Jasarat News:
2025-10-10@02:38:03 GMT

ٹیکس کاغیر منصفانہ نظام مشکلات کی بڑی وجہ ہے :خادم حسین

اشاعت کی تاریخ: 10th, October 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

لاہور (اکامرس ڈیسک ) فائونڈر ز گروپ کے سرگرم رکن،پاکستان سٹون ڈویلپمنٹ کمپنی کے بورڈ آف ڈائریکٹر کے رکن، سینئر نائب صدر فیروز پور روڈ بورڈاورسابق ممبر لاہور چیمبر آف کامرس خادم حسین نے کہا ہے کہ ٹیکس کاغیر منصفانہ نظام مشکلات کی بڑی وجہ ہے،غیر قرضوں کی ادائیگی ملک کے وسائل کا بڑا حصہ نگل رہے ہیں جن سے چھٹکارا حاصل کرنے کیلئے موثر پالیسی تشکیل دینا وقت کی ضرورت ہے۔اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ حکومت کی پیش گوئیوں اور بین الاقوامی مالیاتی اداروں کے اندازوں کے درمیان بڑھتا ہوا فرق سے بھی سرمایہ کاروں کے اعتماد مجروح ہوتا ہے،ایشیائی ترقیاتی بینک 3 فیصد شرحِ نمو کی پیشگوئی کررہا ہے جبکہ حکومت کی جانب سی4.

2 فیصد پر اصرار کیا گیا،زمینی حقائق کے برعکس محض خوش فہمی پر مبنی پالیسی سرمایہ کاری کو متوجہ نہیں کر سکتی۔انہوں نے کہا کہ کمزور محصولات کا نظام پاکستان کو کم شرحِ نمو کے ایک مستقل چکر میں پھنسا چکا ہے، ٹیکس کا غیر منصفانہ نظام بھی مشکلات کی بڑی وجہ ہے، آج بھی بہت سے شعبے ٹیکس نیٹ سے باہر ہیں لیکن انہیں ٹیکس نیٹ میں لانے کی بجائے جو شعبے ٹیکس دے رہے ہیں ان پر مزید شکنجہ کسا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ معیشت کے انجن کا رخ تبدیل کرنا ہوگا،صرف صارفین پر مبنی ترقی کا ماڈل پائیدار نہیں،اگر پاکستان کو 6 سے 7 فیصد ترقی کی رفتار حاصل کرنی ہے جو اس کی افرادی قوت کو جذب کر سکے، تو برآمدات، قابلِ تجدید توانائی، آئی ٹی اور انسانی سرمایہ کو ترقی کا محور بنانا ہو گا۔

کامرس ڈیسک گلزار

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

حماس نے ڈونلڈ ٹرامپ کی نرم بغاوت کو اپنی سیاسی فتح میں بدل دیا، علاقائی ماہر

فارس نیوز سے اپنی ایک گفتگو میں حسین کنعانی مقدم کا کہنا تھا کہ صیہونیوں کو اس جنگ میں کوئی سیاسی و عسکری کامیابی حاصل نہیں ہوئی، بلکہ اس کے برعکس انہوں نے صرف جنگی جرائم کا ایک طویل ریکارڈ چھوڑا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکہ و اسرائیل کی جانب سے حماس کی شرائط کو تسلیم کرنے کے حوالے سے علاقائی امور کے ایرانی ماہر "حسین کنعانی‌ مقدم" نے کہا کہ "ڈونلڈ ٹرامپ" کا 20 نکاتی منصوبہ، درحقیقت مقبوضہ علاقوں کے اندر ایک نرم بغاوت تھا، جس کا مقصد حماس کو غیر مسلح کرنا اور غزہ کے مستقبل کو ٹیکنوکریٹس کے حوالے کرنا تھا۔ لیکن حماس نے ذہانت سے کام لیتے ہوئے اور اس پلان کی کچھ شقوں میں ترمیم کر کے اسے اپنی سیاسی فتح میں تبدیل کر دیا۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار فارس نیوز ایجنسی سے گفتگو میں کیا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ پہلے مرحلے میں، اس معاہدے کے کچھ حصے فلسطینی عوام کے حق میں ہیں، جن میں جارحیت کا بند ہونا، سرحدی راہداریوں کو کھولنا، غزہ سے صیہونی افواج کا مرحلہ وار انخلاء اور قیدیوں کا تبادلہ شامل ہے، جس میں تقریباً 30 شہداء کی لاشیں اور 20 زندہ قیدی سرفہرست ہیں۔

