Jasarat News:
2025-12-02@15:41:45 GMT

دنیا میں سب سے زیادہ قرض امریکا پر، بھارت  کا نمبر ساتواں

اشاعت کی تاریخ: 18th, October 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

دنیا کی معیشت پر قرضوں کا بوجھ خطرناک حد تک بڑھ چکا ہے اور اس حوالے سے ایک تازہ رپورٹ میں حیران کن حقائق انکشافات ہوئے ہیں۔

امریکی تحقیقی ادارے ورلڈ پاپولیشن ریویو کی رپورٹ کے مطابق امریکا اس وقت دنیا کا سب سے زیادہ مقروض ملک ہے، جس پر مجموعی طور پر 32.

9 ٹریلین ڈالر کا قرضہ چڑھا ہوا ہے۔

اعداد و شمار کے مطابق ہر امریکی شہری پر اوسطاً 76 ہزار ڈالر کا قرض بنتا ہے، جو عالمی معیشت کی نازک صورتحال کو ظاہر کرتا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ قرضوں کی اس فہرست میں چین 15 ٹریلین ڈالر کے ساتھ دوسرے، جاپان 10.9 ٹریلین ڈالر کے ساتھ تیسرے، جب کہ برطانیہ اور فرانس 3.4 ٹریلین ڈالر کے قرضوں کے ساتھ بالترتیب چوتھے اور پانچویں نمبر پر ہیں۔ اٹلی 3.1 ٹریلین ڈالر کے ساتھ چھٹے اور بھارت 3 ٹریلین ڈالر کے قومی قرض کے ساتھ ساتویں نمبر پر ہے۔

بھارتی معیشت کے بارے میں رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ بھارت پر 3 ہزار ارب ڈالر سے زائد قومی قرض ہے اور ہر بھارتی شہری اوسطاً 504 ڈالر کا مقروض ہے۔ ماہرین کے مطابق بھارت میں حکومت ہر سال اربوں ڈالر صرف قرض کے سود کی ادائیگی پر خرچ کر رہی ہے جب کہ ملک کی بڑی آبادی اب بھی بنیادی ضروریاتِ زندگی ، تعلیم، صحت، روزگار اور صاف پانی  سے محروم ہے۔

یہ اعداد و شمار اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ بھارت کی تیز رفتار ترقی کے دعوے زمینی حقیقت سے مطابقت نہیں رکھتے۔

پاکستان کا اس فہرست میں 33واں نمبر بتایا گیا ہے، جس پر مجموعی طور پر 260.8 ارب ڈالر کا قومی قرض ہے۔ فی کس کے لحاظ سے ہر پاکستانی تقریباً 543 ڈالر کا مقروض ہے۔ ماہرین کے مطابق پاکستان کو قرضوں کے ساتھ ساتھ سود کی ادائیگیوں کا دباؤ بھی درپیش ہے، جس سے معیشت پر طویل مدتی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔

بنگلا دیش کا قومی قرض 177.6 ارب ڈالر ہے اور ہر شہری 611 ڈالر کا مقروض ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اگرچہ بنگلا دیش کا کل قرض پاکستان سے کم ہے، مگر فی کس قرض کی شرح قدرے زیادہ ہے۔

رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ بڑے ممالک میں افغانستان سب سے کم مقروض ملک ہے، جس پر صرف 1.6 ارب ڈالر کا قرض ہے اور فی افغان شہری پر صرف 30 ڈالر کا بوجھ ہے۔ اسی طرح اگر فی کس قرض کے لحاظ سے دیکھا جائے تو آئرلینڈ دنیا میں سرفہرست ہے، جہاں ہر شہری پر حیران کن طور پر 6 لاکھ 14 ہزار ڈالر کا قرض ہے۔

عالمِ اسلام کے تناظر میں رپورٹ نے یہ انکشاف کیا کہ مسلم دنیا کے کئی بڑے ممالک بھی قرض کے دائرے میں جکڑے ہوئے ہیں۔ ان میں انڈونیشیا 543 ارب ڈالر کے ساتھ مقروض ترین مسلم ملک ہے، اس کے بعد مصر 377 ارب، ترکی 330 ارب، سعودی عرب 280 ارب اور ملائیشیا 278 ارب ڈالر کے قومی قرض کے ساتھ فہرست میں شامل ہیں۔

معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں بڑھتے قرضوں کی یہ صورتحال اس بات کی علامت ہے کہ عالمی مالیاتی نظام تیزی سے غیر مستحکم ہو رہا ہے۔ بلند شرح سود، بجٹ خسارے، اور حکومتی اخراجات میں بے احتیاطی نے کئی ملکوں کو قرض کے جال میں پھنسا دیا ہے۔

اگر یہی رجحان جاری رہا تو آنے والے برسوں میں نہ صرف ترقی پذیر بلکہ ترقی یافتہ ممالک بھی شدید مالی بحرانوں کا سامنا کر سکتے ہیں۔ عالمی سطح پر معیشت کے توازن کی بحالی کے لیے ضروری ہے کہ ممالک اپنے قرضوں کے ڈھانچے پر نظرثانی کریں اور پائیدار معاشی پالیسیاں اپنائیں۔

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ٹریلین ڈالر کے ڈالر کے ساتھ ڈالر کا قرض رپورٹ میں کے مطابق ارب ڈالر ہے اور قرض ہے قرض کے

پڑھیں:

