بنگلہ دیش میں نئے انتخابات کے لیے ’جولائی چارٹر‘ تیار، ادھوری سیاسی موجودگی کے دوران دستخطی تقریب
اشاعت کی تاریخ: 18th, October 2025 GMT
بنگلہ دیش میں حکومت کو آگے چلانے اور سیاست کو بہتر بنانے کے لیے ایک نیا منصوبہ بنایا گیا ہے جسے ”جولائی چارٹر“ کہا جا رہا ہے۔
یہ چارٹر پچھلے سال ہونے والی طلبہ کی بغاوت کے بعد تیار کیا گیا۔ اس بغاوت میں بہت سے لوگ مارے گئے تھے اور اسی وجہ سے سابق وزیراعظم شیخ حسینہ کو ملک چھوڑ کر بھارت بھاگنا پڑا تھا۔
عبوری حکومت کے سربراہ اور نوبیل انعام یافتہ محمد یونس نے کہا ہے کہ اس چارٹر پر دستخط سے ملک میں امن اور سیاسی نظام بحال کرنے کی راہ ہموار ہوگی، تاکہ 2026 میں نئے انتخابات کرائے جا سکیں۔
لیکن کچھ جماعتیں، خاص طور پر نیشنل سٹیزنز پارٹی (این سی پی) اس چارٹر کی دستخطی تقریب میں شامل نہیں ہوئیں۔ ان کا کہنا ہے کہ چارٹر میں وعدے تو ہیں مگر عمل درآمد کی کوئی ضمانت نہیں۔
دستخطی تقریب کے دوران بڑے پیمانے پر احتجاج بھی دیکھنے کو ملا۔ وہ لوگ جن کے عزیز 2024 کی بغاوت میں مارے گئے یا زخمی ہوئے تھے، انہوں نے تقریب کے باہر احتجاج کیا۔ پولیس نے انہیں منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس اور لاٹھیاں استعمال کیں۔
بعد میں حکومت نے چارٹر میں ایک ترمیم شامل کی، جس میں وعدہ کیا گیا کہ پچھلی حکومت (شیخ حسینہ کے دور) میں ہونے والی جبری گمشدگیوں، ہلاکتوں اور تشدد کے واقعات کے متاثرین کو انصاف دیا جائے گا۔
آخر میں، کئی بڑی سیاسی جماعتوں نے، جن میں خالدہ ضیا کی پارٹی، جماعتِ اسلامی اور دیگر علاقائی جماعتیں شامل ہیں، اس چارٹر پر دستخط کیے اور حکومت کے اصلاحاتی عمل کی حمایت کی۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
لداخ میں ریاستی جبر کےخلاف عوام میں بغاوت بھڑک اٹھی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
نئی دہلی (آن لائن) لداخ میں مودی سرکار کے ریاستی جبر کے خلاف عوام میں بغاوت کی آگ بھڑک اٹھی ہے۔ بھارتی حکومت کی آمرانہ پالیسیوں اور انسانی حقوق کی پامالیوں کے خلاف لداخ کے عوام ایک بار پھر سڑکوں پر نکلنے کا اعلان کر چکے ہیں، جہاں مقامی
قیادت نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت لداخ کے مسائل کو سنجیدگی سے لے اور علاقے کو مکمل ریاست کا درجہ دیا جائے۔بھارتی جریدے دی وائر کے مطابق لیہہ اور کارگل ڈیموکریٹک الائنس نے اپنی جدوجہد جاری رکھتے ہوئے وزارت داخلہ اور انتظامیہ سے کہا ہے کہ وہ اس غلط فہمی سے باہر آئیں کہ لداخ میں حالات معمول پر ہیں۔ مقامی رہنماو¿ں نے زور دیا ہے کہ لداخ کے عوام انصاف اور آئینی حقوق کے حصول تک خاموش نہیں رہیں گے، چاہے حکومت گرفتاریاں، دھمکیاں اور طاقت کے ذریعے انہیں دبانے کی کوشش کرے۔دی وائر کی رپورٹ کے مطابق لیہہ میں احتجاج کے دوران سیکورٹی فورسز کی فائرنگ سے 4 شہری ہلاک اور متعدد زخمی ہو چکے ہیں۔