بیٹی کے قتل کا مقدمہ درج، باپ اور ماموں زاد گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 4th, October 2025 GMT
قائد آباد پولیس نے بیٹی کے قتل کے الزام میں باپ اور ماموں زاد کو گرفتار کرلیا۔ ترجمان ملیر پولیس کے مطابق مقتولہ کا باپ بیٹی کے قتل کو خود کشی کا رنگ دینے کی کوشش کررہا تھا۔ قائد آباد پولیس کو اطلاع ملی تھی کہ 3 اکتوبر کوشیرپاؤ کالونی میں ایک خاتون نے گھر میں خودکشی کرلی ہے جس کی شناخت 24 سالہ ماریہ ولد دلبر کے نام سے ہوئی۔ قائد آباد پولیس نے فوری طور پر موقع پر پہنچ کر شواہد اکٹھے کیے اور واقعے کی تفتیش شروع کردی، تفتیش کی روشنی میں پولیس نے مقتولہ کے والد دلبر خان اور ماموں زاد نور صمد کو حراست میں لیا۔ دورانِ تفتیش دونوں ملزمان نے انکشاف کیا کہ انہوں نے باہمی رنجش کے باعث لڑکی کا گلا دبا کر قتل کیا۔ ملزمان نے واقعے کو خودکشی ظاہر کرنے کیلئے پولیس کو گمراہ کن اطلاع دی تھی۔ پولیس نے دونوں ملزمان کوگرفتار کرکے ضابطے کے تحت مقدمہ درج کرکے مزید تفتیش شروع کردی ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: پولیس نے
پڑھیں:
وزیرمملکت داخلہ طلال چوہدری نے اسلام آباد پریس کلب واقعے پر غیر مشروط معافی مانگ لی
اسلام آباد:وزیر مملکت داخلہ طلال چوہدری نے نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پولیس کی جانب سے صحافیوں پر تشدد پر غیرمشروط معافی مانگ لی۔
وزیر مملکت داخلہ نے نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جیسے ہی واقعے کا پتہ چلا میں نے شدید مذمت کی اور میں آپ کے پاس حاضر ہوا ہوں، مجھے وزیر داخلہ محسن نقوی نے فوری طور پر بھیجا ہے۔
انہوں نے کہا کہ افسوس ناک واقعے پر میں صحافیوں سے معذرت کرتا ہوں، یہ واقعہ اچانک پیش آیا ہے۔
طلال چوہدری نے کہا کہ کشمیر ایکشن کمیٹی کے چند لوگ احتجاج کر رہے ہیں، ان کے چند لوگوں نے پولیس اہلکاروں سے مین ہینڈلنگ کی تھی اور پولیس ان کو گرفتار کرنے کی کوشش میں پیچھا کرتے ہوئے یہاں آئی، پولیس ان مظاہرین کو گرفتار کرنے پریس کلب آئی جنہوں نے ایس پی اور ایس ایچ اے سے بدتمیزی کی تھی۔
انہوں نے کہا کہ وزیر داخلہ نے انٹرنل انکوائری کا حکم دے دیا ہے اور ہم غیر مشروط معافی مانگتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد پولیس نے پریس کلب پر دھاوا بول دیا، کیفے ٹیریا میں توڑ پھوڑ
وزیر مملکت داخلہ کا کہنا تھا کہ میں اس واقعے کی ایک بار پھر مذمت کرتا ہوں ، میں اسلام آباد پولیس اور وزارت داخلہ کی جانب سے معذرت خواہ ہوں، آپ کا ابھی انٹرنل اجلاس ہونا ہے، امید ہے آپ میری آمد اور ہماری معذرت قبول کریں گے۔
صحافیوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آپ جو فیصلہ کریں گے ہم اسے من و عن تسلیم کریں گے، میں تمام صحافی نمائندوں سے معذرت کرتا ہوں۔
طلال چوہدری نے کہا کہ ہم آزادی اظہار رائے کے علم دار ہیں، آپ کی وجہ سے ہماری آواز لوگوں تک پہنچتی ہے۔
بعد ازاں پی آئی او مبشر حسن بھی نیشنل پریس کلب اسلام آباد پہنچ گئے۔
خیال رہے کہ اسلام آباد پولیس نے پریس کلب پر دھاوا بول دیاتھا اور پولیس کے اہلکاروں نے پریس کلب کے کیفے ٹیریا میں توڑ پھوڑ کی اور پریس کلب میں موجود صحافیوں کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا۔