Jasarat News:
2025-10-04@14:04:25 GMT

سپر ٹیکس لگانے پر سوال بنتا ہے، نظر ثانی کرنی چاہیے،وکیل

اشاعت کی تاریخ: 30th, September 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد(آن لائن)سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے سپر ٹیکس سے متعلق درخواستوں پر سماعت آج منگل تک ملتوی کر دی، درخواست گزار کمپنیز کے وکیل شہزاد عطا الٰہی اپنے دلائل جاری رکھیں گے۔جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیے کہ 2023 کے تمام کیسز سندھ سمیت دیگر صوبوں سے اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر ہوئے ہیں۔جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ مجھے تو اس وقت کے وفاقی وزیر پر ترس آرہا ہے.

انھوں نے یہ ریمارکس پیرکے روزدیے
ہیں۔جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں پانچ رکنی آئینی بینچ نے سماعت کی۔ درخواست گزار کمپنیز کے وکیل امتیاز رشید صدیقی اور شہزاد عطا الہی نے اپنے دلائل دیے۔وکیل امتیاز رشید صدیقی نے دلائل میں کہا کہ پاکستان جیسے ملک میں سپر ٹیکس لگانے پر سوال بنتا ہے اور اس پر نظر ثانی کرنی چاہیے، لاہور ہائیکورٹ کے سنگل اور ڈویژن بینچ نے ٹیکس پیئر کو ریلیف دیا ہے۔درخواست گزار کمپنیز کے وکیل نے کہا کہ آئین پاکستان موجود ہے اور آئین مجھے ریلیف دیتا ہے، یکم جولائی 2022 سے میں وہ ٹیکس بھی دینے کا پابند ہوں جو میں گزشتہ سال دے چکا ہوں۔جسٹس محمد علی مظہر نے ریکارکس دیے کہ 2023 کے تمام کیسز سندھ سمیت دیگر صوبوں سے اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر ہوئے ہیں۔وکیل شہزاد عطا الٰہی نے کہا کہ 10 جون 2022 کو بینکوں کی تفصیلات سامنے آئیں مگر 24 جون کو دیگر 13 سیکٹرز کا نام بھی سامنے آگیا، 10 جون 2022 کو صرف بینکوں کا بل تھا۔ وفاقی وزیر خزانہ نے 24 جون 2022 کو اپنی تقریر میں کہا کہ 13 مزید انڈسٹریز کا پتا لگا ہے اب ٹیکس 10 فیصد لگا رہے ہیں، وفاقی وزیر نے اپنی بجٹ تقریر میں کہا 30 کروڑ سے زائد آمدنی پر 10 فیصد سپر ٹیکس لگائیں گے۔جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ مجھے تو اس وقت کے وفاقی وزیر پر ترس آرہا ہے۔وکیل شہزاد عطا الٰہی نے کہا کہ ایف بی آر 116 کمپنیز کا ڈیٹا فراہم کر رہا ہے جو اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے لسٹ میں شامل کی ہوئی ہیں، میں نے اپٹما میں 500 کمپنیز کی لسٹ دیکھی ہے حکومت کے پاس صرف 20 فیصد کمپینوں کا ڈیٹا ہے، حکومت کے پاس جن کمپنیوں کا ڈیٹا ہے وہ خود ہر تین ماہ بعد اپنا ڈیٹا پبلش کرتی ہیں۔عدالت نے کیس کی سماعت آج منگل ساڑھے 11 بجے تک ملتوی کر دی۔

خبر ایجنسی

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: وفاقی وزیر سپر ٹیکس دیے کہ

پڑھیں:

مودی کی زبان نہ بولیں، اپنے چاچو کی حکومت ختم کرنی ہے کیا؟

لاہور ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 02اکتوبر 2025ء ) ندیم افضل چن کا مریم نواز کو کہنا ہے کہ کیااپنے چاچو کی حکومت ختم کروانی ہے؟۔ تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما ندیم افضل چن نے وزیر اعلٰی مریم نواز کو دوبارہ شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ ندیم افضل چن کا کہنا ہے کہ مریم نواز مودی کی زبان نہ بولیں، اپنے چاچو کی حکومت ختم کرنی ہے؟ پنجاب کارڈ نہ کھلیں، یہ زبان قبول نہیں۔

دوسری جانب مرکزی ترجمان پیپلزپارٹی شازیہ مری نے کہا ہے کہ الیکشن میں شکایات ہوتی ہیں لیکن پیپلزپارٹی پارلیمانی عمل کوچلنے دینا چاہتی ہے، آج بھی ہماری کوشش کہ پارلیمانی پراسیس کو چلنا چاہیے۔ پیپلزپارٹی کی مرکزی ترجمان شازیہ مری نے صحافیوُں سے اظہار یکجہتی کے لئے پریس گیلری کا دورہ کیا۔

