پاکستان اور افغانستان کے درمیان سیز فائر میں توسیع
اشاعت کی تاریخ: 17th, October 2025 GMT
سٹی 42 : پاکستان اور افغانستان کے درمیان سیز فائر میں توسیع کردی گئی۔
سفارتی ذرائع کے مطابق پاکستان اور افغانستان میں جنگ بندی کل شام 6 بجے تک کیلئے ہوگی۔
افغان طالبان حکومت اور پاکستان کے درمیان عارضی جنگ بندی میں عارضی توسیع کی گئی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ افغان طالبان حکومت اور پاکستان کے درمیان عارضی جنگ بندی کو دوحہ میں جاری مذاکرات کے اختتام تک بڑھا دیا گیا۔ اعلیٰ سطح مذاکرات بروز ہفتہ شروع ہونے کی توقع ہے۔
فیصل آباد میں مقیم 119 افغان مہاجروں نے رضا کار انہ طور پر پاکستان چھوڑ دیا
سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ عارضی جنگ بندی میں توسیع افغان طالبان حکومت کی درخواست پر کی گئی، 48 گھنٹے کی عارضی جنگ بندی آج 6 بجے ختم ہوئی ۔
سفارتی ذرائع کے مطابق پاکستان کی جانب سے یہ باور کریا گیا ہے کہ اب مزید سرحد پار دہشت گردی برداشت نہیں کی جائےگی۔ پاکستان اور ہمسایہ ممالک کے خلاف افغان سرزمین کا استعمال ناقابل قبول ہے ۔ پاکستان کے افغانستان میں کالعدم ٹی ٹی پی گروپوں کے حوالے سے شدید تحفظات ہیں ۔
وفاقی حکومت کا سلمان بٹ پر عائد پابندی کا نوٹس، اعلیٰ سطحی انکوائری کا حکم
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: پاکستان اور کے درمیان
پڑھیں:
پاکستان اور افغان طالبان کے درمیان سیز فائر میں 48 گھنٹے کی توسیع
پاکستان اور افغانستان کی طالبان انتظامیہ کے درمیان سیز فائر میں 48 گھنٹے کی توسیع پر اتفاق کرلیا گیا ہے۔
برطانوی خبر ایجنسی کے مطابق دونوں فریقین نے سیز فائر کی مدت میں مزید 2 روز اضافہ کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
واضح رہے کہ طالبان کی درخواست پر 15 اکتوبر کی شام 6 بجے سے 48 گھنٹے کی جنگ بندی نافذ کی گئی تھی، جس کی مدت آج شام 6 بجے ختم ہورہی تھی۔
I called @MIshaqDar50 of Pakistan to condemn all acts of terrorism unequivocally.
Clashes with Afghanistan are taking lives on both sides and risk pushing the region into new instability.
It is vital that the ceasefire is extended and that all parties deescalate.
— Kaja Kallas (@kajakallas) October 17, 2025
اس سے قبل دفتر خارجہ کے ترجمان شفقت علی خان نے بتایا تھا کہ دونوں ممالک سرحدی کشیدگی کے پُرامن حل کے لیے تعمیری مذاکرات میں مصروف ہیں۔
مزید پڑھیں:
ہفتہ وار بریفنگ کے دوران ترجمان نے بتایا کہ پاکستان نے متعدد بار افغانستان میں فتنہ الخوارج کی موجودگی پر تشویش ظاہر کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے 11 تا 15 اکتوبر کے دوران سرحد پر طالبان کے اشتعال انگیز حملوں کا سخت نوٹس لیا ہے۔
مزید پڑھیں:
شفقت علی خان نے مزید کہا کہ پاکستان نے اپنے دفاع کے حق میں طالبان کے حملوں کا مؤثر جواب دیا، جس کے نتیجے میں طالبان فورسز اور ان کے زیرِ استعمال دہشت گرد ٹھکانوں کو بھاری نقصان پہنچا۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی جوابی کارروائی صرف دہشت گرد عناصر کے خلاف تھی اور شہری آبادی کو ہر ممکن حد تک محفوظ رکھا گیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں