ایتھوپیا میں پانچویں ’پاکستان۔افریقہ ٹریڈ ڈیولپمنٹ کانفرنس‘ کا انعقاد
اشاعت کی تاریخ: 17th, October 2025 GMT
ایتھوپیا کے دارالحکومت ادیس ابابا میں “پانچویں پاکستان۔افریقہ ٹریڈ ڈیولپمنٹ کانفرنس” اور “میڈ اِن پاکستان نمائش” کا شاندار آغاز کردیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق تین روزہ ایونٹ میں سو سے زائد پاکستانی ایکسپورٹرز اور افریقی کاروباری نمائندوں نے شرکت کی۔ کانفرنس میں دس سے زائد افریقی ممالک کے نمائندوں نے بھی شرکت کی جہاں دو طرفہ تجارت کے نئے امکانات پر گفتگو کی گئی۔
اس موقع پر وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان کا کہنا تھا کہ ’میڈ اِن پاکستان‘ نمائش نے ایتھوپیا میں پاکستانی مصنوعات کے فروغ کے نئے دروازے کھول دیے۔ افریقہ کے ساتھ تجارت پاکستان کی معاشی حکمتِ عملی کا اہم ستون ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان افریقہ کے ساتھ پائیدار معاشی شراکت داری کے لیے پُرعزم ہے۔ جام کمال خان نے نمائش کے مختلف اسٹالز کا معائنہ بھی کیا اور پاکستانی برآمد کنندگان کی کاوشوں کو سراہا۔
اس ایونٹ میں مہمانِ خصوصی، ایتھوپیا کے وزیرِ ٹرانسپورٹ و لاجسٹکس ڈاکٹر علیمو سیمے فیسا تھے جنہوں نے تقریب کا باضابطہ افتتاح کیا۔
ڈاکٹر علیمو سیمے فیسا کا کہنا تھا کہ ایتھوپیا تجارت کو آسان بنانے کے لیے لاجسٹک نظام میں مسلسل بہتری لا رہا ہے۔ پاکستان کے ساتھ قریبی اقتصادی تعلقات وقت کی ضرورت ہیں۔ ایونٹ خطے میں معاشی انضمام کو فروغ دے گا۔
دوسری جانب پاکستانی سفیر عاطف شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان اور افریقہ کا تعاون مشترکہ ترقی کی ضمانت ہے۔ یہ فورم پاکستان کی ‘لک افریقہ’ پالیسی کا تسلسل ہے۔
ایتھوپین سفیر جمال بکر نے کہا کہ پاکستان اور ایتھوپیا کے تعلقات دوستی اور تعاون کی مضبوط بنیاد پر استوار ہیں۔ ایتھوپیا کی وزارتِ خارجہ کے ڈائریکٹر جنرل دیوانو کیدیر نے بھی پاکستان کی افریقہ پالیسی کو سراہا۔
افتتاحی تقریب کے اختتام پر یادگاری شیلڈز کی تقسیم اور ربن کاٹنے کی تقریب ہوئی۔ تقریب کا اہتمام وزارتِ تجارت، ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان اور پاکستانی سفارتخانے کے اشتراک سے کیا گیا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
وزیراعلیٰ کے پی نے اپنےدفتر میں پاکستانی پرچم کی جگہ پی ٹی آئی پرچم کو دیدی، خواجہ آصف
وزیر دفاع خواجہ آصف نےکہا ہے کہ نومنتخب وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی نے اپنے دفتر میں پاکستان کے پرچم کی جگہ پی ٹی آئی کے پرچم کو دے دی۔ ایکس اکاؤنٹ پر جاری بیان میں خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ قائد اعظم کی تصویر کی جگہ عمران خان کی تصویر نے لے لی۔ پی ٹی آئی فوج کی قیادت کے خلاف بیان دیتی ہے اور شہدا کے جنازے نہیں پڑھتی، دہشت گردی کی مذمت سے گریز کرتی ہے اور کے پی میں دہشت گردی کے خلاف آپریشن کی اجازت سے بھی انکاری ہے۔وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ کیا پی ٹی آئی کی پاکستان کے ساتھ حب الوطنی اقتدار سے مشروط ہے؟ کیا اگر قومی پالیسیاں ان کی مرضی کے مطابق نہ ہوں تو وہ وفاق پہ حملہ آور ہوں گے؟کیا یہ حب الوطنی ہے؟ وطن سے محبت اقدار سے مشروط ہے؟خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ وطن سے محبت سیکھنی ہے ان شہیدوں سے سیکھیں جن کے جنازے پڑھنے سے آپ گریز کرتے ہیں، وہ شہید بیٹے جو آپ کے لیے، میرے لیے، مٹی کی محبت میں اپنی جانیں نچھاور کر رہے ہیں۔دوسری جانب راولپنڈی میں میڈیا سے گفتگو میں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی کا کہنا تھا کہ ہم اپنے لیڈر سےملاقات کے لیے ہر آئینی وقانونی راستہ اپنائیں گے، پی ٹی آئی پر الزام لگایا جاتا ہے کہ یہ احتجاجی سیاست کرتےہیں، جب ہمیں عدالتوں سے انصاف نہ ملے تو پرامن احتجاج ہمارا حق ہے۔سہیل آفریدی کا کہنا تھا کہ قائداعظم بانی پاکستان ہیں، سب سے پہلے پاکستان ہے اس کے بعد باقی چیزیں ہیں، وزیراعلیٰ بننے کے دن سے بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے اقدامات شروع کیے ہیں۔