یوکرین کو اسرائیل سے خفیہ طور پر پیٹریاٹ میزائل سسٹم مل گیا
اشاعت کی تاریخ: 28th, September 2025 GMT
کیف: یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ ان کے ملک کو ایک ماہ قبل اسرائیل سے امریکی ساختہ پیٹریاٹ فضائی دفاعی نظام موصول ہو چکا ہے، جبکہ مزید دو نظام رواں خزاں میں فراہم کیے جائیں گے۔
زیلنسکی نے صحافیوں کو بتایا کہ یہ نظام یوکرین میں ایک ماہ سے فعال ہے اور اس سے روسی ڈرونز اور میزائل حملوں کا مقابلہ کیا جا رہا ہے۔ یوکرین کو خدشہ ہے کہ سردیوں میں روسی حملے ہیٹنگ انفراسٹرکچر کو نشانہ بنا سکتے ہیں، اس لیے فضائی دفاع کو مزید مضبوط بنایا جا رہا ہے۔
صدر زیلنسکی نے یہ بیان نیویارک سے واپسی پر دیا، جہاں انہوں نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں خطاب کیا اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سمیت اعلیٰ امریکی حکام سے ملاقاتیں کیں۔
روس کے یوکرین پر 2022 میں حملے کے بعد اسرائیل نے ابتدا میں غیر جانبدار پالیسی اپنائی تھی، تاہم روس کے ایران کے قریب ہونے اور غزہ کی جنگ پر اسرائیل کے خلاف ماسکو کے بیانات کے بعد دونوں ممالک کے تعلقات میں تناؤ آ گیا۔
زیلنسکی نے مزید کہا کہ ستمبر اور اکتوبر میں امریکا اور یوکرین کے درمیان ہتھیاروں کی خریداری پر کئی اجلاس ہوں گے۔ اس منصوبے کے تحت واشنگٹن سے 90 ارب ڈالر مالیت کے ہتھیار خریدنے کا ارادہ ہے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: زیلنسکی نے
پڑھیں:
یوکرین کا فرانس سے 100 رافیل طیارے خریدنے کا معاہدہ طے پاگیا
فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون اور یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی نے ایک اہم دفاعی معاہدے پر دستخط کیے ہیں، جس کے تحت یوکرین آئندہ برسوں میں 100 تک لڑاکا طیارے اور دیگر عسکری ساز و سامان حاصل کرے گا۔
معاہدے کے مطابق جدید رفال لڑاکا طیاروں کی فراہمی 10 سالہ منصوبے کے تحت متوقع ہے، تاہم ڈرونز اور انٹرسیپٹرز کی پیداوار رواں سال کے آخر تک شروع کر دی جائے گی۔
معاہدے میں نئے جنریشن کے SAMP-T ایئر ڈیفنس سسٹمز، ریڈار سسٹمز اور ڈرونز کی فراہمی بھی شامل ہے۔ یہ پیش رفت اس وقت سامنے آئی ہے جب یوکرین حالیہ ہفتے میں بدعنوانی اسکینڈل، روسی افواج کی پیش قدمی اور فضائی حملوں میں اضافے کے باعث دباؤ کا شکار ہے۔
مشکل مرحلہصدر میکرون نے تسلیم کیا کہ یوکرین کے لیے یہ ایک مشکل وقت ہے۔ انہوں نے روس پر جنگ کو جاری رکھنے اور اسے مزید بھڑکانے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ امید ہے 2027 میں ان کی مدت صدارت ختم ہونے سے پہلے امن قائم ہو جائے گا۔ تاہم انہوں نے زور دیا کہ ایک مضبوط یوکرینی فوج ہی مستقبل میں روسی جارحیت کو روک سکے گی۔
زیلنسکی پیرس پہنچنے سے قبل یونان کے دورے پر تھے، جہاں یوکرینی اور یونانی گیس کمپنیوں نے امریکا سے اس موسمِ سرما میں ایل این جی کی فراہمی کے لیے مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے۔
روسی دباؤ میں اضافہیوکرین کے مشرقی شہر خارکیف میں روسی حملے میں 3 افراد ہلاک ہوگئے، جبکہ گزشتہ جمعے کو کیف میں رہائشی عمارتوں پر حملوں میں 7 افراد مارے گئے۔ روسی وزارت دفاع کے مطابق روسی افواج نے مشرقی یوکرین کے تین مزید دیہات پر قبضہ کر لیا ہے۔
دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے امن معاہدے کی کوششیں تعطل کا شکار ہیں کیونکہ روس جنگ بندی اور اپنے علاقائی مطالبات سے پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں۔
میکرون نے کہا کہ رفال طیاروں کی فراہمی جنگ کے بعد ہی ممکن ہوگی، لیکن پائیدار امن کے لیے یوکرین کی فوج کا مضبوط ہونا ضروری ہے۔
یوکرینی صدر منگل کو اسپین کا دورہ بھی کریں گے، جہاں مزید عسکری و سفارتی پیش رفت متوقع ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں