مریدکے کے واقعات انتہائی افسوس ناک ہیں جس سے ملک میں اصطراب کی فضا پیدا ہورہی ہے، مظہر سعید کاظمی
اشاعت کی تاریخ: 17th, October 2025 GMT
ملتان میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اہلسنت کے امیر کا کہنا تھا کہ ملکی صورتحال کے پیش نظر تمام واقعات کی تحقیقات کیلئے عدالتی کمیشن بنایا جائے اور سینکڑوں بے گناہ کارکنوں کو فی الفور رہا کیا جائے، بے بنیاد مقدمات ختم کئیے جائیں، شہدا کے لواحقین اور زخمیوں کو مالی امداد دی جائے۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اہل سنت نے موجودہ حالات میں حکمت عملی طے کرنے کیلئے آج لاہور میں کل جماعتی اجلاس منعقد کیا ہے، جس میں موجودہ صورت حال پر تبادلہ خیال کیا جائے گا اس سلسلے میں امیر جماعت اہل سنت پاکستان علامہ پروفیسر سید مظہر سعید کاظمی، سابق وفاقی وزیر ورکن سپریم کونسل جماعت اہل سنت صاحبزادہ سید حامد سعید کاظمی، رکن سپریم کونسل وسیم ممتاز ایڈووکیٹ، ناظم اعلی جماعت اہل سنت پنجاب علامہ محمد فاروق خان سعیدی، صوبائی صدر جمعیت علمائے پاکستان نورانی محمد ایوب مغل، مدرسہ ہدایت القرآن کے مہتمم مفتی محمد عثمان پسروری، پاکستان سنی تحریک کے رہنما مرزا محمد ارشد القادری نے مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ جماعت اہل سنت ایک غیرسیاسی مذہبی جماعت ہے، جماعت اہل سنت کے وابستگان اور دینی مدارس کا حالیہ واقعات سے کوئی تعلق نہیں ہے پھر ناجانے کیوں سواد اعظم اہل سنت کو مشتعل کرنے کی مذموم سازش کی جارہی ہے، حکومت اس بات کا نوٹس لے کہ وہ کون سے عناصر ہیں جو بے بنیاد کاروائیوں کے ذریعے ملکی امن کو خراب کرنے کے درپے ہیں جبکہ جماعت اہل سنت کے کارکن ہمیشہ ملکی سلامتی کیلئے کوشاں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مرید کے کے واقعات انتہائی افسوس ناک ہیں جس سے ملک میں اصطراب کی فضا پیدا ہورہی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ملکی صورتحال کے پیش نظر تمام واقعات کی تحقیقات کیلئے عدالتی کمیشن بنایا جائے اور سینکڑوں بے گناہ کارکنوں کو فی الفور رہا کیا جائے، بے بنیاد مقدمات ختم کئیے جائیں، شہدا کے لواحقین اور زخمیوں کو مالی امداد دی جائے، متعدد دینی مدارس کو بلاوجہ سر بمہر کیا گیا ہے جنہیں فلفور کھولا جائے موجودہ خلفشار کو دور کرنے کیلئے مذاکرات کا راستہ اختیار کیا جائے۔ علامہ مظہر سعید کاظمی نے کہا کہ ملکی دفاع کیلئے ہم تمام اداروں کے ساتھ سیسہ پلائی دیوار کی طرح کھڑے ہیں، ملکی سلامتی اور دفاع کیلئے کوئی دقیقہ فروگذاشت نہیں کریں گے۔ انہوں نے افغانستان اور بھارت کے پاکستان کے خلاف گٹھ جوڑ کی شدید مزمت کی۔ یہ گٹھ جوڑ اسلام کے خلاف سازش ہے اس حوالے سے پاکستانی افواج نے بھارت کی طرح افغانستان کو بھی شکست سے دوچار کیا ہے۔
