امریکی سینٹرل کمانڈ کے سربراہ کا غزہ کا دورہ، امریکی افواج کی عدم تعیناتی کی یقین دہانی
اشاعت کی تاریخ: 11th, October 2025 GMT
امریکی سینٹرل کمانڈ (سینٹ کام) کے سربراہ ایڈمرل بریڈ کوپر نے کہا ہے کہ انہوں نے غزہ کا دورہ کیا ہے تاکہ جنگ کے بعد استحکام کے اقدامات پر بات کی جا سکے، تاہم انہوں نے واضح کیاکہ امریکی فوجی غزہ میں تعینات نہیں کیے جائیں گے۔
ایڈمرل بریڈ کوپر نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر اپنے بیان میں کہا کہ وہ حال ہی میں غزہ کے دورے سے واپس آئے ہیں، جہاں انہوں نے سینٹ کام کی زیر قیادت ایک ’سول ملٹری کوآرڈینیشن سینٹر‘ کے قیام پر تبادلہ خیال کیا۔
Statement from Adm.
— U.S. Central Command (@CENTCOM) October 11, 2025
ان کا کہنا تھا کہ یہ مرکز غزہ میں جنگ کے بعد امن و استحکام کے لیے مدد فراہم کرے گا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے امن منصوبے کے تحت حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کی نگرانی کے لیے 200 امریکی اہلکاروں کا ابتدائی دستہ اسرائیل پہنچنا شروع ہوگیا ہے۔
ایڈمرل کوپر کے مطابق امریکی فوج ایک کثیرالملکی ٹاسک فورس کی قیادت کرے گی جو غزہ میں تعینات ہوگی اور اس میں مصر، قطر، ترکیہ اور متحدہ عرب امارات کے فوجی بھی شامل ہوں گے۔
اپنے بیان میں انہوں نے کہاکہ امریکا کے بیٹے اور بیٹیاں مشرقِ وسطیٰ میں امن کے قیام کے لیے کمانڈر ان چیف کی ہدایات کے مطابق تاریخ ساز لمحے میں اپنی خدمات پیش کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ ایڈمرل بریڈ کوپر کو رواں سال اگست کے اوائل میں سینٹرل کمانڈ (سینٹ کام) کا سربراہ مقرر کیا گیا تھا، جو مشرقِ وسطیٰ میں امریکی افواج کی کارروائیوں کی نگرانی کرتی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews امریکی سینٹرل کمانڈ بریڈ کوپر غزہ کا دورہ وی نیوز یقین دہانیذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: امریکی سینٹرل کمانڈ بریڈ کوپر غزہ کا دورہ وی نیوز یقین دہانی انہوں نے کے لیے
پڑھیں:
کوئٹہ ٹریفک اصلاحات کیس؛ سینٹرل بزنس ڈسٹرکٹ میں آٹو رکشوں کے داخلے پر مکمل پابندی عائد
کوئٹہ:بلوچستان ہائی کورٹ نے کوئٹہ ٹریفک اصلاحات کیس میں اہم فیصلے سناتے ہوئے شہر میں ٹریفک نظام کی بہتری، ماحولیاتی تحفظ اور جدید ٹرانسپورٹ منصوبوں پر فوری عمل درآمد کے احکامات جاری کر دیے ہیں۔
عدالت نے سینٹرل بزنس ڈسٹرکٹ میں آٹو رکشوں کے داخلے پر مکمل پابندی عائد کرتے ہوئے متعلقہ اداروں کو ہدایت کی کہ خلاف ورزی کی صورت میں رکشوں کو فوری طور پر ضبط کیا جائے۔
مزید برآں، عدالت نے حکومت بلوچستان کو ہدایت دی کہ الیکٹرک بسوں اور جدید ٹرانسپورٹ منصوبے کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کیا جائے، جبکہ ٹریفک پولیس کو 188.7 ملین روپے فنڈز فوری طور پر جاری کرنے کے احکامات دیے گئے۔
حکومت بلوچستان کی جانب سے عدالت میں جمع کرائے گئے اعلامیے کے مطابق، صوبائی دارالحکومت میں جلد 12 گرین اور 5 پنک بسیں متعارف کرائی جائیں گی۔ اعلامیے میں واضح کیا گیا ہے کہ پرانی یا ناقص بسوں کو کسی بھی روٹ پر چلانے کی اجازت نہیں ہوگی۔
عدالت نے مزید حکم دیا کہ زرغون روڈ پر سریاب پل کے نیچے اسمارٹ بس اسٹینڈ کے قیام کے لیے زمین مختص کی جائے، جبکہ سریاب پل کی توسیع کو غیر ضروری قرار دیتے ہوئے کہا کہ زمین کو عوامی مفاد میں استعمال کیا جائے۔
بلوچستان ہائی کورٹ نے محکمہ ٹرانسپورٹ، ٹریفک اور فنانس کو مشترکہ حکمتِ عملی اپنانے کی ہدایت کرتے ہوئے واضح کیا کہ ٹریفک اصلاحات اور ماحولیاتی بہتری کے اقدامات میں کسی قسم کی تاخیر برداشت نہیں کی جائے گی۔ کیس کی مزید سماعت 30 اکتوبر تک ملتوی کر دی گئی۔