راجن پور میں کچے کے ڈاکوؤں کا پولیس پر حملہ، ایک اہلکار شہید، 2 زخمی
اشاعت کی تاریخ: 11th, October 2025 GMT
لاہور:
تھانہ بنگلہ اچھا کی حدود میں پٹرولنگ پولیس وین پر کچہ کے ڈاکوؤں کے حملے میں ایلیٹ پولیس اہلکار ناصر میرانی شہید اور 2 اہلکار زخمی ہوگئے۔
ترجمان پنجاب پولیس کے مطابق پولیس کی بھاری نفری ڈی پی او راجن پور فاروق امجد کی قیادت میں موقع پر پہنچ گئی ہے جہاں پولیس نے ڈاکوؤں کو گھیرے میں لیا ہوا ہے، پولیس اور ڈاکوؤں کے درمیان شدید فائرنگ کا تبادلہ جاری ہے۔
زخمی پولیس اہلکاروں کانسٹیبل محمود اور ایلیٹ کانسٹیبل ثنا اللہ کو ابتدائی طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔ آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے واقعے کا نوٹس لیکر آر پی او ڈی جی خان سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔
آئی جی پنجاب نے فرض کی راہ میں شہادت کا رتبہ پانے والے بہادر ایلیٹ اہلکار ناصر میرانی کو خراج عقیدت پیش کیا اور زخمی پولیس اہلکاروں کو علاج معالجے کی بہترین سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔
آئی جی پنجاب نے کہا کہ ڈی پی او راجن پور فائرنگ میں ملوث ملزمان کی گرفتاری کے لئے تمام وسائل بروئے کار لائیں۔ پنجاب پولیس شہید پولیس کانسٹیبل ناصر میرانی کے اہلخانہ کو تنہا نہیں چھوڑے گی، انکی فلاح و بہبود کا بھرپور خیال رکھا جائیگا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
ڈی آئی خان پولیس ٹریننگ پر حملہ، خوارج نے امام مسجد کو بھی شہید کردیا
خیبرپختونخوا کے ضلع ڈیرہ اسماعیل خان میں قائم پولیس ٹریننگ سینٹر میں خوارج کے حملے میں امام مسجد بھی شہید ہوگئے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ڈیرہ اسماعیل خان کے پولیس ٹریننگ سینٹر میں خوارج کے حملے کے دوران مسجد میں موجود امام مسجد مولانا عصمت مروت کو شہید کر دیا گیا۔
اس حملے میں ایک سویلین سمیت چھ پولیس اہلکار شہید ہوئے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اللہ کے گھر میں، عبادت کے مقام پر، اس کے امام کو نشانہ بنانا، یہ اسلام دشمنی کی بدترین شکل ہے۔ یہ وہی خوارج ہیں جنہوں نے پہلے علی مسجد، کوچہ رسالدار اور پولیس لائنز مسجد میں نمازیوں کو شہید کیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ خوارج اسلام کے نہیں بلکہ دین کے دشمن ہیں، امت کے اتحاد کے قاتل، امن و محبت کے منکر، اور دین کے چہرے پر بدنما داغ ہیں۔