علامہ حامد سعید کاظمی نے کہا افسوس ناک پہلو یہ ہے کہ جماعت اہل سنت کی مساجد کو تحویل میں لے کر محکمہ اوقاف کے حوالے کیا جارہا ہے، یہ صورتحال تشویش ناک ہے، انہوں نے کہا کہ لاہور میں آج ہونے والا کل جماعتی اجلاس مشترکہ لائحہ عمل طے کرے گا جس پر عمل درآمد کیلئے پیش رفت کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ملکی صورتحال کے پیش نظر وطن عزیز داخلی خلفشار کا متحمل نہیں ہوسکتا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: جماعت اہل سنت سعید کاظمی نے کہا کہ انہوں نے کیا جائے کہ ملکی
پڑھیں:
مذہبی جماعت کا ممکنہ احتجاج، لاہور اور راولپنڈی میں سیکیورٹی ہائی الرٹ
مذہبی جماعت کے ممکنہ احتجاج کے پیش نظر داتا دربار کے اطراف میں کینٹینر پہنچا دیے گئے جبکہ راولپنڈی بھر میں سیکیورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی۔لاہور میں تاحال سڑکوں کو کینٹینرز کی مدد سے بلاک نہیں کیا گیا ہے تاہم داتا دربار کے باہر اور سرکلر روڈ کی اطراف میں کینٹینرز موجود ہیں۔دوسری جانب، راولپنڈی میں امن و امان کو یقینی بنانے کے لیے ساڑے پانچ ہزار افسران و جوان سیکیورٹی ڈیوٹیوں پر تعینات ہیں۔مریدکے واقعات کے بعد پہلا جمعہ ہے جس کے تناظر میں سیکیورٹی کو فول پروف رکھنے کے لیے اضافی انتظامات کیے گئے ہیں۔شہر کے داخلی و خارجی راستوں پر پولیس پکٹس قائم ہیں اور اضافی پولیسں نفری بھی تعینات کی گئی ہے۔ شہر اور دونوں کنٹونمنٹنس کے علاقوں کی اہم چوراہوں اور پوائنٹس پر بھی پولیس کو فسادات سے نمٹنے والے آلات کے ساتھ تعینات کیا گیا ہے۔پنجاب حکومت کی جانب سے پہلے ہی 8 سے 18 اکتوبر تک 10 دن کے لیے پنجاب بھر میں دفعہ 144 نافذ ہے جبکہ جلسے، جلوسوں، ریلیوں اور دھرنوں پر بھی پابندی عائد ہے۔ اسپیکر کا استمعال صرف اذان اور خطبے کے لیے کیا جا سکتا ہے۔پولیس حکام کے مطابق امن وامان کو برقرار رکھنے و سیکیورٹی کے لیے پولیسں اہم چوراہوں اور پوائنٹس پر موجود رہے گی۔ تاہم کسی شاہراہ کو بند نہیں کیا جائے گا، شہر اور بیرون شہر آمدورفت مکمل طور پر بحال رکھی جائے گی۔دیگر معمولات زندگی بھی روٹین کے مطابق رہیں گے، کسی کو کاروبار زبردستی بند یا متاثر کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے بھی راولپنڈی سمیت صوبے بھر میں ہڑتال کی آڑ میں سڑکوں پر آنے اور قانون ہاتھ میں لینے والوں کے خلاف سخت کارروائی کا عندیہ دے رکھا ہے۔راولپنڈی پولیس نے شہریوں کو ہوشیار رہنے کے حوالے سے آگاہی پیغام جاری کر دیا جس کے مطابق کسی بھی شخص یا جماعت کو ہڑتال کی آڑ میں سڑکوں پر آنے یا قانوں ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جائے گی، شر پسندی اور انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمات درج کیے جائیں گے، سزا 8 سے 10 سال ہو سکتی ہے۔شر انگیزی و فتنہ فساد پھیلانے والوں اور دوسروں کو اکسانے والوں سے سختی سے نمٹا جائے گا، شہری کسی ایسی کال پر کان نہ دھریں اور قانون کی پاسداری کو مقدم رکھیں۔