کولمبیا: حکومت اور باغیوں کے درمیان امن میں یو این عمل دخل کی توثیق
اشاعت کی تاریخ: 4th, October 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 04 اکتوبر 2025ء) کولمبیا کے لیے اقوام متحدہ کے نئے خصوصی نمائندہ میروسلاو جینکا نے سلامتی کونسل کو بریفنگ دیتے ہوئے ملک میں نو سالہ امن عمل میں تعاون کے لیے ادارے کے مضبوط عزم کی توثیق کی ہے۔
انہوں نے اقوام متحدہ کے تصدیقی مشن کے ساتھ مسلسل تعاون پر کولمبیا کی حکومت کا شکریہ ادا کیا اور اب تک ہونے والی پیش رفت میں کونسل کے اہم کردار کو واضح کیا۔
Tweet URLتجربہ کار سفارت کار اور مذاکرات کار جینکا رواں ماہ کے آخر میں اپنی ذمہ داریاں سنبھالیں گے۔
(جاری ہے)
انہوں نے واضح کیا ہے کہ حتمی امن معاہدے پر جامع طور سے عملدرآمد ملک میں پائیدار امن کو مضبوط کرنے کی کوششوں میں خاص اہمیت رکھتا ہے۔ اس معاہدے کے نتیجے میں فارک۔ای پی باغیوں اور سرکاری فوج کے مابین دہائیوں سے جاری لڑائی کا خاتمہ ہوا تھا۔
انصاف اور ازالے کے اقداماتمیروسلاوو جینکا نے گزشتہ ماہ کولمبیا کا دورہ کیا تھا جس میں انہوں نے سرکاری حکام اور امن معاہدے پر دستخط کرنے والوں، سابق جنگجوؤں اور سول سوسائٹی کے نمائندوں سےملاقاتیں کیں۔
اس موقع پر انہوں نے اعتراف کیا کہ دیہی اصلاحات، انضمام اور انصاف جیسے اہم شعبوں میں تاحال پیش رفت کی ضرورت ہے جبکہ سلامتی اور مالی معاونت کے شعبوں میں بھی کئی طرح کے مسائل باقی ہیں۔خصوصی نمائندے نے اس عمل کا خیرمقدم کیا جس کے تحت رواں مہینے انصاف قائم کرنے کے اقدامات کے تحت پہلی سزائیں سنائی گئیں اور انہوں نے اسے سچ، انصاف اور ازالے کے حصول میں ایک تاریخی سنگ میل قرار دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ اس تنازع نے متاثرین اور ان کے اہل خانہ کو ناقابل تصور تکلیف پہنچائی۔ انصاف کے اس عمل کے تحت ناصرف مجرموں کو سزائیں دی جا رہی ہیں سنگین جرائم کے مرتکب افراد کی جانب سے اپنے کیے کی ذمہ داری بھی قبول کی جا رہی ہے اور متاثرین کے نقصان کے ازالے کا عمل بھی جاری ہے۔
انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ ان سزاؤں پر فوری عملدرآمد کو یقینی بنائے۔
سلامتی کونسل کا مثالی کرداربعض علاقوں میں پرتشدد واقعات کے دوبارہ ظہور پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے زور دیا کہ عدم تحفظ امن کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہے۔ علاوہ ازیں، انہوں نے آئندہ قومی انتخابات کے پرامن انعقاد اور مقامی لوگوں اور سابق جنگجوؤں دونوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کی فوری ضرورت بھی واضح کی۔
انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ اقوام متحدہ کا مشن بدلتی ہوئی ضروریات کے مطابق خود کو ڈھالنے اور امن معاہدے کی فریقین کے درمیان اعتماد سازی کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھنے کے لیے تیار ہے۔
کولمبیا ایک ایسی منفرد مثال ہے جہاں سلامتی کونسل ایک قومی امن عمل میں مخصوص معاونت فراہم کرنے کے قابل ہوئی ہے۔امریکہ کا اعتراضاقوام متحدہ میں کولمبیا کی مستقل سفیر لیونور زلاباتا نے 2016 کے امن معاہدے پر مکمل عملدرآمد کے لیے اپنی حکومت کے پختہ عزم کا اعادہ کیا۔
دوسری طرف اقوام متحدہ میں امریکہ کے سفیر مائیک والٹز نے کولمبیا کے صدر گوستاوو پیٹرو کی سلامتی اور امن سے متعلق پالیسیوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کے تصدیقی مشن کی ذمہ داری کو غیر ضروری طور پر وسعت دی گئی ہے۔ امریکہ اس مشن کی ذمہ داریوں اور اس بات کا باریک بینی سے جائزہ لے رہا ہے کہ آیا اس معاملے میں سلامتی کونسل کا تعاون جاری رہنا چاہیے یا نہیں۔
.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے سلامتی کونسل اقوام متحدہ امن معاہدے انہوں نے کے لیے
پڑھیں:
اراکین اسمبلی عوام کے حقیقی نمائندے ہیں، سرفراز بگٹی
مختلف شخصیات سے ملاقات کے موقع پر وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی نے کہا کہ حکومت تمام اسٹیک ہولڈرز کیساتھ ملکر اجتماعی مفاد میں فیصلے کر رہی ہے، تاکہ ترقی و امن کا عمل مزید مضبوط ہو۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی سے قائد حزب اختلاف یونس عزیز زہری، اراکین صوبائی اسمبلی انجینیئر زمرک خان اچکزئی، سید ظفر آغا، حاجی طور خان اتمانخیل اور بلوچستان بورڈ آف انویسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ کے وائس چیئرمین بلال خان کاکڑ نے علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کیں۔ ملاقاتوں میں صوبے کی سیاسی صورتحال، جاری ترقیاتی منصوبوں، عوامی فلاح و بہبود اور باہمی دلچسپی کے دیگر امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ مختلف شخصیات سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی نے کہا کہ صوبائی حکومت شفاف طرز حکمرانی، بہتر سروس ڈیلیوری اور عوامی مسائل کے حل کے لیے ہمہ وقت سرگرم ہے۔ انہوں نے کہا کہ اراکین اسمبلی عوام کے حقیقی نمائندے ہیں۔ ان کی تجاویز اور آراء صوبائی پالیسیوں کی بہتری میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ حکومت تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر اجتماعی مفاد میں فیصلے کر رہی ہے، تاکہ ترقی و امن کا عمل مزید مضبوط ہو۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی ترقی و خوشحالی ہماری اولین ترجیح ہے۔ اس کے لیے سرمایہ کاری کے فروغ، نوجوانوں کے لیے روزگار کے بہتر مواقع اور بنیادی ڈھانچے کی مضبوطی پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان بورڈ آف انویسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ کو فعال بنا دیا گیا ہے، تاکہ کاروباری ماحول بہتر ہو، سرمایہ کاروں کو سہولتیں ملیں اور معاشی سرگرمیوں میں اضافہ ہو۔ انہوں نے اس موقع پر اراکین اسمبلی کو یقین دہانی کرائی کہ ان کے حلقہ انتخاب کے عوام کی فلاح سے متعلق تمام منصوبوں کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کیا جائے گا۔ وزیراعلیٰ نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ حکومت سیاسی ہم آہنگی، ترقیاتی تسلسل اور عوامی مفاد کے ایجنڈے پر ثابت قدمی سے آگے بڑھ رہی ہے۔