کراچی؛ دو مختلف مقامات سے انسانی دھڑ اور سر ملنے کے واقعے کا معمہ حل
اشاعت کی تاریخ: 2nd, October 2025 GMT
کراچی:
حیدری تھانے کی حدود کوثر نیازی کالونی کے قریب نالے سے ملنے والا انسانی سر تیموریہ تھانے کی حدود نارتھ ناظم آباد بلاک ایل کے نالے سے ملنے والے دھڑ کا نکلا۔
پولیس کے مطابق سفاک ملزمان نے قتل کے بعد دھڑ اور سر کو دو الگ الگ مقامات پر پھینکا تھا۔
حیدری پولیس کا کہنا ہے کہ دھڑ کی شناخت تو دن میں 35 سالہ محمد یوسف کے نام سے کر لی گئی تھی تاہم بدھ کو ملنے والے سر کو مقتول یوسف کے بھائی جنت گل نے شناخت کر لیا۔
مقتول یوسف تندور پر مزدوری کرتا تھا اور نارتھ ناظم آباد میں دیگر 4 افراد کے ہمراہ کوارٹر میں رہتا تھا، مقتول ایک سال قبل ہی مانسہرہ سے کراچی آیا تھا۔
پولیس مقتول کے بھائی سے مزید معلومات حاصل کر رہی ہے۔
دوسری جانب، گزشتہ روز گلستان جوہر پہلوان گوٹھ کے قریب سے بھی انسانی سر ملا تھا جس کا معمہ حل کر لیا گیا۔ پولیس نے قتل کی واردات میں ملوث 2 ملزمان گرفتار کرکے ملزمان کی نشاندہی پر مقتول کا دھڑ بھی برآمد کر لیا۔
پولیس کے مطابق تفتیش کے دوران دو ملزمان کو گرفتار کیا گیا اور گرفتار ملزمان کی نشاندہی پر گلستان جوہر بلاک 4 مغل ہزارہ گوٹھ سردار چوک کے قریب گھر سے انسانی دھڑ برآمد ہوا۔
پولیس ذرائع کے مطابق انسانی دھڑ امداد حسین ولد حسین خان نامی شخص کا ہے جس کا سر دو روز قبل تھانہ گلستان جوہر کی حدود میں ہی کچرا کنڈی کے قریب سے برآمد ہوا تھا۔
واقعے کے بعد پولیس نے ٹیکنیکل بنیادوں پر تفتیش کو آگے بڑھایا اور دوران دو ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔
ملزمان نے مقتول کا سر اور دھڑ کاٹ کر الگ الگ مقام پر پھینکنے کا اعتراف کرلیا ہے، گرفتار سفاک قاتلوں سے مزید تفتیش کی جا رہی ہے۔ قتل کی وجوہات تاحال سامنے نہیں آ سکی ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کے قریب
پڑھیں:
کراچی: لاہور سے آنے والا 50 لاکھ مالیت کا مال بردار ٹرک کارساز کے قریب چھین لیا گیا
شہر قائد کی ایک مصروف شاہراہ پر دن دہاڑے ایک بڑی واردات کے دوران لاہور سے آنے والا مال بردار ٹرک مسلح افراد نے چھین لیا، جس میں تقریباً 50 لاکھ روپے مالیت کی کیبل لوڈ تھی۔ واقعہ کراچی کی مرکزی شاہراہ کارساز کے قریب پیش آیا۔
پولیس کے مطابق ملزمان نے ٹرک کے ڈرائیور کو اغوا کیا اور اُسے گلبائی کے علاقے کے قریب لے جا کر چھوڑا، جبکہ وہ قیمتی سامان سے بھرا ٹرک اپنے ساتھ لے گئے۔ واردات کے فوراً بعدڈرائیور کی اطلاع پر اینٹی وہیکل لفٹنگ سیل (AVLC) نے فوری کارروائی کرتے ہوئےسائٹ ایریا سے تین ملزمان کو گرفتار کر لیا، جن کے قبضے سےتین ٹن سے زائد کیبل بھی برآمد کر لی گئی۔
حکام کا کہنا ہے کہ پولیس کو ٹرک میں نصب ٹریکر کے ذریعے ملزمان تک پہنچنے میں مدد ملی، جس کی مدد سے نہ صرف ٹرک کا سراغ ملا بلکہ قیمتی سامان کی بازیابی بھی ممکن ہوئی۔ واقعے کا مقدمہ تھانہ بہادرآباد میں درج کر لیا گیا ہے۔
ٹرک ڈرائیور نے واردات کی تفصیل بتاتے ہوئے بتایا کہ جب وہ کارساز کے قریب پہنچا تو اچانک گاڑی میں سوار مسلح افراد نے اُسے روک کر آنکھوں پر کپڑا باندھ دیا اور تقریباً ڈھائی سے تین گھنٹے تک مختلف علاقوں میں گھماتے رہے۔ بعد ازاں، ملزمان نے اُسے گلبائی کے قریب چھوڑ کر فرار ہو گئے اور ساتھ ہی اُس کا موبائل فون اور دیگر ضروری کاغذات بھی چھین لیے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزمان سے مزید تفتیش جاری ہے اور اس بات کا بھی پتہ لگایا جا رہا ہے کہ واردات میں اور کون لوگ ملوث ہو سکتے ہیں۔ شہریوں نے قانون نافذ کرنے والے اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ شہر میں بڑھتی ہوئی اس قسم کی وارداتوں کو روکنے کے لیے مؤثر اقدامات کیے جائیں۔