حکومت شمع جنجوعہ کے معاملے میں اصل حقائق قوم کو بتائے،جاویدقصوری
اشاعت کی تاریخ: 30th, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور (وقائع نگارخصوصی) امیر جماعت اسلامی پنجاب محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ حکومت شمع جنجوعہ کے معاملے میں سچ بولے اورقوم کو بتایا جائے کہ ایسے ہائی پروفائل وزٹ میں متنازعہ خیالات کا اظہار کرنے والی خاتون کو کیوں شامل کیا گیا۔؟ حقائق قوم کے سامنے لائے جائیں اور ذمہ داران کے خلاف کارروائی کی جائے۔ اسلامی جمہوریہ پاکستان کے تشخص کو مجروع کرنے والے اور اسرائیل نواز افراد کی قومی اداروں میں تعیناتیاں لمحہ فکر ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ شعبہ دعوت و تربیت کے زیر اہتمام منعقدہ پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اسلام کے نام پر وجود میں آنے والے پاکستان میں آج بھی کچھ لوگ قومی سلامتی اور مادر پدر آزادی کے ساتھ ساتھ اسرائیل کو تسلیم کرنے کے لیے لابنگ میں مصروف ہیں۔ان کا راستہ روکنا ہو گا۔ اسرائیل ایک دہشت گرد ریاست ہے جس نے غزہ میں ظلم و ستم کے پہاڑ ڈھا دیئے ہیں۔ معصوم بچوں کو شہید کر رہا ہے۔65ہزار افراد کو شہید کر دیا گیا مگر مجال ہے کہ دنیا کے کسی ملک یا کسی بھی عالمی ادارے نے اس کو روکنے کے لیے عملاً اقدامات کیے ہوں۔انہوں نے کہا کہ اسرائیلی محاصرے کو توڑنے کے لیے گزشتہ پندرہ دنوں سے’’گلوبل صمود فلوٹیلا‘‘ سفر میں ہے۔اگلے چند گھنٹوں میں غزہ کے پانیوں میں داخل ہو جائے گا، شرکاء کی سلامتی اور حفاظت کو یقینی بنایا جائے۔انسانی ہمدردی کے تحت غزہ کے مسلمانوں کے لیے خوراک، پانی اور ادویات لے کر جانے والا قافلہ اپنی منزل کے قریب پہنچ چکا ہے۔ محمد جاوید قصوری نے اس حوالے سے مزید کہا کہ حکومت کی طرف سے صرف مذمتی بیانات جاری کرنا کافی نہیں، بلکہ اگر اسرائیل کو نہ روکا گیا تو جنگ دیگر اسلامی ممالک کو بھی اپنی لپٹ میں لے لے گئی۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ عالم اسلام بے حسی چھوڑ کر غزہ کے مظلومین کی مدد کریں۔اسرائیل اور امریکہ غزہ کے علاقے پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں اور اب یہ بات کسی سے ڈھکی چھپی نہیں رہی۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
مراکش ، نوجوانوں کے حکومت مخالف مظاہرے، جھڑ پوں میں 300 افراد زخمی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
رباط (مانیٹرنگ ڈیسک) مراکش میں بڑے پیمانے پر جاری عوامی مظاہروں کی قیادت کرنے والے نوجوانوں کے گروپ نے حکومت کی برطرفی کا مطالبہ کر دیا۔ غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق یہ مطالبہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب 6 روز سے جاری احتجاجی لہر کے دوران اب تک 3 افراد ہلاک اور تقریباً 300 زخمی ہوچکے ہیں۔مظاہرین کی قیادت کرنے والے ’جنریشن زی 212‘ نامی گروپ نے تمام گرفتار افراد کی فوری رہائی کا بھی مطالبہ کیا ہے۔یہ احتجاجی لہر گزشتہ ماہ اگادیر کے ایک سرکاری اسپتال میں 8 حاملہ خواتین کی اموات کی خبروں کے بعد شروع ہوئی جس سے عوامی غصے میں اضافہ ہوا۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ حکومت کو بڑے انفراسٹرکچر منصوبوں اور کھیلوں کے مقابلوں کی میزبانی کے بجائے صحت اور تعلیم کے شعبوں پر توجہ دینی چاہیے۔مراکش کے وزیراعظم عزیز اخنوش نے مظاہروں کے آغاز کے بعد سے اپنے پہلے عوامی خطاب میں کہا کہ حکومت احتجاج کرنے والوں کے مطالبات پر بات چیت کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے بدھ کی رات کے واقعات کو ’افسوسناک‘ قرار دیا، جن میں تین افراد ہلاک ہوئے تھے۔ مراکش کی وزارت داخلہ نے بتایا کہ یہ افراد ایک مقامی پولیس اسٹیشن پر حملے کی کوشش کے دوران مارے گئے۔وزارت کے مطابق اب تک 400 سے زائد افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے جبکہ تقریباً 300 افراد زخمی ہوئے ہیں جن میں زیادہ تر سکیورٹی اہلکار شامل ہیں، اسی طرح 80 سے زائد سرکاری و نجی عمارتوں اور سیکڑوں گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچایا گیا۔مظاہرین نے کرپشن کے خاتمے، آزادی، وقار اور سماجی انصاف کے نعرے بلند کیے ہیں۔ ’جنریشن زی 212‘ نامی گروہ نے اپنے بیانات میں کہا ہے کہ وہ ملک اور بادشاہ محمد ششم سے محبت کرتے ہیں تاہم بعض سیاسی جماعتوں کی مخالفت کرتے ہیں۔