data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

 

251115-08-9

 

لاہور (آن لائن) پنجاب حکومت نے آئمہ کرام کو ماہانہ 25 ہزار روپے کے وظیفے دینے کے لیے فنڈز مانگ لیے ہیں اور محکمہ خزانہ کو آئمہ کرام کے لیے بجٹ مختص کرنے کی ہدایت کر دی گئی ہے۔تفصیلات کے مطابق آئمہ کرام کے لیے سالانہ 20 ارب روپے کے فنڈ رکھنے کی سفارش کی گئی ہے، جس کے تحت حکومت آئمہ کرام کو ماہانہ 25 ہزار روپے کا وظیفہ فراہم کرے گی۔ اس پروگرام کے لیے ماہانہ ایک ارب 63 کروڑ روپے درکار ہوں گے، اور یہ بجٹ محکمہ اوقاف کے ذریعے خرچ کیا جائے گا۔وزیر اعلیٰ پنجاب نے اس پروگرام کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ پنجاب میں آئمہ کرام کی رجسٹریشن اور جیو ٹیگنگ کا عمل جلد مکمل کر لیا جائے گا تاکہ تمام آئمہ کرام کو وظیفہ بروقت فراہم کیا جا سکے۔ حکام کا کہنا ہے کہ یہ اقدام آئمہ کرام کی مالی معاونت اور معاشرتی خدمت کو مستحکم کرنے کے لیے اہم قدم ہے۔

خبر ایجنسی.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ا ئمہ کرام کو کے لیے

پڑھیں:

سندھ حکومت کا وفاق سے چاول کی بھی امدادی قیمتیں مقرر کرنے کا مطالبہ

سندھ حکومت نے وفاق سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ گندم کی طرح چاول کی بھی امدادی قیمت مقرر کرنے کے لیے مؤثر مکینزم تیار کرے تاکہ کاشتکاروں کو ان کی محنت کا جائز معاوضہ مل سکے۔

تفصیلات کے مطابق وزیرِ زراعت سندھ سردار محمد بخش مہر نے کہا ہے کہ سندھ حکومت چاول کے کاشتکاروں کی مشکلات سے بخوبی آگاہ ہے۔ چاول کی امدادی قیمت مقرر کرنا وفاقی حکومت کا اختیار ہے تاہم سندھ حکومت کا مطالبہ ہے کہ وفاق فوری طور پر اس سلسلے میں فیصلہ کرے۔

سردار محمد بخش مہر نے بتایا کہ چاول کے کاشتکاروں کی شکایات کے ازالے اور ان سے براہِ راست رابطے کے لیے ضلعی سطح پر کمیٹیاں قائم کر دی گئی ہیں۔ ان کمیٹیوں کی سربراہی اسسٹنٹ کمشنرز اور مارکیٹ کمیٹیوں کے سیکریٹریز کریں گے۔ یہ کمیٹیاں آڑھتیوں کے خلاف کارروائی کر کے اپنی ہفتہ وار رپورٹ سیکریٹری زراعت کے دفتر میں جمع کروائیں گی۔

انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کی کوشش ہے کہ گندم کے کاشتکاروں کی طرح چاول کے کاشتکاروں کو بھی زرعی سبسڈی فراہم کی جائے تاکہ انہیں پیداواری اخراجات میں کمی اور بہتر منافع حاصل ہو۔

وزیر زراعت سردار محمد بخش مہر نے مزید کہا کہ اب تمام زرعی سبسڈی بینظیر ہاری کارڈ کے ذریعے دی جائیں گی۔ اس مقصد کے لیے سندھ حکومت ایک نیا شفاف نظام تیار کر رہی ہے تاکہ سبسڈی براہِ راست مستحق کسانوں تک پہنچ سکے۔

انہوں نے واضح کیا کہ موجودہ معاشی حالات اور آئی ایم ایف کے فیصلوں کے پیشِ نظر صوبائی حکومتیں کسی بھی فصل کی قیمت خود مقرر نہیں کر سکتیں۔ وفاقی حکومت کو چاہیے کہ وہ صوبوں اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لے کر زراعت کے لیے طویل المدتی اور پائیدار حکمتِ عملی وضع کرے۔

متعلقہ مضامین

  • حکومت کی بڑی کامیابی، قرض میں 852 ارب روپے کمی
  • سونے کی قیمت میں بڑی کمی، فی تولہ سونا کتنے کا ہوگیا؟
  • سونا کی قیمت میں فی تولہ 3300 روپے کی کمی ریکارڈ
  • ایک تولہ سونا 8300، دس گرام 7116 روپے مہنگا
  • سندھ حکومت کا وفاق سے چاول کی بھی امدادی قیمتیں مقرر کرنے کا مطالبہ
  • سونے کی فی تولہ قیمت میں ہزاروں روپے کا بڑا اضافہ
  • پنجاب : ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر بھاری جرمانے عائد
  • فی تولہ سونا ایک ہزارروپےسستا ،4 لاکھ 34 ہزار762 روپےکاہوگیا
  • لاہور، حکومت اور نابینا افراد کے مذاکرات کامیاب، ماہانہ 12 ہزار روپے ملیں گے