کابل کے ساتھ پہلے جیسے تعلقات کے متحمل نہیں ہو سکتے: خواجہ آصف
اشاعت کی تاریخ: 18th, October 2025 GMT
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) وزیر دفاع خواجہ آصف نے افغان طالبان کی حکومت کو بھارت کی پراکسی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ افغانستان، بھارت اور ٹی ٹی پی نے مل کر پاکستان پر جنگ مسلط کی ہے لیکن اب کابل کے ساتھ تعلقات پر ماضی کی طرح متحمل نہیں ہو سکتے ہیں۔ ایکس پر بیان میں طالبان کے 2021 میں اقتدار میں آنے کے بعد سے پاکستان میں امن اور افغانستان سے دراندازی روکنے کے لئے حکومت کی کوششوں کا تفصیلی جائزہ پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر خاجہ نے اس دوران کابل کا 4 دفعہ دورہ کیا۔ وزیر دفاع اور آئی ایس آئی کے دو، نمائندہ خصوصی کے 5، سیکرٹری کے 5، مشیر قومی سلامتی کا ایک، جوائنٹ کوآرڈینیشن کمیٹی اجلاس 8، بارڈر فلیگ میٹنگ 225، احتجاجی مراسلے 836 اور 13 دفعہ ڈی مارش کیا گیا۔ 2021ء سے لے کر اب تک 3 ہزار 844 شہادتیں ہوئیں، جس میں سول، فوجی، قانون نافذ کرنے والے ادارے سب شامل ہیں۔ اس دوران دہشت گردی کے 10 ہزار 347 واقعات ہوئے، 5سال میں ہماری کوششوں اور قربانیوں کے باوجود کابل سے مثبت ردعمل نہیں آیا اور اب افغانستان بھارت کی پراکسی بن گیا ہے۔ یہ دہشت گردی کی جنگ بھارت، افغانستان اور ٹی ٹی پی نے مل کر پاکستان پر مسلط کی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کابل کے حکمران جو اب بھارت کی گود میں بیٹھ کر پاکستان کے خلاف سازشیں کر رہے ہیں، کل تک ہماری پناہ میں تھے، ہماری زمین پر چھپتے پھرتے تھے۔ پاک سر زمین پر بیٹھے تمام افغانوں کو اپنے وطن واپس جانا ہو گا۔ اب کابل میں ان کی اپنی حکومت یا خلافت ہے، اسلامی انقلاب آئے 5 سال ہو گئے ہیں۔ پاکستان کے ساتھ ہمسایوں کی طرح رہنا ہوگا۔ ہماری سر زمین اور وسائل 25 کروڑ پاکستانیوں کی ملکیت ہیں۔ پانچ دہائیوں کی زبردستی کی مہمان نوازی کے خاتمے کا وقت ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
پیپلز پارٹی ہماری اتحادی ہے اسکے ساتھ تعلقات کو احترام کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، وزیراعظم
وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان پیپلزپارٹی ہماری اتحادی جماعت ہے جس کے ساتھ تعلقات کو احترام اور قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف سے چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی زیر قیادت وفد نے ملاقات کی۔
وزیراعظم نے شرکا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی ہماری اتحادی جماعت ہے جس کے ساتھ تعلقات کو ہم احترام اور قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔
پاکستان پیپلزپارٹی کے وفد نے غزہ امن معاہدے کے حوالےسے پاکستان کے کردار پر وزیراعظم کو خراج تحسین پیش کیا جبکہ ملاقات ملک کی مجموعی و سیاسی صورتحال پر تبادلۂ خیال کیا گیا۔
پاکستان پیپلزپارٹی کے وفد میں پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنماء و رکن قوم اسمبلی راجہ پرویز اشرف، سینیٹر شیری رحمان ، نیر بخاری، ندیم افضل چن اور سید علی قاسم گیلانی شامل تھے۔
ملاقات میں نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار، وزیر دفاع خواجہ محمد آصف، وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال وفاقی وزیر قومی غذائی تحفظ رانا تنویر حسین، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ ، وفاقی وزیر پبلک افیئرز یونٹ رانا مبشر اقبال، مشیر وزیراعظم برائے سیاسی امور رانا ثناء اللہ اور اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان بھی موجود تھے۔
بعد ازاں نائب وزیراعظم و وزیرِ خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار کی پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت سے خوشگوار اور تعمیری ملاقات ہوئی جس میں ملکی سیاسی و سیکیورٹی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ملاقات میں سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف، سینیٹر شیری رحمان، سابق چیئرمین سینیٹ نیئر بخاری اور ندیم افضل چن نے شرکت کی۔
حکومتی وفد میں وفاقی وزیر برائے اقتصادی امور احد چیمہ، وفاقی وزیر برائے بین الصوبائی رابطہ رانا ثناء اللہ، صوبہ پنجاب کی سینئر وزیر مریم اورنگزیب، اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان، چیف سیکریٹری پنجاب اور آئی جی پنجاب بھی اس موقع پر موجود تھے۔
ملاقات میں ملک کی موجودہ سیاسی و سیکیورٹی صورتحال کے ساتھ ساتھ حالیہ علاقائی اور عالمی پیش رفت پر تفصیلی غور و خوض کیا گیا۔