خیبر پی کے میں کس کو وزیر اعلیٰ بنانا ہے مقتدرہ کا کوئی تعلق نہیں: علی محمد خان
اشاعت کی تاریخ: 13th, October 2025 GMT
اسلام آباد(آئی این پی )پی ٹی آئی رہنما علی محمد خان نے کہا ہے کہ خیبرپی کے میں کس کو وزیراعلیٰ بنانا ہے اس سے مقتدرہ کا کوئی تعلق نہیں، صوبے کی عوام نے مینڈیٹ پی ٹی آئی کو دیا، وزیراعلیٰ کا فیصلہ بھی وہی کریں گے۔ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ میں ہمیشہ سے کہتا ہوں کہ فضل الرحمان اور عمران خان کے درمیان اتحاد ہونا چاہیئے اور غلط فہمیاں دور ہونی چاہئیں۔وزیراعلیٰ کے امیدوار کا سنجیدہ ہونا اہم نہیں ، اہم جماعت اور لیڈر عمران خان ہے، صوبے کا مینڈیٹ پی ٹی آئی کے پاس ہے، یہ ایک سوال ہے کہ ن لیگ کی حکومت ہے لیکن وزیراعظم شہبازشریف کیوں؟لہذا جماعتوں کا اپنا فیصلہ ہوتا ہے کہ کس کو لے کر آنا ہے، علی امین بڑا وفادار آدمی ہے، لیکن عمران خان نے محسوس کیا کہ تبدیلی آنی چاہیئے۔خیبرپی کے میں کس کو وزیراعلیٰ بنانا ہے اس سے مقتدرہ کا کوئی تعلق نہیں، صوبے کی عوام نے مینڈیٹ پی ٹی آئی کو دیا ہے۔تمام ارکان آج پیر کو سہیل آفریدی کو ووٹ دینے کیلئے متحد ہیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: پی ٹی آئی
پڑھیں:
کے پی کے وزیراعلیٰ دو گھریلو خواتین کی لڑائی کی وجہ سے وزارت سے گئے: عظمیٰ بخاری
وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا کا ایک وزیر اعلیٰ ڈی نوٹیفائی ہوا نہیں تو دوسرا کیسے منتخب ہوسکتا ہے؟لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عظمیٰ بخاری نے نو منتخب وزیراعلیٰ کے پی سہیل آفریدی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ آج موصوف نے کے پی اسمبلی میں بہت بڑھکیں ماریں کہ وہ پرچی وزیراعلیٰ نہیں، آپ فرشی وزیراعلیٰ ہیں۔ اہوں نے کہا کہ پچھلے وزیراعلیٰ کسی عدم اعتماد کے نتیجے میں نہیں بلکہ دو گھریلو خواتین کی لڑائی کی وجہ سے وزارت اعلیٰ سے گئے۔ انہوں نے وزیراعلیٰ کے انتخاب پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ خیبرپختونخوا کا ایک وزیر اعلیٰ ڈی نوٹیفائی ہوا نہیں تو دوسرا کیسے منتخب ہوسکتا ہے؟