جامعۃ النجف سکردو بلتستان میں شہیدِ مقاومت کی پہلی برسی کی تقریب
اشاعت کی تاریخ: 30th, September 2025 GMT
مدرسہ کے پرنسپل شیخ محمد علی توحیدی نے اپنے خطاب میں کہا کہ کسی شخصیت کو پہچاننے کا معیار یہ ہے کہ دشمن اس کے بارے میں کیا کہتا ہے۔ عالمِ استکبار کو جتنا خطرہ شہید سید حسن نصراللہ سے تھا اتنا پورے عرب ممالک سے نہیں تھا۔ شہید کو نشانہ بنانے کے لیے اسی ہزار کلو بم استعمال کیا گیا، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ عالمِ کفر کو ان کے مقاصد سے شدید خطرہ تھا۔ چھوٹی تصاویر تصاویر کی فہرست سلائیڈ شو
جامعۃ النجف سکردو بلتستان میں شہیدِ مقاومت سید حسن نصراللہ کی پہلی برسی کا نہایت عقیدت و احترام کے ساتھ انعقاد
جامعۃ النجف سکردو بلتستان میں شہیدِ مقاومت سید حسن نصراللہ کی پہلی برسی کا نہایت عقیدت و احترام کے ساتھ انعقاد
جامعۃ النجف سکردو بلتستان میں شہیدِ مقاومت سید حسن نصراللہ کی پہلی برسی کا نہایت عقیدت و احترام کے ساتھ انعقاد
جامعۃ النجف سکردو بلتستان میں شہیدِ مقاومت سید حسن نصراللہ کی پہلی برسی کا نہایت عقیدت و احترام کے ساتھ انعقاد
جامعۃ النجف سکردو بلتستان میں شہیدِ مقاومت سید حسن نصراللہ کی پہلی برسی کا نہایت عقیدت و احترام کے ساتھ انعقاد
جامعۃ النجف سکردو بلتستان میں شہیدِ مقاومت سید حسن نصراللہ کی پہلی برسی کا نہایت عقیدت و احترام کے ساتھ انعقاد
جامعۃ النجف سکردو بلتستان میں شہیدِ مقاومت سید حسن نصراللہ کی پہلی برسی کا نہایت عقیدت و احترام کے ساتھ انعقاد
جامعۃ النجف سکردو بلتستان میں شہیدِ مقاومت سید حسن نصراللہ کی پہلی برسی کا نہایت عقیدت و احترام کے ساتھ انعقاد
جامعۃ النجف سکردو بلتستان میں شہیدِ مقاومت سید حسن نصراللہ کی پہلی برسی کا نہایت عقیدت و احترام کے ساتھ انعقاد
جامعۃ النجف سکردو بلتستان میں شہیدِ مقاومت سید حسن نصراللہ کی پہلی برسی کا نہایت عقیدت و احترام کے ساتھ انعقاد
جامعۃ النجف سکردو بلتستان میں شہیدِ مقاومت سید حسن نصراللہ کی پہلی برسی کا نہایت عقیدت و احترام کے ساتھ انعقاد
جامعۃ النجف سکردو بلتستان میں شہیدِ مقاومت سید حسن نصراللہ کی پہلی برسی کا نہایت عقیدت و احترام کے ساتھ انعقاد
جامعۃ النجف سکردو بلتستان میں شہیدِ مقاومت سید حسن نصراللہ کی پہلی برسی کا نہایت عقیدت و احترام کے ساتھ انعقاد