انسانوں کو ایک ساتھ کھانا کھانے میں کیوں لطف آتا ہے؟

ہزاروں سالوں سے انسان چھوٹے گروہوں میں اکٹھے ہو کر کھانا کھاتے آئے ہیں لیکن یہ روایت اہم اور آج بھی برقرار کیوں ہے؟

یہ بھی پڑھیں: کیا سردیاں رومانس کا موسم لے آتی ہے، اس دوران رومانٹک موڈ کے پیچھے کیا سائنس ہے؟

یہ ایک منفرد انسانی عادت ہے کہ ہم دوسروں کے ساتھ بیٹھ کر کھانا کھانے سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔ دوستوں کے ساتھ ڈنر، پارٹی، یا تعطیلات کے دوران مشترکہ کھانے کی روایت اتنی عام ہے کہ اس پر زیادہ توجہ نہیں دی جاتی سوائے اس کے جب یہ رجحان کم ہو رہا ہو اور خبروں میں سرخیوں کا سبب بنے۔

ماہرین کے مطابق کھانے کا اشتراک شاید انسانی نسل سے بھی پہلے کے زمانے کا ہو کیونکہ ہمارے ’قریبی رشتہ دار‘ جیسے چمپینزی اور بونوبو بھی اپنے گروہوں میں خوراک بانٹتے ہیں لیکن خوراک دینا اور سب کے ساتھ بیٹھ کر کھانا کھانا مختلف چیزیں ہیں۔

مزید پڑھیے: خوشی، محبت و دیگر جذبات کے ہارمونز کونسے، یہ ہمارے دماغ پر کیسے حکومت کرتے ہیں؟

پہلا مشترکہ کھانا شاید کیمپ فائر کے گرد ہوا ہو جہاں شکار یا جمع کی گئی خوراک کو آگ پر پکایا گیا۔

یونیورسٹی آف آکسفورڈ کے بایولوجیکل انتھروپولوجسٹ رابن ڈنبار کے مطابق ایسے اجتماعات نے لوگوں کو رات دیر تک جاگنے اور ایک دوسرے کے ساتھ تعلقات بنانے کا موقع فراہم کیا۔

تحقیقات سے پتا چلتا ہے کہ ایک ساتھ کھانے سے خوشی اور سماجی تعلقات میں اضافہ ہوتا ہے۔

رابن کی سنہ 2017 کی تحقیق میں معلوم ہوا کہ جو لوگ زیادہ لوگوں کے ساتھ کھانا کھاتے ہیں ان کی زندگی میں اطمینان اور دوستوں کی حمایت زیادہ ہوتی ہے۔

مزید پڑھیں: ‘لاندی’ تیار کرنے کے لیے بھیڑ کا گوشت خشک کرنے کی قدیم روایت آج بھی زندہ ہے

اس کی وجہ یہ ہے کہ کھانے سے دماغ میں اینڈورفنز خارج ہوتے ہیں جو تعلقات مضبوط کرنے میں مدد دیتے ہیں۔

دعوتیں حیثیت و طاقت دکھانے کا بھی ذریعہ

ساتھ کھانے کے اثرات صرف مثبت نہیں ہوتے۔ کبھی کبھار مشترکہ کھانے طاقت یا کنٹرول دکھانے کے طریقے بھی بن سکتے ہیں جیسے کسی فصل کی خوشی میں مزدوروں کے لیے بڑا کھانا یا دفتر کی پارٹی میں باس کی فراخدلی۔

بعض اوقات خاندان کے ساتھ کھانے میں بھی جھگڑے یا تنقید شامل ہو سکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیے: نمک منڈی میں چپلی کباب نے بھی جگہ بنالی

ماہرین کے مطابق اگرچہ لوگ دوستوں اور عزیزوں کے ساتھ کھانے سے لطف اندوز ہوتے ہیں لیکن کبھی کبھار تنہا بیٹھ کر کھانا یا کتاب پڑھنا بھی اچھا محسوس ہوتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اکٹھے کھانا انسانوں کا اکٹھے کھانا دعوت کا مزہ مزیدار کھانے

متعلقہ مضامین

  • انسانوں کو ایک ساتھ کھانا کھانے میں کیوں لطف آتا ہے؟
  • دنیا بھر میں ذیابیطس کی بلند ترین شرح، پاکستان پہلے نمبر پر
  • 2024 میں عالمی سطح پر اسلحے کی فروخت میں اضافہ ریکارڈ، بڑی کمپنیوں نے 679 ارب ڈالر کا کاروبار کیا
  • اسلحہ ساز کمپنیوں کی آمدن میں زبردست اضافہ، امریکا کا پہلا نمبر
  • امریکا میں مقیم 5 ہزار سے زیادہ افغان باشندے قومی سلامتی کے لیے خطرہ قرار، ’آپریشن الائی ویلکم‘ پر سوال اٹھنے لگے
  • روہت شرما نے شاہد آفریدی کا ایک دہائی پرانا ریکارڈ توڑ دیا
  • بھارت و افغان گٹھ جوڑاورامن
  • دنیا بھر میں خسرہ سے اموات میں 88 فیصد کمی، مگر وائرس اب بھی خطرناک
  • بابراعظم نے سب سے زیادہ کیچز لینے والے پاکستانی کھلاڑیوں میں شاہدآفریدی کو پیچھے چھوڑ دیا
  • بابر اعظم کا ٹی20 میں سب سے زیادہ کیچز کا ریکارڈ، شاہد آفریدی کو بھی پیچھے چھوڑ دیا