معاہدے کی آڑ میں انسانی اسمگلنگ،پاکستانیوں کے بیلاروس جانے کا معاملہ تعطل کا شکار
اشاعت کی تاریخ: 8th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان اور بیلاروس کے مابین ایک لاکھ 50 ہزار تربیت یافتہ ہنرمند پاکستانیوں کو روزگار فراہمی کا معاہدہ تعطل کا شکار ہوگیا، معاہدے کی آڑ میں غیرقانونی طریقوں سے سرحد پار کرنے والوں کی تعداد میں اضافے کا انکشاف ہوا ہے جس پر حکومت نے معاہدہ کی تفصیلات طے ہونے تک پاکستانیوں کو بیلاروس کے سفر سے گریز کی ہدایت کردی۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق پاکستان اور بیلاروس کے مابین اپریل میں ہوئے روزگار کی فراہمی حالیہ معاہدے سے متعلق پائے جانے والے ابہام کے باعث یکم جنوری سے دو اکتوبر تک کے عرصے میں بیلاروس اور پولینڈ کی سرحد پر آٹھ ممالک کے باشندوں کی جانب سے غیر قانونی طورپر سرحد پار کرنے کی 15 ہزار کوششیں سامنے آئی ہیں جن میں پاکستانی سرفہرست ہیں یہ صورتحال وزیراعظم پاکستان کے حالیہ دورہ بیلاروس میں کیے گئے دوطرفہ معاہدہ کے برعکس ہیں جس کے تحت ڈیڑھ لاکھ سے زاید ہنرمند پاکستانیوں کو آئی ٹی، صحت، تعمیرات اور انجینئرنگ سمیت مختلف شعبوں میں ملازمت کے مواقع فراہم کرنے کا وعدہ کیا گیا تھا تاہم پانچ ماہ گزرنے کے باوجود یہ معاہدہ تاحال عملی شکل اختیار نہیں کر سکا۔ بیلاروس میں فی کس اوسط ماہانہ تنخواہ 670 سے 700 ڈالر ہے، جو پاکستان کی اوسط تنخواہ 150 سے 170 ڈالر سے کہیں زیادہ ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
کالعدم ٹی ٹی پی، پاکستان پر سرحد پار سے بڑے حملے کر رہی ہے، ساندرا جینسن
نیو یارک (ویب ڈیسک)اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی القاعدہ پر پابندی سے متعلق کمیٹی کے سربراہ نےٹی ٹی پی کے باعث خطے کیلئے پیدا ہونےوالے“سنگین خطرے”سےخبردارکردیا ، ساندرا جینسن لینڈی نے یہ بھی دوٹوک واضح کیا کہ طالبان حکام کی جانب سے ٹی ٹی پی کو بھرپورعملی مدد مل رہی ہے ، چین نے کمیٹی سے بلوچستان لبریشن آرمی اورمجید بریگیڈ کو دہشتگردوں کی فہرست میں شامل کرنےکی حمایت کا مطالبہ کر دیا ۔
القاعدہ پر پابندی سے متعلق سلامتی کونسل کی کمیٹی کے اجلاس میں کمیٹی سربراہ ساندرا جینسن لینڈی نے کہا تقریباً چھ ہزار عسکریت پسندوں پر مشتمل ٹی ٹی پی خطے کیلئے سنگین خطرہ ہے، افغان طالبان کی حمایت یافتہ کالعدم ٹی ٹی پی پاکستان پر سرحد پار سے بڑے حملے کر رہی ہے، کچھ حملوں سے بڑے پیمانے پرجانی نقصان ہوا۔
نائب پاکستانی مندوب عثمان جدون نے اجلاس میں کہا پاکستان عالمی انسدادِدہشتگردی کی کوششوں میں فرنٹ لائن ریاست ہے،القاعدہ کاخاتمہ بڑی حد تک پاکستان کی کوششوں کا نتیجہ ہے،سیکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے ادارے دہشتگردی کے خطرے کا مقابلہ جاری رکھے ہوئے ہیں،چین کے نمائندے نے کمیٹی پر زور دیا کہ وہ بلوچستان لبریشن آرمی اور مجید بریگیڈ کو دہشتگردوں کی فہرست میں شامل کرنے کی حمایت کرے ۔ اجلاس میں کمیٹی سربراہ ساندرا جینسن لینڈی نے افریقہ میں تخریبی عناصرکی جانب سے خطرناک مقاصد کیلئے نئی ٹیکنالوجیز کا استعمال کی نشاندہی بھی کی ۔