افغانستان کی پناہ گاہیں دہشت گردی کی جڑ ، مؤثر کارروائی وقت کی ضرورت ہے: سینیٹر عرفان صدیقی
اشاعت کی تاریخ: 12th, October 2025 GMT
**اسلام آباد (نیوز ڈیسک) سینیٹر عرفان صدیقی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنے بیان میں کہا ہے کہ پاک فوج کی ذمہ داری ہے کہ ملک کے ہر شہری اور سرزمین کا تحفظ یقینی بنائے اور اب دہشت گردی کے خلاف جامع اور مؤثر اقدام وقت کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان پچھلے پینتالیس سال سے افغانستان کی صورتحال کی بھاری قیمت ادا کر رہا ہے اور اس برداشت کی حد ختم ہو چکی ہے۔ سینیٹر عرفان صدیقی نے سوال اٹھایا کہ ہم کب تک یہ برداشت کرتے رہیں گے کہ دشمن ہمارے ہاں آ کر لاشیں گرائیں، خون بہائیں اور پھر آرام سے افغانستان کی پناہ گاہوں میں چلے جائیں۔
ان کا مؤقف تھا کہ وقت آ چکا ہے نہ صرف دہشت گردوں کو ختم کیا جائے بلکہ ان کی پناہ گاہوں کو بھی نیست و نابود کرنا ہوگا۔ سینیٹر نے کہا کہ اس مشن میں پوری قوم کو پاک افواج کے ساتھ شانہ بہ شانہ کھڑا ہونا چاہیے تاکہ ملک سے دہشت گردی کا خاتمہ یقینی بنایا جا سکے۔
انہوں نے مزید کہا کہ نازک صورتحال میں دہشت گردوں سے ہمدردی ظاہر کرنے یا سرکاری وسائل کے ذریعے سہولت کاری کرنے والوں سے یہ پوچھا جانا چاہیے کہ پاکستان نے ان کے ساتھ کیا ظلم کیا ہے، اور ایسے عناصر کی حمایت ناقابلِ قبول ہے۔
سینیٹر عرفان صدیقی کے بیان نے ایک بار پھر سرحدی تحفظ، علاقائی تعاون اور دہشت گردی کے خلاف سخت اقدامات کی ضرورت پر توجہ مبذول کر دی है—اس بیانیے کو ملکی سیاسی و عسکری حلقوں میں اہم بحث کا موضوع سمجھا جا رہا ہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: سینیٹر عرفان صدیقی
پڑھیں:
فیلڈ مارشل کا دہشتگردی کے خاتمے کیلئے ایران کے ساتھ قریبی تعاون کی ضرورت پر زور
فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے خطے میں امن و استحکام کے لئے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا اور دہشتگردی کے خاتمے کے لئے ایران کے ساتھ قریبی تعاون کی ضرورت پر زور دیا۔ اسلام ٹائمز۔ ایران کی سپریم نیشنل سیکیورٹی کونسل کے سیکریٹری علی اردشیر لاریجانی نے جی ایچ کیو میں آرمی چیف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر سے ملاقات کی۔ آئی ایس پی آر کے مطابق ملاقات میں دونوں ممالک کے باہمی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کی اہمیت پر زور دیا گیا، جبکہ خطے میں موجودہ درپیش سکیورٹی چیلنجز اور بدلتی صورتحال پر بھی گفتگو ہوئی۔ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے خطے میں امن و استحکام کے لئے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا اور دہشتگردی کے خاتمے کے لئے ایران کے ساتھ قریبی تعاون کی ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے بدلتی ہوئی جیو پولیٹیکل صورتحال میں اسٹریٹجک تعاون کی اہمیت کو بھی اجاگر کیا۔ اس موقع پر علی لاریجانی نے خطے میں امن کے لئے پاکستان کے کردار کو سراہا جبکہ ایران پاکستان تعلقات کو مزید آگے بڑھانے کے عزم کا اظہار کیا۔ انہوں نے علاقائی مسائل کے حل کے لئے مذاکرات اور شراکت داری کو ناگزیر قرار دیا اور طویل المدتی استحکام کے لئے پاکستان اور ایران کے باہمی تعاون پر اتفاق کیا، ملاقات خوشگوار ماحول میں اختتام پذیر ہوئی۔