اعلیٰ سطح کا سعودی وفد تجارت، سرمایہ کاری پر بات چیت کیلئے پاکستان پہنچ گیا
اشاعت کی تاریخ: 8th, October 2025 GMT
اسلام آباد (خبر نگار خصوصی) سعودی عرب-پاکستان مشترکہ بزنس کونسل کے چیئرمین شہزادہ منصور بن محمد السعود سطحی کاروباری وفد کے ساتھ اسلام آباد پہنچ گئے۔ دفتر خارجہ سے جاری بیان کے مطابق شہزادہ منصور بن محمد السعود اور ان کے ہمراہ آنے والا وفد پاکستانی قیادت، اعلیٰ سرکاری حکام، چیمبرز آف کامرس کے نمائندوں اور نمایاں کاروباری گروپس سے ملاقاتیں کریں گے۔ ان ملاقاتوں میں دو طرفہ تجارت، سرمایہ کاری اور کاروباری تعاون کو فروغ دینے کے مختلف مواقع پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ یہ دورہ پاکستان اور سعودی عرب کے مابین برادرانہ اور دیرینہ تعلقات کے ساتھ ساتھ دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی و سرمایہ کاری شراکت داری کو وسعت دینے کے عزم کا مظہر ہے۔ بات چیت میں تجارت و سرمایہ کاری کے فروغ کے ساتھ ساتھ سعودی وژن 2030ء اور پاکستان کے اقتصادی ترقیاتی ایجنڈے کے مطابق ترجیحی شعبوں میں تعاون کے امکانات پر بھی غور کیا جائے گا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: سرمایہ کاری
پڑھیں:
پاکستان میں عالمی سرمایہ کاری کے لیے ایس آئی ایف سی کی کوششیں بارآور، پاک سعودی اکنامک کوریڈور زیر غور
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) اسپیشل انویسٹمنٹ فسیلیٹیشن کونسل (ایس آئی ایف سی) کی مؤثر کاوشوں نے پاکستان میں عالمی سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال کر دیا ہے۔ زراعت، کان کنی، توانائی اور آئی ٹی سمیت کئی شعبوں میں سرمایہ کاری کے نئے امکانات روشن ہوگئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق سعودی عرب کی ویژن 2030 اور پاکستان کی ترقیاتی ترجیحات کو مدنظر رکھتے ہوئے دونوں ممالک کے درمیان پاک سعودی اکنامک کوریڈور کے قیام پر منصوبہ بندی جاری ہے۔ یہ منصوبہ تاریخی دفاعی معاہدے کے بعد دوطرفہ تعلقات میں ایک نئے سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ پاک سعودی اکنامک کوریڈور سی پیک کی طرز پر خطے میں سرمایہ کاری، روزگار کے مواقع اور جدید ٹیکنالوجی کی منتقلی کو فروغ دے گا۔ گوادر پورٹ کے ذریعے جنوبی ایشیا اور مشرق وسطیٰ کو جوڑنے کا یہ نیا راستہ خطے کے معاشی نقشے کو بدلنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
رواں مالی سال میں پاکستان کی سعودی عرب کو برآمدات 700 ملین ڈالر سے تجاوز کر چکی ہیں، جبکہ سعودی سرمایہ کار زراعت، کارپوریٹ فارمنگ، ڈیری اور گوشت کی پیداوار کے ساتھ توانائی و آئی ٹی کے شعبوں میں بھی گہری دلچسپی لے رہے ہیں۔
معاشی ماہرین کے مطابق نیا معاہدہ سرمایہ کاروں کو طویل المدتی سرمایہ کاری کے لیے اعتماد فراہم کرے گا۔ یہ شراکت داری نہ صرف اقتصادی تعاون کو وسعت دے گی بلکہ پاکستان کے معاشی استحکام کے لیے بھی سنگ میل ثابت ہوگی۔
حکومتی ذرائع کے مطابق ایس آئی ایف سی اور متعلقہ اداروں نے سرمایہ کاری کے فروغ اور عالمی شراکت داروں کو سہولیات فراہم کرنے کے لیے اقدامات تیز کر دیے ہیں۔