وزیراعلیٰ پنجاب کے جیل ریفارمز ایجنڈے پر عملدرآمد، 32 جونیئر سائیکالوجسٹس کی تربیت مکمل
اشاعت کی تاریخ: 18th, October 2025 GMT
وزیراعلیٰ پنجاب کے جیل ریفارمز ایجنڈے پر عملدرآمد کے سلسلے میں محکمہ داخلہ پنجاب نے صوبے کی جیلوں کے لیے 32 جونیئر سائیکالوجسٹس کی انڈکشن ٹریننگ مکمل کر لی۔
یہ بھی پڑھیں:پنجاب کابینہ نے تحریک لبیک پاکستان پر پابندی کی منظوری دے دی
اس موقع پر محکمہ داخلہ میں اسناد کی تقسیم کی تقریب منعقد ہوئی جس کے مہمانِ خصوصی چیئرپرسن کابینہ کمیٹی برائے امن و امان خواجہ سلمان رفیق تھے۔
تقریب میں اعلیٰ افسران کی شرکت
تقریب میں آئی جی جیل خانہ جات میاں فاروق نذیر، ڈی آئی جی سالک جلال، ڈی آئی جی نوید رؤف، ایڈیشنل سیکرٹری پریزن رومان بورانہ، ڈائریکٹر پروبیشن اینڈ پیرول عارف عزیز، ڈپٹی سیکرٹری پریزن تہنیت بخاری اور سینئر سائیکالوجسٹ پریزن سمیت دیگر افسران نے شرکت کی۔
تربیت کے اہم نکات
21 روزہ تربیت کے دوران ماہرینِ نفسیات کو جیل خانہ جات کے قواعد و ضوابط، قیدیوں کی سکریننگ، قید کے دوران کاونسلنگ، پریزن مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم اور پروبیشن و پیرول سروس کے بارے میں تفصیلی آگاہی فراہم کی گئی۔
قیدیوں کی اصلاح ریاستی ترجیح
خواجہ سلمان رفیق نے اپنے خطاب میں کہا کہ قیدیوں کی اصلاح ایک قومی و سماجی ذمہ داری ہے اور محکمہ داخلہ پنجاب اس مقصد کے لیے مختلف تربیتی پروگرامز پر عمل کر رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:پنجاب اسکولوں کے تدریسی اوقات تبدیل، نئے شیڈول کا اطلاق
انہوں نے بتایا کہ ’ہنرمند اسیر پروگرام‘ کے تحت قیدیوں کو ہنر سکھا کر معاشرے کا مفید شہری بنانے کے لیے اقدامات جاری ہیں۔
نفسیاتی ماہرین کا کردار کلیدی قرار
آئی جی جیل خانہ جات میاں فاروق نذیر نے کہا کہ جیلوں میں تعینات ماہرینِ نفسیات قیدیوں کی شخصیت میں بھلائی اور مثبت سوچ کو اجاگر کریں گے۔
انہوں نے زور دیا کہ قیدیوں کی ذہنی صحت کی بحالی اور ان کی سماجی بحالی پر خصوصی توجہ دی جائے۔
تربیت کی تکمیل پر اسناد کی تقسیم
تقریب کے اختتام پر شرکاء میں اسناد تقسیم کی گئیں۔ ترجمان کے مطابق تمام افسران اب اپنی تعیناتی کے مقامات پر ذمہ داریاں سنبھالیں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
جیل ریفارمز سلمان رفیق مریم نواز وزیراعلٰی پنجاب.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: جیل ریفارمز سلمان رفیق مریم نواز قیدیوں کی کے لیے
پڑھیں:
حماس کا جنگ بندی معاہدے پر عملدرآمد کے لیے ثالث ممالک سے کردار جاری رکھنے کا مطالبہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
غزہ: حماس نے مصر، قطر اور ترکی سے اپیل کی ہے کہ وہ اسرائیل کے ساتھ طے پانے والے جنگ بندی معاہدے کے بقیہ نکات پر عملدرآمد کے عمل کی نگرانی کا سلسلہ جاری رکھیں۔
عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق حماس نے ان تینوں برادر ممالک کے مخلصانہ کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ ان کی دو سالہ کوششوں، مذاکرات کی میزبانی، اختلافات ختم کرنے اور رکاوٹیں دور کرنے کی کاوشوں کے نتیجے میں غزہ پر مسلط جنونی جنگ کا خاتمہ ممکن ہوا۔
حماس کے ترجمان نے کہاکہ ثالث ممالک اب بھی معاہدے کے اہم نکات، خاص طور پر انسانی امداد کی فراہمی، رفح بارڈر کو دو طرفہ آمد و رفت کے لیے کھولنے، اور گھروں، اسپتالوں، اسکولوں اور بنیادی ڈھانچے کی فوری تعمیرِ نو سے متعلق اقدامات کی نگرانی جاری رکھیں۔
حماس نے زور دیا کہ غزہ کی انتظامیہ کے لیے متفقہ آزاد شخصیات پر مشتمل کمیونٹی سپورٹ کمیٹی کی تشکیل فوری طور پر مکمل کی جائے تاکہ وہ اپنے فرائض انجام دینا شروع کرے اور اسرائیلی فوج کے انخلا کے عمل کو حتمی شکل دے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جنگی جرائم میں ملوث افراد کے احتساب کے لیے کوششیں جاری رکھی جائیں اور عالمی سطح پر اسرائیل اور اس کی قیادت کے بائیکاٹ و تنہائی کے اقدامات میں تیزی لائی جائے۔
یاد رہے کہ جنگ بندی معاہدے کے تحت حماس نے 20 اسرائیلی یرغمالیوں کو زندہ جبکہ 10 کی لاشیں اسرائیل کے حوالے کیں، جس کے بدلے میں تقریباً 2 ہزار فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا گیا ۔
اقوام متحدہ کے اعداد و شمار کے مطابق اکتوبر 2023 سے جاری اسرائیلی حملوں میں اب تک تقریباً 68 ہزار فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے، جبکہ غزہ کا بیشتر علاقہ رہائش کے قابل نہیں رہا۔
خیال رہےکہ حماس کی جانب سے تو جنگ بندی کی مکمل پاسداری کی جارہی ہے لیکن اسرائیل نے اپنی دوغلی پالیسی اپناتے ہوئے 22 سال سے قید فلسطین کے معروف سیاسی رہنما مروان البرغوثی کو رہا کرنے سے انکاری ظاہر کی ہے اور اسرائیل کے متعدد وزیر اپنی انتہا پسندانہ سوچ کے سبب صبح و شام فلسطینی عوام کو دھمکیاں دے رہے ہیں جبکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی جارحانہ انداز اپناتے ہوئے مسلسل دھمکیاں دے رہے ہیں۔
واضح رہے کہ اسرائیل مسلسل جنگ بندی کے قواعد وضوابط کی خلاف ورزی کررہا ہے ، عالمی ادارے بھی صیہونی فورسز کی جانب سے کی گئی خلاف ورزی پر خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