اڈیالہ جیل میں توشہ خانہ 2 کیس کی سماعت کے دوران بجلی چلی گئی
اشاعت کی تاریخ: 29th, September 2025 GMT
اڈیالہ جیل میں قائم خصوصی احتساب عدالت نے بانی پی ٹی ائی،بشری بی بی کے خلاف توشہ خانہ ٹو کیس کا اڈیالہ میں ساڑھے 7گھنٹے طویل سماعت کی اور اس دوران بجلی چلی گئی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق توشہ خانہ 2 کیس کی 7 گھنٹے طویل سماعت اسپیشل جج سینٹرل شاہ رخ ارجمند نے اڈیالہ جیل میں کی۔
سماعت کے دوران بانی کے وکیل کے وکیل کی نیب افسر محسن ہارون پر جرح جاری تھی کہ بجلی چلی گئی جس پر جج نے سماعت کو یکم اکتوبر تک ملتوی کردیا۔
یکم اکتوبر کو وکیل صفائی قوسین فیصل مفتی استغاثہ کے آخری دونوں گواہان پر جرح کریں گے۔
سماعت کے دوران بانی پی ٹی ائی اور ان کی اہلیہ کو جیل سے خصوصی عدالت پیش کیا گیا جبکہ دوران سماعت عمران خان کی تینوں بہنیں، کزن قاسم زمان، بشری بی بی کی بھابھی عدالت میں موجود تھیں۔
ملزمان کی جانب سے قوسین فیصل اور سلمان صفدر ایڈووکیٹ عدالت پیش ہوئے جبکہ ایف ائی اے کی کی جانب سے مقدمے کی پیروی اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر عمیر مجید ملک نے کی۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
سپر ٹیکس کا مطلب ہی اضافی ٹیکس ہے‘ واضح کرنے کی کیا ضرورت‘ عدالت عظمیٰ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251003-08-27
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) عدالت عظمیٰ کے آئینی بینچ نے سپر ٹیکس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیے کہ سپر ٹیکس کا مطلب ہی اضافی ٹیکس ہے، اس کو اور کیا واضح کرنے کی ضرورت ہے۔ جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 5رکنی آئینی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔ مختلف ٹیکس پیئر کمپنیوں کے وکیل فروغ نسیم نے وقفے کے بعد دلائل دیے۔ سماعت کے آغاز پر جسٹس جمال مندوخیل نے استفسار کیا کہ انکم ٹیکس کی شق 99 ڈی میں ترمیم پر باقی ہائی کورٹس سے فیصلہ ہوچکا ہے؟ مختلف ٹیکس پیئر کمپنیوں کے وکیل فروغ نسیم نے بتایا کہ سندھ ہائی کورٹ نے ترمیم خارج کر دی ہے جبکہ اسلام آباد اور لاہور ہائیکورٹ میں زیر التوا ہیں، آج کی تاریخ میں بینکوں پر سپر ٹیکس 10 فیصد ملا کر 53 فیصد بن جاتا ہے، فی الحال بینکوں پر ٹیکس لگا ہے اور ترمیم میں تمام سیکٹرز کا نام ہے۔ وکیل فروغ نسیم نے کہا کہ اچھے ہوں، برے ہوں یا چور ہوں لیکن معیشت کا پہیہ ان سے ہی چل رہا ہے، اس صورتحال کے بعد لوگ افریقا کے مختلف ممالک میں اپنی فیکٹریاں شفٹ کر گئے ہیں۔ جسٹس امین الدین نے ریمارکس دیے کہ ہمارے ہاں سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ یہاں تھنک ٹینکس نہیں ہیں۔ وکیل فروغ نسیم نے کہا کہ عدالتیں ٹیکس پیئر کو ریلیف نہیں دیں گی تو وہ ہاتھ ملائیں گے تو وہ نقصان کس کا ہوگا، ہائی کورٹس سے ہماری اپیلیں ڈرافٹ میں مسئلہ ہونے کی وجہ سے منظور ہوئیں۔ سپر ٹیکس کیسز کی سماعت کے دوران پارلیمنٹ اور آئین کی اہمیت کا ذکر ہوا۔ جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ آئین پارلیمنٹ سے ہی بنتا ہے۔ وکیل فروغ نسیم نے کہا کہ پاکستان میں پارلیمنٹ سے زیادہ آئین کی پاور ہے، پوری دنیا میں پارلیمنٹ کی پاور ہے۔ جسٹس محمد علی مظہر نے استفسار کیا کہ 4 سی میں اضافی ٹیکس کے حوالے سے واضح نہیں لکھا، اگر اضافی ٹیکس کے بارے میں لکھا ہوتا تو آپ کو مسئلہ نہ ہوتا۔ وکیل فروغ نسیم نے کہا کہ جی یہ الفاظ لکھے ہوتے تو معاملہ واضح ہوتا، میں نے اپنے دور میں سپر ٹیکس نہیں لگنے دیا۔ جسٹس محمد علی مظہر کے ریمارکس دیے کہ سپر ٹیکس کا مطلب ہی اضافی ٹیکس ہے، اس کو اور کیا واضح کرنے کی ضرورت ہے۔ وکیل فروغ نسیم نے دلائل میں کہا کہ جب ایڈیشن ہوگا تو سپر ٹیکس لگے گا، مجھے کوئی ڈکشنری دکھا دیں جس میں لکھا ہو سپر ٹیکس کا مطلب اضافی ٹیکس ہے۔ جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ جب سپر ٹیکس کا مطلب ہی اضافی ٹیکس ہے تو کیا دکھائیں، انکم کی تعریف لکھی ہے تو ضرورت ہی نہیں ہے سپر ٹیکس کا مطلب لکھنا۔ جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیے کہ لکھا ہوا ہے کہ سپر ٹیکس الگ ٹیکس ہے تو یہ ڈبل ٹیکس تو نہ ہوا ناں۔ وکیل فروغ نسیم نے کہا کہ انٹری 55، 56 اور 58 میں سپر ٹیکس الگ آزاد ٹیکس ہے، اب جب ٹیکس الگ لکھیں گے نہیں تو آزاد نہیں ہے، آئندہ ہفتے سے سپر ٹیکس کیسز کی سماعت کا وقت کیا رکھیں گے۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ 26 ویں آئینی ترمیم کے خلاف درخواستوں پر سماعت بعد میں رکھیں گے، پہلے سپر ٹیکس کی سماعت ہوگی۔ وکیل فروغ نسیم نے کہا کہ میں آئندہ ہفتے سے آئینی دلائل دوں گا، جس پر جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ آئینی بینچ ہے اور ابھی تک اس کیس میں آئینی بات ہی نہیں ہوئی۔ سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے سپر ٹیکس کیسز کی سماعت آج جمعہ تک ملتوی کر دی، مختلف ٹیکس پیئر کمپنیوں کے وکیل فروغ نسیم دلائل جاری رکھیں گے۔