ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج نے ماموں کا نوجوان بھانجی کو معتدد بار زیادتی کا نشانہ بنانے کے مقدمے میں ملزم کو عمر قید کی سزا سنادی۔

کراچی میں ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج نے ماموں کا نوجوان بھانجی کو معتدد بار زیادتی کا نشانہ بنانے کے مقدمے کا فیصلہ سنادیا۔

عدالت نے ملزم نصیب گل کو عمر قید کی سزا سنائی اور ایک لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا اور ضمانتی مچلکے بھی منسوخ کردیے۔

عدالت نے فیصلے میں کہا کہ استغاثہ ملزم پر جرم ثابت کرنے میں کامیاب رہی ہے۔ ملزم کیخلاف میڈیکل رپورٹس بھی عدالت میں پیش کی گئی۔

پراسیکیوٹر حنا ناز نے مووف دیا تھا کہ مقدمہ متاثرہ لڑکی اپنی والدہ، بھائی اور ماموں کے ساتھ رہتی تھی۔ والدہ پوليو ورکر تھیں، جاب پر جاتی تو ملزم بهانجی سے زنا کرتا تھا۔

ملزم کیخلاف مئی 2021 میں تھانہ نیو کراچی انڈسٹریل ایریا میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

جج کیخلاف سوشل میڈیا مہم سے متعلق کیس: ڈائریکٹر اور مشیراینٹی کرپشن کے پی کے وارنٹ گرفتاری جاری

جج ہمایوں دلاور کے خلاف سوشل میڈیا مہم کے خلاف کیس  میں  ڈائریکٹر اینٹی کرپشن خیبر پختونخوا صدیق انجم  اور مشیر اینٹی کرپشن مصدق عباسی کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیے گئے۔

جوڈیشل مجسٹریٹ مرید عباس نے این سی سی آئی اے کی درخواست پر وارنٹ گرفتاری جاری کیے۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد ہائی کورٹ نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کو سزا سنانے والے جج ہمایوں دلاور کے خلاف سوشل میڈیا پر پروپیگنڈے کے معاملے میں ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ میں درج مقدمہ کے اخراج کی درخواست مسترد کردی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: جج ہمایوں دلاور کیخلاف سوشل میڈیا مہم، کے پی حکومت کے افسر کا ٹرائل روکنے کا حکم

عدالت نے نے تین صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ درخواست گزار صدیق انجم پر الزام ہے کہ اس نے دیگر شریک ملزمان کے ساتھ مل کر سوشل میڈیا پر ایک مہم شروع کی، مہم احمد صدیق دلاور اور ان کے اہل خانہ کو بلیک میل کرنے اور ہراساں کرنے کیلئے تھی۔

احمد صدیق دلاور کے چچا پر بے جا الزامات بھی لگائے گئے، درخواست گزار وکیل کے مطابق محکمہ اینٹی کرپشن بنوں میں مقدمہ  کے اندراج کی وجہ سے درخواست گزار کو نشانہ بنایاگیا۔

فیصلے میں کہا گیا کہ اسسٹنٹ اٹارنی جنرل اوراحمد صدیق دلاور کے وکیل نے درخواست گزار کی جانب سے لگائے گئے الزامات کو بے بنیاد قراردیا، عدالت کو بتایا گیا کہ ایف آئی اے میں شکایت پر باقاعدہ انکوائری کے بعد مقدمہ درج کیا گیا، عدالت کو بتایا گیا کہ چالان بھی متعلقہ عدالت میں جمع کرایا جاچکا ہے اور ٹرائل کورٹ میں کیس زیر سماعت یے۔

فیصلے میں کہا گیا کہ عدالت اس نتیجے پر پہنچی ہے کہ درخواست گزار صدیق انجم کے خلاف احمد صدیق دلاور نے ایف آئی اے میں شکایت درج کروائی، شکایت پر ایف آئی اے نے انکوائری کرکے شواہد  اکٹھے کرنے کے بعد مقدمہ درج کیا۔

درخواست گزار صدیق انجم نے صرف اپنی حد تک اخراج مقدمہ کی درخواست دی، مقدمہ میں دیگر سات ملزمان بھی ہیں اور کسی ایک کی حد تک مقدمہ خارج نہیں کیا جاسکتا،  مقدمہ کا چالان ٹرائل کورٹ میں پیش کیا جا چکا ہے۔

عدالت نے فیصلے میں کہا کہ درخواست گزار اگر سمجھتا ہے کہ وہ بے گناہ ہے تو ٹرائل کورٹ میں بریت کی درخواست دائر کرسکتاہے، درخواست گزار کی جانب سے اخراج مقدمہ کی درخواست کا کوئی ٹھوس جواز نہیں ہے، عدالت درخواست خارج کرتی ہے۔

واضح رہے کہ جسٹس بابر ستار کی عدالت نے کیس میں حکم امتناع جاری کرتے ہوئے ٹرائل کورٹ کو ٹرائل سے روک رکھا تھا، جسٹس بابر ستار کی عدالت کا سنگل بنچ ختم کیے جانے کے بعد یہ کیس جسٹس انعام امین منہاس کی عدالت منتقل کیا گیا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی: بھانجی سے زیادتی کے جرم میں ماموں کو عدالت کی جانب سے سزا
  • کراچی: بھانجی سے زیادتی کے کیس میں مجرم کو عمر قید کی سزا سنا دی گئی
  • کراچی میں کمسن بچی کیساتھ زیادتی کا واقعہ، 70 سالہ شخص گرفتار
  • اے پی پی ملازمین کیخلاف درج مقدمہ، سابق ڈائریکٹر چائنا ڈیسک کی ضمانت منظور
  • کراچی؛ کمسن بچی کے ساتھ زیادتی کا واقعہ، 70 سالہ شخص گرفتار
  • جھنگ: شادی میں آتشبازی کا مقدمہ، 5 سال قبل مرنے والے شخص کیخلاف درج
  • کراچی، بچیوں کو اغوا کرکے جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے والے گینگ کا ملزم گرفتار
  • جج کیخلاف سوشل میڈیا مہم سے متعلق کیس: ڈائریکٹر اور مشیراینٹی کرپشن کے پی کے وارنٹ گرفتاری جاری
  • غیرت کے نام پر 7 افراد کو قتل کرنے والے مجرم کو 7 بار سزائے موت دینے کا فیصلہ