حسین کنعانی مقدم نے زور دے کر کہا كہ آج امریکہ و اسرائیل مجبور ہیں کہ وہ حماس کے سامنے بیٹھیں اور اس کی شرائط کو قبول کریں۔ یہ پیشرفت اس تحریک کی طاقت اور اسے تباہ کرنے کے دعوے میں مکمل ناکامی کو ظاہر کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ صیہونیوں کو اس جنگ میں کوئی سیاسی و عسکری کامیابی حاصل نہیں ہوئی، بلکہ اس کے برعکس انہوں نے صرف جنگی جرائم کا ایک طویل ریکارڈ چھوڑا ہے۔ اب تک غزہ میں 170,000 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں اور تقریباً 10,000 افراد لاپتہ ہیں۔ انہوں نے حالیہ معاہدے کے سیاسی نتائج کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ معاہدہ درحقیقت نیتن یاہو رژیم کے اختتام کی گھنٹی ہے۔ وہ مقبوضہ علاقوں کے اندر گہرے بحران کا سامنا کرے گا اور اس کی حکومت کے گرنے کا امکان بہت زیادہ ہے۔ دوسری جانب عالمی سطح پر فلسطینی عوام کی حمایت کا گراف بہت اوپر ہے اور یہ ایک عالمی سماجی تحریک بن گئی ہے۔

حسین کنعانی مقدم نے کہا کہ امریکہ، غزہ کو اپنی کالونی بنانے کا ارادہ رکھتا تھا لیکن حماس کی شرائط کے بعد یہ منصوبہ مکمل طور پر ناکام ہو گیا۔ کیونکہ معاہدے کے مطابق، مستقبل میں غزہ کی حکومت، فلسطینی افواج کی موجودگی میں تشکیل پائے گی۔ جب کہ مقاومتی تحریکیں اسی صورت غیر مسلح ہوں جب غزہ میں بیرونی عناصر کی بجائے فلسطینیوں کی اپنی رٹ قائم کی جائے گی۔ آخر میں انہوں نے کہا کہ آپریشن طوفان الاقصیٰ کے بعد مشروط طور پر امن منصوبہ قبول کرنے میں حماس کی ذہانت و دانشمندی، ایک بڑی سیاسی فتح سمجھی جاتی ہے۔ جس نے پورے خطے میں طاقت کا توازن استقامتی فرنٹ کے حق میں بدل دیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان کی آئی ٹی ایکسپورٹس میں اضافے کیلیے ہنگامی اصلاحات کی جائیں ، میاں زاہد حسین
  • حماس نے ڈونلڈ ٹرامپ کی نرم بغاوت کو اپنی سیاسی فتح میں بدل دیا، علاقائی ماہر
  • کراچی کی 80 فیصد عمارتیں فائر سیفٹی نظام سے محروم:  شہریوں کی زندگیوں کو خطرات
  • فیڈرل بورڈ نے نیا گریڈنگ فارمولا جاری کر دیا، نیا نظام 2026 سے لاگو ہوگا
  • بنگلادیش میں بینکوں پر 21 ،پاکستان میں 93 فیصد ٹیکس عائد ہے، سپریم کورٹ میں وکیل کے دلائل
  • پیپلز پارٹی کی واضح حمایت کے بغیر مسلم لیگ (ن) کو سینیٹ میں مشکلات ہوں گی، شیری رحمٰن
  • جھٹکے آتے رہیں گے لیکن یہ نظام چلے گا‘ رانا ثنا
  • ٹیکسیشن پر سرکاری موقف مسترد: شارٹ فال پورا کرنے کیلئے 194 ارب روپے کے اضافی ٹیکس لگائیں، آئی ایم ایف
  • مردہ معیشت سے ٹیکس وصول نہیں کیا جاسکتا ، فراز الرحمن