Islam Times:
2025-10-08@09:33:01 GMT

پاکستان میں آنے والے تباہ کن زلزلے کو 20 برس بیت گئے

اشاعت کی تاریخ: 8th, October 2025 GMT

پاکستان میں آنے والے تباہ کن زلزلے کو 20 برس بیت گئے

8 اکتوبر 2005ء کو 7 اعشاریہ 6 شدت کے زلزلے سے آزاد کشمیر اور ہزارہ ڈویژن سمیت خیبر پختونخوا کے مختلف اضلاع میں وسیع پیمانے پر تباہی ہوئی تھی۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان میں آنے والے تباہ کن زلزلے کو آج 20 برس ہو گئے۔ 8 اکتوبر 2005ء کو 7 اعشاریہ 6 شدت کے زلزلے سے آزاد کشمیر اور ہزارہ ڈویژن سمیت خیبر پختونخوا کے مختلف اضلاع میں وسیع پیمانے پر تباہی ہوئی تھی۔ زلزلے میں 80 ہزار سے زائد افراد جاں بحق ہوئے تھے جبکہ آبادیاں ملبے کے ڈھیر میں تبدیل ہو گئی تھیں۔ ہنستے بستے شہر سیکنڈز میں اجڑ گئے تھے۔ یاد رہے کہ مجموعی طور پر 28000 اسکوائر کلومیٹر کا علاقہ زلزلے کی زد میں آیا جس نے 400 گاؤں کو صفحہ ہستی سے مٹا دیا تھا۔ متاثرہ علاقوں میں 16 ہزار اسکول اور 80 فیصد صحت کے مراکز مکمل طور پر تباہ ہوئے تھے۔ مشکل کی گھڑی میں پاکستان اور دوست ممالک نے بروقت ریسکیو اور ریلیف آپریشن کر کے زلزلہ متاثرین کو دوبارہ زندگی کی جانب لوٹانے میں بھرپور کردار ادا کیا۔

.

ذریعہ: Islam Times

پڑھیں:

پنجاب حکومت کا بڑا اقدام: سیلاب متاثرین کو 17 اکتوبر سے امدادی چیک ملیں گے

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے صوبے بھر کے سیلاب متاثرین کے لیے امدادی رقوم کی تقسیم کا باقاعدہ آغاز 17 اکتوبر سے کرنے کی منظوری دے دی۔

وزیراعلیٰ کی سربراہی میں ہونے والے صوبائی کابینہ اجلاس میں سیلاب متاثرین کے لیے حتمی امدادی پیکج کی منظوری دی گئی۔
فیصلے کے مطابق، جاں بحق افراد کے لواحقین کو 10 لاکھ روپے، مستقل معذوری پر 5 لاکھ، جبکہ معمولی معذوری کی صورت میں 3 لاکھ روپے دیے جائیں گے۔

اسی طرح پکا گھر مکمل طور پر گرنے پر 10 لاکھ روپے، جزوی نقصان پر 3 لاکھ روپے، کچا گھر مکمل گرنے پر 5 لاکھ اور جزوی طور پر گرنے پر ڈیڑھ لاکھ روپے امداد دی جائے گی۔

کابینہ اجلاس میں یہ بھی طے پایا کہ بڑے مویشی کے نقصان پر 5 لاکھ روپے اور چھوٹے جانور کے مرنے پر 50 ہزار روپے دیے جائیں گے۔
سیلاب کے دوران شاندار خدمات انجام دینے والے سول ڈیفنس رضاکاروں کی تنخواہوں میں 15 ہزار روپے اضافے کا بھی اعلان کیا گیا۔

مزید برآں، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ 25 فیصد فصل کے نقصان کی صورت میں 20 ہزار روپے فی ایکڑ دیے جائیں گے، جب کہ پنجاب کے 2,855 دیہات میں آبیانہ اور ایگری کلچر انکم ٹیکس معاف کرنے کی بھی منظوری دی گئی۔

اجلاس میں پنجاب کے خلاف جھوٹے ٹرینڈز پھیلانے کی مذمت کرتے ہوئے کہا گیا کہ حکومت تمام سیلاب متاثرین کو امداد کی فراہمی یقینی بنائے گی، اور آئندہ دریا کے گزرگاہی علاقوں میں تعمیرات کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان میں آنے والے تباہ کن زلزلے کو 20 برس ہوگئے
  • پاکستان میں8 اکتوبر کو آنیوالے تباہ کن زلزلے کو 20 برس بیت گئے، خوفناک یادیں آج بھی ذہنوں پر نقش
  • پاکستان میں آنے والے تباہ کن زلزلے کو 20 برس ہو گئے
  • پاکستان میں آنے والے تباہ کن زلزلےکو 20 برس ہو گئے
  • 8 اکتوبر 2005 کا ہولناک زلزلہ: 2 دہائیوں بعد بھی بحالی کا کام نامکمل
  • فلپائن: گزشتہ ہفتے 6.9 شدت کے زلزلے کے بعد 8 ہزار سے زائد آفٹر شاکس
  • فلپائن میں 8 ہزار سے زائد آفٹر شاکس
  • اسرائیلی دہشت گردی کے دو سال مکمل، غزہ تباہ و برباد، آج بھی 38 فلسطینی شہید
  • پنجاب حکومت کا بڑا اقدام: سیلاب متاثرین کو 17 اکتوبر سے امدادی چیک ملیں گے