Jasarat News:
2025-10-04@16:50:23 GMT

مڈغاسکر: حکومت تحلیل ہونے کے باوجود احتجاج جاری

اشاعت کی تاریخ: 1st, October 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

انتاناناریوو (انٹرنیشنل ڈیسک) افریقی ملک مڈغاسکر میں مظاہرین نے صدر سے استعفے کا مطالبہ کردیا۔ خبر رساں اداروں کے مطابق مڈغاسکر میں حکومت کے خاتمے کے اعلان کے باوجود پر تشدد مظاہرے جاری ہیں جہاں دارالحکومت انتاناناریوو میں سیکڑوں نوجوان سڑکوں پر نکل آئے ۔ رپورٹ کے مطابق مظاہرین کی جانب سے پانی، بجلی کی کمی دور کرنے اور بدعنوانی کے خاتمے سمیت صدر اینڈری راجویلینا سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔سیکورٹی فورسز نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کی شیلنگ کی۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق مڈغاسکر میں 4 روز سے جاری مظاہروں میں 22 افراد ہلاک اور 100 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں،تاہم وزارت خارجہ نے ہلاکتوں کے اعداد و شمار کو مسترد کردیا ہے۔واضح رہے کہ مڈغاسکر کے صدر آندری راجولینا نے پرتشدد عوامی مظاہروں کے بعد 29 ستمبر کو حکومت تحلیل کرنے کا اعلان کیا تھا۔

 

انٹرنیشنل ڈیسک گلزار.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

مراکش میں کرپشن کیخلاف نوجوانوں کے احتجاج پر پولیس فائرنگ، ہلاکتیں 7 ہو گئیں

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

مراکش میں بدعنوانی اور عوامی وسائل کے غیر شفاف استعمال کے خلاف نوجوانوں کی قیادت میں شروع ہونے والا احتجاج چوتھے روز بھی جاری رہا اور اب اس نے خطرناک رخ اختیار کر لیا ہے۔

جنوبی شہر اگادیر کے نزدیک واقع علاقے لقلیا میں پولیس نے نہتے مظاہرین پر براہ راست فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں مزید 3 افراد جاں بحق ہوگئے، جس کے بعد اب ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 7 تک پہنچ گئی۔

مقامی ذرائع کے مطابق زخمیوں کی تعداد سیکڑوں میں ہے، جن میں سے کئی نازک حالت میں اسپتالوں میں زیر علاج ہیں، جبکہ ایک ہزار سے زائد مظاہرین کو حراست میں لیا جا چکا ہے۔

عالمی میڈیا کے مطابق یہ تحریک ایک نامعلوم گروپ GenZ 212 نے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر منظم کی، جس کے بعد ہزاروں نوجوان سڑکوں پر نکل آئے، جن کا بنیادی مطالبہ ہے کہ حکومت اربوں ڈالر اسٹیڈیمز اور انفراسٹرکچر پر خرچ کرنے کے بجائے عوام کو اسپتالوں اور اسکولوں جیسی بنیادی سہولتیں فراہم کرے۔

احتجاج کے دوران ایک مقبول نعرہ گونجتا رہا کہ اسٹیڈیم تو بن گئے، اسپتال کہاں ہیں؟

وزیراعظم عزیز اخنوش نے مظاہرین کو مذاکرات کی پیشکش کی ہے مگر زمینی صورتحال اس کے برعکس ہے، کیونکہ پولیس طاقت کا بے دریغ استعمال کر رہی ہے۔ مظاہرین کا الزام ہے کہ انتظامیہ پرامن اجتماع کو کچلنے کے لیے براہ راست گولیاں چلا رہی ہے، جب کہ وزارت داخلہ کا دعویٰ ہے کہ مظاہرین پولیس سے ہتھیار چھیننے کی کوشش کر رہے تھے۔

یہ تحریک ماہرین کے نزدیک خطے کی ان حالیہ عوامی بغاوتوں کا تسلسل ہے، جو بنگلا دیش، سری لنکا اور نیپال میں دیکھی گئیں، جہاں عوامی دباؤ کے نتیجے میں کرپٹ اور آمر حکومتیں ختم ہوئیں اور شفاف انتخابات کی راہ ہموار ہوئی۔

اس وقت مراکش میں بھی سیاسی و سماجی بے چینی اپنے عروج پر ہے اور حالات بتاتے ہیں کہ یہ احتجاج فوری طور پر ختم ہونے والا نہیں بلکہ مزید شدت اختیار کرسکتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  •  لندن پولیس نےفلسطین کے حق میں مظاہرہ کرنےوالوں کو گرفتار کرلیا
  • مراکش ، نوجوانوں کے حکومت مخالف مظاہرے، جھڑ پوں میں 300 افراد زخمی
  • جماعت اسلامی بلوچستان کے تحت اسرائیل کیخلاف احتجاج
  • آزاد کشمیر میں مظاہرین کے مطالبات بجا لیکن تشدد کا راستہ نہیں اپنانا چاہیے: کوآرڈینیٹر وزیراعظم
  • مراکش میں کرپشن کیخلاف نوجوانوں کے احتجاج پر پولیس فائرنگ، ہلاکتیں 7 ہو گئیں
  • سری لنکا، بنگلا دیش اور نیپال کے بعد مراکش میں نوجوانوں کا حکومت کیخلاف احتجاج؛ ہلاکتیں
  • حکومت کا گدھے کی کھال برآمد کرنے سے متعلق اہم فیصلہ
  • وقف ایکٹ کے خلاف تین اکتوبر کو ہونے والا "بھارت بند" احتجاج ملتوی کردیا گیا
  • مراکش میں پرتشدد مظاہروں کے بعد حکومت مذاکرات پر تیار