ شروع
  • اسلام آباد ہائیکورٹ میں انجینئر محمد علی مرزا کی مرکزی کیس میں فریق بننے کی متفرق درخواست منظور
  • ڈاکٹر باقر قالیباف کراچی پہنچ گئے، اسپیکر سندھ اسمبلی اویس قادر شاہ نے استبال کیا
  •  سکھ یاتریوں نے گورودوارہ سچا سودا میں مذہبی رسومات ادا کیں، حسن ابدال پہنچ گئے 
  • اسلامک بینکنگ سود سے پا اور ملکی معیشت کو ترقی فراہم کررہی ہے،مفتی محمد نوید