افغانستان سمیت جو بھی پاکستان پر حملہ کرے گا اس کو بھرپور جواب ملے گا: سہیل آفریدی
اشاعت کی تاریخ: 19th, October 2025 GMT
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی نے کہا ہے کہ افغانستان سمیت جو بھی پاکستان پر حملہ کرے گا اس کو بھرپور جواب ملے گا۔
پشاور میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ افغان مہاجرین نے اتنا وقت یہاں گزارا تو باعزت واپس جائیں۔
سہیل آفریدی کا کہنا ہے کہ انہیں کسی کے خلاف نہیں لایا گیا، وہ آئین اور قانون کی بالادستی کے لیے آئے ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہمارا ہر قدم قانون اور آئین کے مطابق ہو گا۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
بی جے پی آئین کا احترام نہیں کرتی ہے، اسد الدین اویسی
مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ نے کہا کہ راجستھان کا نیا قانون مذہب کی تبدیلی پر مکمل پابندی لگاتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسد الدین اویسی نے راجستھان میں بی جے پی حکومت کے ذریعہ حال ہی میں منظور کئے گئے تبدیلیٔ مذہب مخالف قانون پر تنقید کرتے ہوئے حکمراں پارٹی پر آئین کی توہین کرنے کا الزام لگایا۔ اسد الدین اویسی نے مزید کہا کہ راجستھان پرہیبیشن آف غیر قانونی مذہبی تبدیلی ایکٹ 2025 کی ایک شق، جس میں ضلع مجسٹریٹ کو کسی شخص کے مذہب کی تبدیلی سے متعلق پبلک نوٹس ظاہر کرنے کی ہدایت کرنا، ہجومی تشدد کو دعوت دینے کے مترادف ہے۔ اسد الدین اویسی نے انسٹاگرام پر پوسٹ کیا کہ راجستھان کا نیا قانون مذہب کی تبدیلی پر مکمل پابندی لگاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر آپ اپنا مذہب تبدیل کرنا چاہتے ہیں، تو آپ کو کلکٹر سے اجازت لینا ہوگی اور آپ کے نام اور تصویر کے ساتھ ایک پبلک نوