نئی دہلی:۔ بھارت نے افغانستان کے حوالے سے پاکستان کو کھلی دھمکی دے دی ہے۔ انڈین وزارتِ خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے ہفتہ وار پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ بھارت افغانستان کی صورتِ حال پر قریبی نظر رکھے ہوئے ہے۔

رندھیر جیسوال نے کہا کہ بھارت افغانستان کی خودمختاری، علاقائی سالمیت اور آزادی کے لیے پوری طرح پُرعزم ہے اور افغانستان کی حمایت جاری رکھے گا۔

بھارتی ترجمان نے کہا کہ پاکستان دہشت گرد تنظیموں کی پناہ گاہ ہے، دہشت گردی کی مالی معاونت کرتا ہے اور اپنی ناکامیوں کا الزام پڑوسیوں پر ڈالتا ہے۔ رندھیر جیسوال کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان اس بات سے برہم ہے کہ طالبان حکومت اپنے علاقے پر خودمختاری قائم کیے ہوئے ہے اور آگے بڑھ رہی ہے۔

بھارتی ترجمان پاکستانی وزیر خارجہ کے ایک بیان پر ردعمل ظاہر کر رہے تھے۔ وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے حالیہ پاک-افغان جھڑپوں اور 48 گھنٹے کی جنگ بندی کے اعلان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ طالبان حکومت کے فیصلے دہلی سے اسپانسر ہو رہے ہیں۔

.

ذریعہ: Al Qamar Online

پڑھیں:

افغان طالبان اس  وقت بھارت کی پراکسی بنے ہوئے ہیں، وزیر دفاع خواجہ آصف

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیردفاع  خواجہ آصف کا کہنا ہےکہ افغان طالبان اس  وقت بھارت کی پراکسی بنے ہوئے ہیں، میں نہیں سمجھتا کہ یہ سیز فائر  زیادہ دیر نکال پائے، افغانستان سیز فائر کی خلاف ورزی کرتا رہا تو  ہمیں جواب  دینا  پڑےگا۔جیو نیوز کے پروگرام ' آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ' میں گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ  پاکستان افغانستان میں 48 گھنٹے کا سیز فائر ہوا ہے، ہم پر جنگ مسلط کی جاتی ہے تو جواب دینا ہمارا حق بنتا ہے۔

خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ افغان طالبان اس وقت بھارت کی پراکسی بنے ہوئے ہیں، طالبان کے فیصلے اس وقت دہلی سے اسپانسر ہو رہے ہیں، اس وقت کابل دہلی کی پراکسی وار  لڑ  رہا ہے،  بھارت کے جہاز گرائے جانےکی گواہ پوری دنیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ  افغانستان ایک ٹینک دکھارہا ہے اور دعویٰ  کر رہا ہےکہ یہ پاکستان کا ہے، جو ٹینک افغانستان دکھا رہا ہے  ویسا ٹینک ہمارے پاس ہے ہی نہیں، نجانےکہاں کس کباڑی  سے انہوں نے ٹینک لیا اور اب جھوٹ بول رہے ہیں۔

 اراکین اسمبلی، طاقتور طبقات، ججز، بیورو کریٹس، ایڈووکیٹ جنرل آفس اور اعلیٰ افسران کی تنخواہوں میں اضافہ کرتے رہنا قرین انصاف نہیں ہے

وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ افغان طالبان کی نیت ہی نہیں کہ یہاں امن ہو،  اگر انہوں نے جنگ کو بڑھایا  تو ہم  اپنی پوری طاقت  سے جواب دیں گے، کچھ دوست ممالک گفت و شنید کی بات کر رہے تھے، تب ہم نے فیصلہ کیا تھا کہ وہاں جاکر بات کریں،  ویزوں کے لیے ان کو کہا تھا لیکن جنگ شروع ہوئی تو ویزا درخواست  واپس لے لی۔امریکی صدر ٹرمپ کے حوالے سے خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ صدر ٹرمپ  نے جنگیں بند کرائی ہیں، وہ  امن کے داعی ہیں، صدر ٹرمپ اگر  یہاں بھی جنگ بند کرانا چاہتے ہیں تو  موسٹ ویلکم ۔

 جیب میں پیسے ہوں، خریدنے کا ڈھنگ آتا ہو، دماغ کے کسی خانے میں عقل بھی ہو تو یہ ملک ایسے لوگوں کیلئے جنت ہے، پراپرٹی ٹائیکون سے ملاقاتیں ہوئیں 

مزید :

متعلقہ مضامین

  •  افغان حکومت بھارت  سے خوشگوار تعلقات رکھے لیکن پاکستان کی سلامتی کی قیمت پر نہیں: سعد رفیق 
  • پاکستان اور افغانستان کے درمیان پُرامن حل کیلیے مذاکرات جاری، دفتر خارجہ
  • پاکستان کا افغان طالبان، فتنہ الخوارج اور فتنہ الہندستان کی جانب سے پاک-افغان سرحد پر بلاجواز جارحیت پر گہری تشویش کا اظہار، پاکستان پرامن، مستحکم، علاقائی طور پر منسلک اور خوشحال افغانستان کا خواہاں ہے، ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان کی پریس بریفنگ
  • پاکستان کا افغان طالبان کے الزامات پر ردعمل، دفترِ خارجہ نے افغان الزامات کو مسترد کر دیا
  • پاک بحریہ سربراہ کی امریکی عسکری و سول قیادت سے اہم ملاقاتیں، علاقائی سلامتی پر تبادلہ خیال
  • فتنہ الخوارج وہندوستان ملکی سلامتی کے لیے خطرہ ہے‘سنی تحریک
  • پاکستان علاقائی امن اور استحکام کیلیے کلیدی کردار ادا کرتا رہے گا، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف
  • افغان طالبان اس  وقت بھارت کی پراکسی بنے ہوئے ہیں، وزیر دفاع خواجہ آصف
  • افغانستان سے علاقائی و عالمی سلامتی کو سنگین خطرات لاحق، اقوام متحدہ کا انتباہ