وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا ہے کہ افغانستان کے عوام اب طالبان حکومت کے پیچھے نہیں کھڑے، اب اگر انہوں نے پھر ایسا کوئی کام کیا تو بھرپور جواب ملے گا۔

نجی ٹی وے کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے عطا تارڑ کا کہنا تھاکہ پاک فوج کے بھرپور جواب کے بعد جھڑپوں کا سلسلہ رک گیا ہے اورپاک فوج نے افغان جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا ہے، 200 سے زائد افغان طالبان ہلاک ہوئے ہیں، اپنی پوسٹیں چھوڑ کر بھاگ گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ طالبان کا وزیر خارجہ بھارت میں بیٹھ کر پاکستان کے خلاف بیان دیتا ہے، اسی رات پاکستان پر دہشت گردوں سے مل کر افغان طالبان حملہ کرتے ہیں، افغانستان کی سرزمین ہمارے خلاف استعمال ہوتی رہی، کئی بار ہم ان کو بتا چکے ہیں، ہمارے پاس جو ثبوت موجود ہیں، تانے بانے وہاں سے ملتے ہیں۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھاکہ افغانستان کے عوام اب طالبان حکومت کے پیچھے نہیں کھڑے، اب اگر انہوں نے پھر ایسا کوئی کام کیا تو بھرپور جواب ملے گا، دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کی کوئی گنجائش نہیں۔

انہوں نے مزید کہاکہ 2014 میں آپریشن کے ذریعے دہشت گردوں کا خاتمہ کیا، بانی پی ٹی آئی نے دہشت گردوں کو واپس لاکر بسایا، دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کےلیے بھی کوئی گنجائش نہیں۔

.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: انہوں نے

پڑھیں:

ہمیں افغان طالبان سے اچھائی کی کوئی اُمید نہیں، خواجہ آصف

وزیر دفاع کا کہنا ہے کہ ہمارے دوست چاہتے ہیں کہ خطے میں امن ہو جس سے سب کو فائدہ ہو گا اور اس کیلئے وہ بہت جلد مداخلت کریں گے، افغان طالبان تنہا رہ جائیں گے، جس کا نتیجہ ان کی تباہی کی صورت میں ہو گا، دہشت گردی کی فیکٹری ختم ہو گی تو حلال روزی کمانے کے مواقع پیدا ہوں گے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ ہمیں افغان طالبان سے اچھائی کی کوئی اُمید نہیں، اس سے بڑی کوئی حماقت نہیں ہوگی کہ ان پر اعتبار کیا جائے۔ ایک انٹرویو میں خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ اگر ہم افغانستان میں کارروائی کریں گے تو واشگاف انداز میں کریں گے، ہم کارروائی میں شہریوں کو نشانہ نہیں بناتے۔ انہوں نے کہا کہ  ہمارے دوست چاہتے ہیں کہ خطے میں امن ہو جس سے سب کو فائدہ ہو گا اور اس کیلئے وہ بہت جلد مداخلت کریں گے۔
 
ان کا مزید کہنا تھا کہ افغان طالبان تنہا رہ جائیں گے، جس کا نتیجہ ان کی تباہی کی صورت میں ہو گا، دہشت گردی کی فیکٹری ختم ہو گی تو حلال روزی کمانے کے مواقع پیدا ہوں گے۔ خواجہ آصف نے طالبان کو مفاد پرستوں کا گروہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کی باتوں کو سنجیدہ لینا اور ان پر اعتماد کرنا بے سود ہے، ہماری فورسز انتہائی ڈسلپن ہیں، طالبان کا کوئی کوڈ آف کنڈکٹ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کے کس مذہب و معاشرے میں ایسا ہوتا ہے کہ آپ کسی سرزمین پر رہے ہوں اور وہاں خونریزی کریں، طالبان کونسی شریعت کو ماننے والے ہیں؟ یہ کس شریعت کی بات کرتے ہیں، افغانستان اگر بھارت کیساتھ تعلقات رکھنا چاہتا ہے تو ضرور رکھے۔
 

متعلقہ مضامین

  • وائٹ ہاوس پر فائرنگ، افغان طالبان رجیم پوری دنیا کے امن کیلئے سنگین خطرہ بن گئی
  • سہیل آفریدی کا الزام: وفاقی حکومت کرپشن کے پیسے سے بیرون ملک جزیرے خرید رہی ہے
  • اڑان پاکستان پروگرام کی کامیابی کا انحصار صوبوں کی بھرپور شمولیت پر ہے، احسن اقبال
  • ہمیں افغان طالبان سے اچھائی کی کوئی اُمید نہیں، خواجہ آصف
  • طالبان دور میں بدترین انسانی بحران — سرد موسم نے افغان عوام کی تکلیفیں مزید بڑھا دیں
  • عام شہریوں پر حملہ کرنا ہماری پالیسی نہیں،وزیر دفاع
  • دہشت گردوں کے خلاف جنگ ابھی ختم نہیں ہوئی
  • ہمیں افغان طالبان سے اب کوئی امید نہیں، خواجہ آصف
  • افغانستان پرحملہ نہیں کیا، پاکستان کارروائی کا باقاعدہ اعلان کرتا ہے: آئی ایس پی آر
  • مجھ سے کوئی غلطی نہیں ہوئی، ہم جواب داخل کریں گے: سہیل آفریدی