ٹیکن چیمپئن ارسلان ایش: سب کہتے تھے تم جاپانیوں اور کوریئنز کو نہیں ہرا سکتے
اشاعت کی تاریخ: 11th, October 2025 GMT
پاکستان کے عالمی شہرت یافتہ ای اسپورٹس چیمپئن ارسلان ایش نے حال ہی میں ایک پوڈکاسٹ میں شرکت کی، جہاں انہوں نے اپنی گیمنگ جرنی، خاندانی جدوجہد اور ٹیکن میں عالمی کامیابی کے سفر پر کھل کر بات کی۔
ارسلان، جن کا تعلق لاہور سے ہے، چھ مرتبہ EVO چیمپئن رہ چکے ہیں اور دنیا بھر میں انہیں ٹیکن کا بہترین کھلاڑی مانا جاتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ابتدائی دنوں میں گیمنگ کو کیریئر بنانے کا فیصلہ ان کے لیے آسان نہیں تھا۔ ایک لمحہ یاد کرتے ہوئے وہ جذباتی ہوگئے،کہا کہ جب میں نے اپنی والدہ سے کہا کہ میں سی اے نہیں کرنا چاہتا اور صرف ایک بار گیمنگ کے لیے بیرون ملک جانا چاہتا ہوں، تو اُن کی آنکھوں میں ناامیدی دیکھ کر دل ٹوٹ گیا۔ وہ رو رہی تھیں، انہیں لگا میں پڑھائی چھوڑ رہا ہوں۔ مگر میں نے وعدہ کیا کہ صرف ایک سال دیں، پھر جو کہیں گی، وہی کروں گا۔
ارسلان کا کہنا تھا کہ نہ صرف والدین بلکہ اُن کے بھائی اور قریبی دوست بھی ان کے خواب کو سنجیدگی سے نہیں لیتے تھے۔لوگ کہتے تھے تم جاپانیوں اور کورینز کو نہیں ہرا سکتے۔ لیکن میرا ماننا تھا کہ ٹیلنٹ ہر جگہ ہوتا ہے، بس آگاہی اور مواقع کی کمی ہوتی ہے۔
انہوں نے اپنے شروعاتی دنوں کا بھی ذکر کرتے ہوئے کہا کہ میں نے گیم کھیلنا محلے کی دکان سے شروع کیا، جہاں ایک فروٹ شاپ کے پیچھے گیم مشینز رکھی ہوتی تھیں۔ اب وہاں وہی فروٹ شاپ ہے، لیکن مشینیں نہیں — اُسے دکان والے کا بیٹا چلاتا ہے۔
ارسلان کا ماننا ہے کہ کوئی بھی انسان، چاہے وہ کہیں سے بھی ہو، محنت کرے تو آگے بڑھ سکتا ہے۔ ان کے مطابق، جب تک وہ جیتے نہیں، ان کے اپنے بھائی بھی ان پر یقین نہیں رکھتے تھے — اس لیے کامیابی ان کے لیے ضروری تھی۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
ٹیسٹ چیمپئن شپ کا اچھا آغاز کرنے کی کوشش کریں گے، شان مسعود
قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان شان مسعود کا کہنا ہے کہ ٹیسٹ چیمپئن شپ کا اچھا آغاز کرنے کی کوشش کریں گے۔
لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران کپتان شان مسعود نے کہا کہ اس دفعہ پی سی بی نے ریڈ بال کرکٹ کے لیے کافی کام کیا ہے۔ ریڈ بال کے لیے کیمپ لگائے گئے، کھلاڑیوں نے کاؤنٹی کرکٹ کھیلی۔
شان مسعود کا کہنا تھا کہ جنوبی افریقا چیمپئن ٹیم ہے، ان کے خلاف بہترین کھیل کر اپنا مورال بہتر کریں گے۔ ٹیسٹ میچز جیتنے کے لیے 20 وکٹیں حاصل کرنی پڑتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ٹیسٹ سائیکل میں ہوم سیریز بہت اہم ہوتی ہے۔ پچھلی ٹیسٹ چیمپئن شپ میں رزلٹ اچھے نہیں رہے لیکن کچھ مثبت چیزیں رہیں۔ پوری کوشش کریں گے کہ آغاز اچھا کریں۔
ٹیسٹ کپتان کا کہنا تھا کہ فلیٹ ٹریک پر دونوں ٹیمیں 600 رنز کریں تو اس کا فائدہ نہیں ہے۔ اچھے نتائج کے لیے اپنے رنز کی قربانی دینی پڑتی ہے۔ رنز کنڈیشن کے حساب سے بنتے ہیں، ہر میچ میں سنچری ضروری نہیں ہے۔
شان مسعود نے مزید کہا کہ قذافی اسٹیڈیم میں نئی کنڈیشنز ہوں گی تو کنڈیشنز کو جلدی سمجھنے کی کوشش کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ ساجد خان ان کنڈیشنز میں ہمارے بہت اہم بولر ہیں، بدقسمتی سے ان کو وائرل فلو ہوگیا تھا، پلیئرز کی فٹنس کو دیکھتے ہوئے ٹیم کو تیار کریں گے۔
ٹیسٹ کپتان کا کہنا تھا کہ ہوم کنڈیشن کا فائدہ اٹھانا بہت اہم ہے، ہر ٹیم اپنے مطابق کنڈیشن تیار کرتی ہے۔ پہلے ان کنڈیشن میں تین اسپن بولر اور ایک فاسٹ بولر کے ساتھ گئے لیکن اب کنڈیشن دیکھ کر فیصلہ کریں گے۔ ٹیم بنانے میں ریورس سونگ کا عنصر بھی شامل کیا ہے۔