راولپنڈی:

پنجاب بھر میں سیکیورٹی کی صورت حال کے پیش نظر سرکاری اور نجی اسکولوں میں طلبہ طالبات کی سیکیورٹی کے لیے نئی ایڈوائزری جاری کردی گئی ہے اور روزانہ اسکول بیگز کی چیکنگ ہوگی۔

محکمہ تعلیم کے مطابق صوبہ بھر کے سرکاری اور نجی اسکولوں میں طلبا و طالبات کی سلامتی اور تحفظ کے لیے نئی ایڈوائزری جاری کر دی ہے، جس کے تحت اسکول آنے والے تمام طلباو طالبات کے حفظ ماتقدم کے طور پر اسکول بیگز کی روزانہ چیکنگ لازمی قرار دے دی گئی ہے۔

اس حوالے سے بتایا گیا کہ تمام سرکاری پرائیویٹ تعلیمی اداروں میں سی سی ٹی وی کیمرے لازمی قرار دے دیے گئے ہیں۔

محکمہ تعلیم نے سیکیورٹی خطرات کے باعث صوبہ بھر میں سرکاری اور پرائیویٹ اسکولوں کی سیکیورٹی نظام فول پروف بنانے کے احکامات جاری کیے ہیں اور اس کے تحت چوکیدار اور سیکیورٹی گارڈز چیکنگ کے لیے میٹل ڈیٹیکٹرز استعمال کریں گے۔

محکمہ تعلیم نے بتایا کہ طلبہ، اساتذہ اور عملے کو سیکیورٹی کی اہمیت سے آگاہ کیا جائے گا، اسکولوں میں پستول، بندوقیں، چھریاں اور قینچیاں لانے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

مزید بتایا گیا کہ تمام اسکولوں میں سیکورٹی الارم نظام فوری فعال کرنے کا بھی حکم جاری کیا گیا ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: اسکولوں میں

پڑھیں:

سیکیورٹی فورسز کی تین مختلف کارروائیوں میں  18 دہشت گرد ہلاک

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

ٹنگ کلی :سلطان خیل (لکی مروت) اور میر علی  میں انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز میں شمالی وزیرستان کے علاقے ٹنگ کلی (دتہ خیل) میں 6، لکی مروت کے سلطان خیل میں 8 اور میر علی میں خودکش حملہ آور سمیت 4 طالبان و خوارج ہلاک ہوگئے،  حکام نے بتایا کہ فورسز کو اپنی کاروائیوں میں کسی قسم کا جانی یا مالی نقصان نہیں ہوا۔

میڈیا رپورٹس کےمطابق  سیکیورٹی ذرائع نے کہا  کہ 16 اکتوبر کو کی گئی تین سمتوں میں کارروائیاں قومی ایکشن پلان کے تحت انٹیلی جنس کی بنیاد پر عمل میں لائی گئیں،  شمالی وزیرستان میں جاری آپریشن میں 8 روز سے زائد نگرانی اور مبینہ گھیراؤ کے بعد چھے دہشت گرد ہلاک ہوئے، جن میں ایک کمانڈر محبوب عرف محمد (فتنہ الخوارج) بھی شامل بتایا جا رہا ہے۔

 لکی مروت میں افغان طالبان کی پراکسی تنظیموں کے ٹھکانوں پر کیے گئے حملے میں اسلحہ، گولہ بارود اور مواصلاتی آلات بھی ضبط کر لیے گئے، میر علی میں ایک گاڑی بم کے خودکش حملے کی کوشش کو سیکیورٹی فورسز نے بروقت ناکام بناتے ہوئے تین حملہ آوروں کو ہلاک کیا جبکہ خودکش گاڑی دھماکے سے تباہ ہوئی۔

شمالی وزیرستان  ٹنگ کلی دتہ خیل  سیکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ خفیہ اطلاعات موصول ہونے کے بعد فورسز نے علاقے کی مسلسل 8 سے 10 روز تک نگرانی کی،  16 اکتوبر کی رات یا روزمرہ کارروائی کے دوران دہشت گردوں کو گھیرے میں لے کر جوابی فائرنگ ہوئی جس میں 6 مبینہ دہشت گرد ہلاک جبکہ 3 زخمی ہوئے۔

سیکیورٹی ذرائع نے مزید کہاکہ   ہلاک شدگان میں مبینہ طور پر فتنہ الخوارج کے کمانڈر محبوب عرف محمد کا نام بھی شامل ہے، جسے علاقے میں موجود امن دشمن عناصر کے خاتمے کے حوالے سے ایک اہم کامیابی قرار دیا جا رہا ہے،  یہ کارروائی علاقائی امن کے لیے جاری وسیع آپریشن کا حصہ ہے۔