اسلام ٹائمز۔ جامعۃ النجف سکردو بلتستان میں شہیدِ مقاومت، حزب اللہ لبنان کے سیکرٹری جنرل اور مقاومتی بلاک کے سربراہ سید حسن نصراللہ کی پہلی برسی نہایت عقیدت و احترام کے ساتھ منائی گئی۔ تقریب کا آغاز حافظ حامد حسین کی تلاوتِ قرآن مجید سے ہوا جبکہ طلبہ حسین بشیر، محمد عباس بسیجی اور واجد علی نے شہداء کی یاد میں ترانہ پیش کیا۔ جامعہ کے وائس پرنسپل شیخ احمد علی نوری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شہید حسن نصراللہ کی پوری زندگی جہاد اور قربانی سے عبارت تھی۔ وہ غریب گھرانے میں پیدا ہوئے، تعلیم کے ساتھ ساتھ مزدوری کرتے رہے، مگر علمی سفر میں کوئی رکاوٹ برداشت نہ کی۔ وہ نوجوانوں کے لیے بہترین نمونہ ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ شہید نصراللہ بچپن ہی سے شہید سید موسیٰ صدر اور امام خمینی سے گہرا متاثر تھے۔ وہ پہلے مجلس امل کے رکن رہے اور بعد ازاں حزب اللہ کی قیادت سنبھالی۔ 2006ء کی تینتیس روزہ جنگ میں بنفسِ نفیس قیادت کی۔ شہید ہمیشہ اللہ پر مکمل بھروسہ رکھتے تھے اور حضرت فاطمۃ الزہراء سے متوسل رہتے تھے۔ ولایت فقیہ کے ساتھ ان کی وابستگی ان کی نمایاں خصوصیت تھی۔مدرسہ کے پرنسپل شیخ محمد علی توحیدی نے اپنے خطاب میں کہا کہ کسی شخصیت کو پہچاننے کا معیار یہ ہے کہ دشمن اس کے بارے میں کیا کہتا ہے۔ عالمِ استکبار کو جتنا خطرہ شہید سید حسن نصراللہ سے تھا اتنا پورے عرب ممالک سے نہیں تھا۔ شہید کو نشانہ بنانے کے لیے اسی ہزار کلو بم استعمال کیا گیا، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ عالمِ کفر کو ان کے مقاصد سے شدید خطرہ تھا۔ انہوں نے کہا کہ شہید نصراللہ امریکہ و اسرائیل جیسے اسلام اور انسانیت کے بڑے دشمنوں کے خلاف عملی میدان میں برسرِ پیکار رہے۔ ان کی شخصیت میں عقلانیت اور جذباتیت کا حسین امتزاج تھا۔ وہ کفار کے مقابلے میں سخت اور یتیموں و مساکین کے لیے نہایت شفیق دل رکھتے تھے۔ اتحاد کے داعی ہونے کے ساتھ ساتھ اصولوں پر کاربند رہنا اور قیادت و فداکاری دونوں اوصاف ان میں بدرجۂ اتم موجود تھے۔ تقریب کے اختتام پر آغا سید محمد علی شاہ الحسینی نے دعائے امام زمانہ علیہ السلام سے بابرکت دعا کروائی۔ نظامت کے فرائض طالب علم احسان دانش نے خوش اسلوبی سے انجام دیئے۔.
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: جامعۃ النجف سکردو بلتستان میں شہید کہا کہ کے لیے
پڑھیں:
تعزیت نامہ
اسلام ٹائمز: مرحومہ مکرمہ، جناب مرجعِ عظیم الشان کی شریکِ حیات تھیں، ایک باوقار، پارسائی و حیا کی پیکر، صابرہ و محتسبہ ماں اور باوفا زوجہ کی حیثیت سے اپنی پوری زندگی میں دینِ خدا، خدمتِ خلق اور تربیتِ نسلِ صالحہ کے لیے وقف رہیں۔ انہوں نے زہد و قناعت اور سادگی کے ساتھ اپنے شوہرِ گرامی کے مشنِ ولایت و مرجعیت میں عملی معاونت کی اور اپنی اولاد کو پاکیزہ تربیت و رزقِ حلال عطا کیا۔ بسم اللہ الرحمن الرحیم
إِنَّا لِلّٰہِ وَإِنَّا إِلَيْهِ رَاجِعُونَ
انتہائی دلی رنج اور غم کے ساتھ ہم مرجعِ عالی مقام، آیت اللہ العظمٰی سید علی حسینی سیستانی دام ظلّه الوارف کی خدمتِ اقدس میں اور آپ کے جلیل القدر فرزندانِ برومند حضرت آیت اللہ سید محمد رضا اور سید محمد باقر دامت برکاتهما سمیت تمام خانوادۂ مکرم کو تعزیت و تسلیت پیش کرتے ہیں۔ مرحومہ مکرمہ، جناب مرجعِ عظیم الشان کی شریکِ حیات تھیں، ایک باوقار، پارسائی و حیا کی پیکر، صابرہ و محتسبہ ماں اور باوفا زوجہ کی حیثیت سے اپنی پوری زندگی میں دینِ خدا، خدمتِ خلق اور تربیتِ نسلِ صالحہ کے لیے وقف رہیں۔ انہوں نے زہد و قناعت اور سادگی کے ساتھ اپنے شوہرِ گرامی کے مشنِ ولایت و مرجعیت میں عملی معاونت کی اور اپنی اولاد کو پاکیزہ تربیت و رزقِ حلال عطا کیا۔
وہ اپنے ربِّ رحیم کے حضور اور اجدادِ طاہرین علیہم السلام کی بارگاہ میں جا ملی ہیں۔ دعا ہے کہ خداوند متعال اُنہیں جوارِ معصومین علیہم السلام میں بلند مقامات سے نوازے اور ان کی حیات کو خصوصاً خواتینِ مکتب اور ازواجِ علماء و طلاب کے لیے ہمیشہ ایک مثالی نمونہ قرار دے۔ ہم دعا گو ہیں کہ پروردگارِ عالم آپ سب اہلِ خانہ کو اس عظیم صدمے پر صبرِ جمیل اور اجرِ عظیم مرحمت فرمائے۔
ولا حول ولا قوّة إلّا باللّٰہ العلي العظيم
المخلص فی العزاء
سید محمد باقر الحسینی
صدر انجمنِ امامیہ بلتستان
و نائب امام جمعہ و جماعت جامع مسجد سکردو، بلتستان
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بسم الله الرحمن الرحيم
إِنَّا لِلَّهِ وَإِنَّا إِلَيْهِ رَاجِعُونَ
ببالغ الحزن والأسى نتقدّم إلى مقام المرجع الديني الأعلى، سماحة آية الله العظمى السيد علي الحسيني السيستاني دام ظلّه الوارف، وإلى نجليه الكريمين آية الله السيد محمد رضا والسيد محمد باقر دامت بركاتهما، وإلى الأسرة الكريمة جمعاء، بأحرّ التعازي وأصدق المواساة. لقد كانت الفقيدة الكريمة، عقيلة المرجع العظيم، مثالاً للمرأة المؤمنة العفيفة، والزوجة الوفية، والأمّ الصابرة المحتسبة. عاشت حياتها في طاعة الله، والزهد والقناعة، مؤازرةً لزوجها الجليل في خدمة الدين ونصرة مدرسة أهل البيت عليهم السلام، ومنحت أبناءها التربية الصالحة والرزق الحلال.
وها هي اليوم تلتحق بربّها الرحيم وبأجدادها الطاهرين عليهم السلام. نسأل الله العلي القدير أن يتغمدها برحمته الواسعة، ويرفع درجاتها في جوار المعصومين عليهم السلام، ويجعل سيرتها قدوةً للنساء المؤمنات، ولا سيما زوجات العلماء وطلاب العلم. كما نسأله تعالى أن يمنّ على الأسرة الكريمة بالصبر الجميل والأجر الجزيل.
ولا حول ولا قوّة إلا بالله العلي العظيم
المخلص في العزاء
السيد محمد باقر الحسيني
رئيس جمعية الإمامّية في بلتستان
ونائب إمام الجمعة والجماعة في الجامع الكبير۔ سکردو، بلتستان