ڈیرن سیمی ویسٹ انڈیز کی ٹیسٹ ٹیم کے کوچ بھی بن گئے
اشاعت کی تاریخ: 13th, October 2025 GMT
کراچی:
ویسٹ انڈیز کرکٹ بورڈ نے سابق کپتان ڈیرن سیمی کو ٹیسٹ ٹیم کا نیا کوچ مقرر کردیا۔
اس تقرری کے بعد ڈیرن سیمی اب ویسٹ انڈیز کے تینوں فارمیٹس میں کوچ بن گئے، وہ اسے قبل ٹی 20 اور ون ڈے ٹیم کے بھی کوچ تھے۔
بورڈ کے مطابق سیمی یکم اپریل 2025 سے ٹیسٹ ٹیم کی ذمہ داریاں سنبھالیں گے، وہ آندرے کولی کی جگہ لیں گے، جو سردست ٹیسٹ ٹیم کی کوچنگ کررہے ہیں۔
بطور کھلاڑی انہوں نے ٹیم کی قیادت کرتے ہوئے 2 ٹی20 ورلڈ کپ (2012 اور 2016) جتوائے، یہ ویسٹ انڈیز کے لیے تاریخی کامیابیاں تھیں۔
ٹیسٹ ٹیم کا کوچ مقرر ہونے پر ڈیرن سیمی نے کہاکہ ویسٹ انڈیز کی نمائندگی کرنا میرے لیے ہمیشہ اعزاز رہا ہے، اب اس نئے کردار کے ساتھ میں ٹیم کے لیے نئی سمت متعین کرنے کے لیے پرعزم ہوں۔
سیمی کی زیرقیادت ویسٹ انڈیز نے 28 ون ڈے میں 15 فتوحات سمیٹی ہیں، 12 میں ناکامی جبکہ ایک مقابلہ برابر رہا ہے، اسی طرح 35 ٹی 20 میچز میں 20 میں انھیں فتح ملی ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ویسٹ انڈیز ڈیرن سیمی ٹیسٹ ٹیم
پڑھیں:
ڈیجیٹل دور میں گمراہ کن معلومات کا تدارک، یونیسکو نے پاکستانی تجویز منظور کر لی
—جنگ فوٹو
یونیسکو نے غلط اور گمراہ کن معلومات اور نفرت انگیز تقاریر کے تدارک کے ذریعے اظہارِ رائے کی آزادی کے تحفظ اور ڈیجیٹل دور میں معلومات کی سچائی کو یقینی بنانے سے متعلق پاکستان کی پیش کردہ تجویز کو منظور کر لیا ہے۔
پیرس میں پاکستانی سفارت خانے کی جانب سے جاری کیے گئے پریس ریلیز کے مطابق یہ تجویز پاکستان کی مستقل مندوب برائے یونیسکو و سفیر ممتاز زہرا بلوچ نے یونیسکو کے ایگزیکٹیو بورڈ کے 222 ویں اجلاس میں پیش کی۔
پاکستان کی اس تجویز کو مختلف خطوں سے تعلق رکھنے والے رکن ممالک کی وسیع حمایت حاصل ہوئی، جو ایک محفوظ، قابلِ اعتماد اور جامع معلوماتی ماحول کے فروغ کے لیے عالمی برادری کے مشترکہ عزم کی عکاسی کرتی ہے، یہ عزم انسانی حقوق، جمہوری اقدار اور معلومات تک عالمی رسائی کے اصولوں پر مبنی ہے۔
یونیسکو کے ایگزیکٹیو بورڈ نے اس بات پر بھی زور دیا کہ نئی اور ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز، جیسے مصنوعی ذہانت (اے آئی) اور نیورو ٹیکنالوجی، عالمی سطح پر نئے چیلنجز پیدا کر رہی ہیں۔
بورڈ نے ڈیجیٹل پلیٹ فارمز سے مطالبہ کیا کہ وہ شفافیت اور جواب دہی کو یقینی بنائیں، مصنوعی ذہانت سے تیار یا تبدیل شدہ مواد کی شناخت اور لیبلنگ کے نظام کو بہتر بنائیں اور تصدیقی اقدامات کو مزید مضبوط کریں۔