ذبیح اللہ مجاہد کا 58 پاکستانی فوجی شہید کرنے کا دعویٰ
اشاعت کی تاریخ: 12th, October 2025 GMT
ذبیح اللہ مجاہد کا 58 پاکستانی فوجی شہید کرنے کا دعویٰ WhatsAppFacebookTwitter 0 12 October, 2025 سب نیوز
افغانستان کی طالبان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے دعویٰ کیا ہے کہ گزشتہ شب پاکستانی فورسز کے خلاف کی جانے والی کارروائی میں 58 پاکستانی فوجی شہید اور 30 زخمی ہوئے ہیں۔
ذبیح اللہ مجاہد نے ہفتے کی رات سے جاری پاکستانی جوابی کارروائی پر اتوار کو پریس کانفرنس کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ افغان افواج نے جوابی کارروائی کے دوران متعدد پاکستانی چوکیاں تباہ کیں اور کچھ ہتھیار عارضی طور پر اپنے قبضے میں لے لیے۔
ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ ان کارروائیوں کے دوران نو افغان فوجی ہلاک اور 16 زخمی ہوئے، اور مزید دعویٰ کیا کہ 20 پاکستانی سیکیورٹی پوسٹس کو مکمل طور پر تباہ کر دیا گیا۔
انہوں نے بتایا کہ افغانستان کی جانب سے یہ کارروائیاں رات بارہ بجے قطر اور سعودی عرب کی درخواست پر روک دی گئیں۔
افغان ترجمان کے مطابق طالبان کی یہ جوابی کارروائیاں ڈیورنڈ لائن کے قریب افغان صوبوں کنڑ، ہلمند اور دیگر سرحدی علاقوں میں کی گئیں۔ طالبان حکومت کا کہنا ہے کہ یہ حملے پاکستان کی جانب سے افغانستان کی سرزمین پر کیے جانے والے مبینہ فضائی حملوں کے جواب میں کیے گئے۔
ذبیح اللہ مجاہد نے الزام عائد کیا کہ داعش خراسان (ISIS-K) کو افغانستان میں شکست کے بعد اب پاکستان کے صوبہ خیبرپختونخوا میں پناہ دی گئی ہے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ داعش کے تربیتی مراکز خیبرپختونخوا میں قائم ہیں، جہاں جنگجوؤں کو کراچی اور اسلام آباد کے ہوائی اڈوں کے ذریعے پہنچایا جاتا ہے۔
ذبیح اللہ مجاہد نے یہ بھی انکشاف کیا کہ پاکستان نے کابل میں ایک اعلیٰ سطحی وفد بھیجنے کی درخواست کی تھی، تاہم طالبان حکومت نے جمعرات کی شب پاکستان کے فضائی حملوں کے بعد اس درخواست کو مسترد کر دیا۔
قبل ازیں، افغان وزارتِ دفاع کے ترجمان عنایت اللہ خوارزمی نے ہفتے کی شب ایک بیان میں کہا کہ طالبان فورسز نے پاکستان کی جانب سے بار بار سرحدی خلاف ورزیوں اور فضائی حملوں کے جواب میں ”جوابی کارروائیاں“ کیں۔
طالبان کے دعوؤں پر تاحال پاکستان کی جانب سے کوئی باضابطہ ردِعمل سامنے نہیں آیا ہے۔ تاہم پاکستانی سیکیورٹی ذرائع کے مطابق افغانستان کی جانب سے کی جانے والی جارحیت کا بھرپور جواب دیا گیا ہے اور افغان سرزمین پر دہشت گرد ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ ساتھ ہی 19 افغان چوکیوں پر قبضہ بھی کرلیا گیا ہے۔
ذبیح اللہ مجاہد نے متنبہ کیا کہ افغانستان کی خودمختاری کی کسی بھی خلاف ورزی کا جواب دیا جائے گا، اور امارتِ اسلامیہ اپنی سرزمین کے دفاع کے لیے ہر قدم اٹھانے کے لیے تیار ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرمذہبی جماعت کا احتجاج اسلام آباد، راولپنڈی کے کچھ راستے کھل گئے، موبائل انٹرنیٹ جزوی بحال مذہبی جماعت کا احتجاج اسلام آباد، راولپنڈی کے کچھ راستے کھل گئے، موبائل انٹرنیٹ جزوی بحال افغان حکومت کے عدم تعاون کی وجہ سے حالات یہاں تک پہنچےہیں: خواجہ آصف اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کل صبح شروع ہو گی: اعلیٰ عہدیدار حماس خیبرپختونخوا: وزارتِ اعلیٰ کے لیے اپوزیشن جماعتوں کے ممکنہ امیدواروں کے نام سامنے آگئے غزہ جنگ بندی کا پہلا مرحلہ مکمل، امریکا کے 200 فوجی اسرائیل پہنچ گئے افغانستان کی جارحیت اور پاکستانی ردعمل عوام کے درمیان جنگ نہیں: سکیورٹی ذرائعCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: ذبیح اللہ مجاہد
پڑھیں:
اسلام آباد حملے کا منصوبہ افغانستان میں نور ولی محسود نے بنایا، عطا تارڑ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251126-08-31
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا ہے کہ اسلام آباد میں کچہری حملے کے ملزمان کو 48 گھنٹے میں گرفتار کیا گیا، انٹیلی جنس بیورو اور سی سی ڈی نے حملے کے 4 ملزمان کو گرفتار کیا، دہشتگردوں نے افغانستان سے تربیت حاصل کی تھی، افغانستان میں موجود نور ولی محسود نے حملے کی منصوبہ بندی کی۔ اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے عطا تارڑ نے کہا کہ دہشت گردوں کا ٹارگٹ راولپنڈی اور اسلام آباد تھے، سیکورٹی کی وجہ سے حملہ آور کسی ٹارگٹ تک نہیں پہنچ سکے، دہشتگردوں کو اسلام آباد کے مضافات میں پہلی جگہ ملی جسے خودکش حملہ آور نے ٹارگٹ کیا۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے مزید کہا کہ 2023ء میں ساجد اللہ نے داداللہ نامی شخص سے ملاقات کی، حملے کی منصوبہ بندی خوارج سرغنہ نور ولی محسود نے اپنے کمانڈر داداللہ کے ذریعے کی، داد اللہ اس وقت افغانستان میں موجود ہے۔ وزیر اطلاعات نے مزید کہا کہ ساجد اللہ عرف شینا نے پاکستان واپس آکرخودکش حملہ آور عثمان شنواری سے ملاقات کی۔ ساجد اللہ عرف شینا مرکزی ملزم ہے، یہ تحریک طالبان کا رکن رہا ہے، عطا تارڑ کی پریس کانفرنس کے دوران ساجد اللہ عرف شینا کا اعترافی بیان بھی دکھایا گیا۔ عطا تارڑ نے کہا کہ ہماری سیکورٹی ایجنسیاں، قانون نافذ کرنے والے ادارے اور پاک فوج پوری طرح الرٹ ہیں۔ وزیر اطلاعات نے کہا کہ تمام حقائق ہم نے قوم کے سامنے رکھے ہیں، یہ ایک بڑی کامیابی ہے، اس سے دہشت گردی کے خاتمے میں بہت مدد ملے گی، شہریوں کی حفاظت کے لیے ہم تمام تر اقدامات کریں گے۔