(جاری ہے)

شازیہ مری نے پی آر اے کے انتخابی عمل کا مشاہدہ کیا ۔

مرکزی ترجمان پی پی پی پی شازیہ مری کی پارلیمنٹ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمانی رپورٹرز ایسوسی ایشن کے اتخابات ہونا خوش آئند ہے۔ پی آر اے الیکشن پراسیس اور تنظیم کو جمہوری انداز میں چلارہے ہیں۔ پارلیمانی رپورٹرز پارلیمنٹ کے اجلاس کی کوریج کرتے ہیں۔ پی آراے الیکشن میں گہما گہمی اور جمہوری رویہ قابل تقلید ہے۔ الیکشن پراسیس پرتمام سٹیل ہولڈرز کا اعتماد ہوناخوش آئند ہے۔

شہید ذوالفقارعلی بھٹو نے عوام کو ووٹ کی طاقت کا سرچشمہ بنایا۔ الیکشن میں شکایات بھی ہوتی ہیں ہم شکایات پربات کرتے ہیں لیکن پارلیمانی پراسیس کوچلنے دینا چاہتے ہیں، آج بھی ہماری کوشش ہے آج بھی پراسیس کو چلنا چاہیے۔ الیکشن کا عمل اتناشفاف ہوناچاہیے کہ تمام سٹیک ہولڈرز کو اعتماد ہونا چاہیے۔ عام انتخابات میں الیکشن میں حصہ لینے والی جماعتوں کو شکایات ہوتی ہیں۔

جتنے زیادہ الیکشنز ہونگے اتناہی پراسیس شفاف ہوتاجائے گا۔ آزادی رائے پرقدغن نہیں ہوناچاییے۔ سب کو اس بات کا خیال رکھنا چاہیے کہ آئینی حدود ضروری ہیں ۔ رویے ایسے یں صبر کم ہوتا جار ہاہے اس سے ماحول بگڑتا ہے۔ ایک سیاسی جماعت کی جانب سے سینئر صحافی اعجازاحمد کےساتھ جوسلوک ہوا وہ کسی بھی جماعت کی جانب سے ہوگا اس کی مذمت کرینگے۔ ہماری جماعت کی جانب سے اگر کبھی ایسا ہوتا تو ہم ڈسپلنری کارروائی کرتے ہیں۔

ہرسیاسی جماعت کو چاہیے کہ وہ اپنی رویے پر غور کرے اگرکوئی بات اچھی نہ لگے اس پربات نہ کریں ۔ سوشل میڈیا پر تصاویر لگا کر صحافیوں کو نشانہ نہیں بنانا چاہیے، سوشل میڈیا ٹرولنگ نہیں اچھے مقاصد کیلئے استعمال ہوناچاہیے ۔ الیکشن میں شکایات بھی ہوتی ہیں ہم شکایات پربات کرتے ہیں لیکن پارلیمانی پراسیس کوچلنے دینا چاہتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • آزاد کشمیر کی 12 نشستوں کا معاملہ آئینی، سوچ سمجھ کر بات کرنی چاہیے، اعظم نزیر تارڑ
  • سپریم کورٹ؛ سپر ٹیکس کا مطلب ہی اضافی ٹیکس ہے، واضح کرنے کی کیا ضرورت، آئینی بینچ
  • آزاد کشمیر کی 12 نشستوں کا معاملہ آئینی، سوچ سمجھ کر بات کرنی چاہیے: اعظم تارڑ
  • سپر ٹیکس کا مطلب ہی اضافی ٹیکس، واضح کرنے کی کیا ضرورت ہے: آئینی بنچ
  • سپر ٹیکس کا مطلب ہی اضافی ٹیکس ہے‘ واضح کرنے کی کیا ضرورت‘ عدالت عظمیٰ
  • مودی کی زبان نہ بولیں، اپنے چاچو کی حکومت ختم کرنی ہے کیا؟
  • سپر ٹیکس کیس؛ سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ یہاں تھنک ٹینکس نہیں، سپریم کورٹ کے ریمارکس
  • ہمارے ہاں سب سے بڑا مسئلہ ہے کہ تھنک ٹینکس نہیں ہیں،جسٹس امین الدین کے سپرٹیکس کیس میں ریمارکس
  • سپر ٹیکس کیس: ایک جرم کے دو سیکشنوں میں سے وہ لگے گا جس کی سزا کم ہو: آئینی بنچ
  • فوجداری قانون میں ملزم عدالت کاپسندیدہ بچہ ہوتا ہے،جسٹس جمال مندوخیل