لکی مروت (سلطان خیل)  میں یہاں کی کارروائی بھی 16 اکتوبر کو انٹیلی جنس اطلاعات کی بنیاد پر عمل میں لائی گئی،  افغان طالبان کی پراکسی تنظیموں کے خفیہ ٹھکانوں پر فضائی اور زمینی نگرانی کے بعد فورسز نے کریک ڈاؤن کیا۔

آپریشن کے دوران 8 انتہائی مطلوب افراد ہلاک ہوئے اور بھاری مقدار میں اسلحہ، گولہ بارود، اور مواصلاتی آلات برآمد ہوئے۔ حکام نے کہا کہ اس کایا کلپ کے ذریعے علاقے میں خفیہ نیٹ ورکس کو نقصان پہنچایا گیا ہے اور مزید تفتیش جاری ہے۔

میر علی میں  ایک مبینہ خوارجی نے سیکیورٹی فورسز کے کیمپ کی جانب بارود سے بھری گاڑی بھیجی جسے دیوار سے ٹکرانے کے بعد دھماکے نے تباہ کر دیا۔ دھماکے کے فوراً بعد تین دیگر حملہ آور کیمپ میں داخل ہونے کی کوشش کرتے ہوئے فورسز کی بروقت اور شجاعانہ کارروائی میں ہلاک ہوگئے۔ سیکیورٹی حکام نے بتایا کہ اس واقعے میں فورسز کو کوئی نقصان نہیں ہوا اور کیمپ کی آمد و رفت معمول کے مطابق ہے۔

خیال رہےکہ  سیکیورٹی عہدیداروں نے زور دے کر کہا ہے کہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت دہشت گردی کے خلاف بلا امتیاز، مؤثر اور تسلسل کے ساتھ کارروائیاں جاری رکھی جائیں گی۔ حکام نے عوام سے بھی اپیل کی کہ کسی بھی مشکوک معلومات کو فوراً متعلقہ اداروں کے ساتھ شیئر کریں تاکہ انسداد دہشت گردی کی کوششیں اور موثر بن سکیں۔ ترجمان سیکیورٹی فورسز نے کہا کہ گزشتہ چار روز کے دوران افغان طالبان کی سرپرستی میں پاکستان میں داخل ہونے والے کل 102 خوارج کو ہلاک کیا جا چکا ہے، جسے وہ دولت کے خلاف جاری کارروائیوں کی ایک بڑی کامیابی قرار دے رہے ہیں۔

حکومت اور سیکیورٹی ادارے مل کر علاقے میں مزید سرچ آپریشنز، شناختی کارروائیاں اور تفتیش کر رہے ہیں۔ ہلاک شدگان کے ممکنہ روابط، اسلحہ کے ماخذ اور مواصلاتی چینلز کی تحقیقات تیزی سے جاری ہیں تاکہ مستقبل میں ایسے حملوں کو روکا جا سکے اور دہشت گردی کے نیٹ ورکس کو مکمل طور پر توڑا جا سکے۔

ویب ڈیسک وہاج فاروقی

متعلقہ مضامین

  • تمام تھیٹر ہالز کی مانیٹرنگ سخت
  • اسکولوں میں طلبہ کیلیے سخت ایڈوائزری کے تحت بیگز کی روزانہ تلاشی ہوگی
  • سیکیورٹی فورسز کی تین مختلف کارروائیوں میں  18 دہشت گرد ہلاک
  • پنجاب اسکولوں کے تدریسی اوقات تبدیل، نئے شیڈول کا اطلاق 16 اکتوبر سے ہوگا
  • خیبر پختونخوا میں افغان مہاجر ین کے تمام کیمپس ختم کرنے کا فیصلہ، اعلامیہ جاری
  • پنجاب حکومت کا انتہا پسند جماعت پر پابندی کیلئے وفاق کو سفارش کرنے کا فیصلہ
  • پی پی ایس سی کےذریعے مختلف محکموں میں بھرتی کا معاملہ، نتائج جاری
  • سرکاری کالج کی عمارت پر مریم نواز کی تصویر والا جھنڈا لگانے پر پرنسپل کو شوکاز نوٹس
  • امید ہےکہ وزیراعلیٰ سہیل آفریدی، عمران خان اور تمام اسیران کی رہائی کیلئے بھرپور کردارادا کریں گے