اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)مشیر وزیراعظم راناثنااللہ کا کہنا ہے کہ اگر کوئی آپریشن ہورہا ہو تو کوئی صوبہ یا شخص آپریشن نہیں روک سکتا۔ بانی پی ٹی آئی اپنا بھاشن دیتے رہیں اس سے فرق نہیں پڑے گا۔

پروگرام "سماء ڈیبیٹ" میں گفتگو کرتے ہوئے راناثنااللہ نے کہا کہ دہشتگردوں کوبھارت کی مکمل تائید اور سپورٹ حاصل ہے، جب تک دہشتگردوں کا قلع قمع نہ ہویہ جنگ جاری رہے۔راناثنااللہ نے کہا کہ کوئی صوبہ یا وزیراعلیٰ کسی ملک سے براہ راست بات نہیں کرسکتا، ان کو افغانستان سے بات چیت کی اجازت نہیں دی جائے گی، سہیل آفریدی سے خیبرپختونخوا کی صورتحال نہیں سنبھالی جائےگی، علی امین گنڈاپور کو اسلیے ہٹایاگیا کیونکہ وہ پارٹی کی توقعات پوری نہیں کرسکے۔

کاہنہ میں 18 سالہ لڑکی سے اجتماعی زیادتی، حنا پرویز بٹ کا متاثرہ لڑکی کے گھر کا دورہ، چاروں ملزمان گرفتار

ان کا مزید کہنا تھا کہ سہیل آفریدی وزیراعلیٰ منتخب ہوں گے یا نہیں کچھ نہیں کہاجاسکتا، اپوزیشن جماعتیں بھی متحرک ہوگئی ہیں، 8 سے 10 کا نمبر چل رہا ہے کہ وہ اپوزیشن کے ساتھ ملنے کو تیار ہیں، اگر کچھ کرنا ہو تووہ بتاکرتونہیں کیا جائےگا۔ صوبے میں پوری اپوزیشن ساتھ ملےگی تو پھر صورتحال بن سکے گی۔راناثنااللہ نے کہا کہ پی ٹی آئی والے سیاست نہیں کررہے،ہیجان پیدا کر رہے ہیں، پی ٹی آئی کی تشدد اور غیرجمہوری رویوں پر مشتمل سیاست ہے، ملک میں آئینی اورجمہوری حکومت موجود ہے، پی ٹی آئی والے حکومت کےساتھ بیٹھ کر مسائل حل کرسکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ  آزاد کشمیر میں صحت، تعمیر وترقی،سمیت دیگرعوامی نوعیت کے مطالبات تھے، وزیراعظم نےعوامی مفادات سےمتعلق مطالبات کی فہرست لےلی، مہاجرین کی سیٹوں کامعاملہ آئینی تھا، مہاجرین کی 6سیٹوں پر ایک 6رکنی کمیٹی پر اتفاق ہوا ہے۔

ملازمت سے استعفیٰ دے کر وکالت میں آنا بڑا اور مشکل فیصلہ تھا، آمدنی شروع ہونے میں سالوں لگتے ہیں، وقت کیساتھ ساتھ کام میں بہتری آتی گئی

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: پی ٹی ا ئی نے کہا کہ

پڑھیں:

ڈنڈوں سے بیوی کا قتل کرنے والے ملزم کی اپیل عدالت نے مسترد کر دی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

لاہور ہائیکورٹ نے گوجرانوالہ میں اپنی بیوی کو ڈنڈوں سے قتل کرنے والے ملزم محمد اشرف کی عمر قید کے خلاف اپیل مسترد کرتے ہوئے ٹرائل کورٹ کا فیصلہ برقرار رکھا ہے۔

جسٹس اسجد جاوید گھرال نے 6 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا جس میں کہا گیا کہ ملزم کے خلاف چشم دید گواہ اس کا بیٹا ہے اور اس کی گواہی قابل اعتماد ہے۔ عدالت نے واضح کیا کہ بیٹا اپنے والد پر جھوٹا الزام نہیں لگا سکتا، اور شواہد کے بغیر اس الزام کو رد نہیں کیا جا سکتا۔

فیصلے میں ملزم کے وکیل کے موقف کو بھی پیش کیا گیا کہ مقتولہ کے دیگر بچے بھی موجود تھے لیکن کسی نے باپ کے خلاف چارج شیٹ نہیں کروائی، تاہم عدالت نے کہا کہ گواہوں کی تعداد سے زیادہ ان کی اہمیت دیکھنا ضروری ہے۔ عدالت نے مزید کہا کہ ہر بچے سے یہ توقع نہیں کی جا سکتی کہ وہ اپنے والد کے خلاف گواہی دے، خوف اور وفاداری کے اثرات کیس کی نوعیت پر اثر انداز ہو سکتے ہیں، اس لیے دیگر بچوں کا والد کے خلاف گواہی نہ دینا پراسیکیوشن کے کیس کو کمزور نہیں کرتا۔

عدالت نے یہ بھی نوٹ کیا کہ ملزم کے وکیل نے دلیل دی کہ مقتولہ کو قتل کرنے کی کوئی واضح وجہ بیان نہیں کی گئی، مگر جج نے کہا کہ بغیر وجہ کے بھی جرم کیا جا سکتا ہے اور یہ ملزم کی بریت کا سبب نہیں بن سکتا۔ پراسیکیوشن نے اپنے کیس کو مکمل طور پر ثابت کیا ہے، لہذا ہائیکورٹ نے ملزم کی سزا برقرار رکھتے ہوئے اپیل خارج کر دی۔

واضح رہے کہ ملزم محمد اشرف کے خلاف مقدمہ 2021 میں گوجرانوالہ کے تھانے میں درج ہوا تھا اور سال 2022 میں گوجرانوالہ کی سیشن عدالت نے اسے عمر قید اور جرمانے کی سزا سنائی تھی۔

متعلقہ مضامین

  • گورنر سندھ کی تعیناتی پر پیپلز پارٹی کے تحفظات دور کر رہے ہیں: رانا ثناء اللّٰہ
  • صورتحال تو ایسی ہی ہے کہ تالے لگا دیں، آج عدالتیں مضبوط ہوتیں تو یہ سب نہ ہورہا ہوتا، جج ہائیکورٹ
  • بانی پی ٹی آئی پروجیکٹ کے لانچ کے بعد ملک میں تباہی آئی: رانا ثناء اللّٰہ
  • ڈنڈوں سے بیوی کا قتل کرنے والے ملزم کی اپیل عدالت نے مسترد کر دی
  • ملکی سالمیت اور شہری تحفظ پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوسکتا: فیلڈ مارشل
  •  اتفاق رائے ہوگیا تو 28 ویں ترمیم بجٹ سے پہلے آسکتی ہے:رانا ثنا اللہ  
  • حزب اللہ کے پاس صہیونی حملوں کا جواب دینے کے سوا کوئی راستہ نہیں، سید رضا صدر الحسینی
  • 28 ویں ترمیم بجٹ سے پہلے متوقع، جن امور پر اتفاق نہیں ہوسکا وہ اگلی ترامیم کا حصہ ہوسکتے ہیں، رانا ثنا اللہ
  • کتاب ہدایت
  • جی بی کے مسئلے پر ہم سے کوئی غلفت نہیں ہوئی، اپوزیشن لیڈر کا الوداعی خطاب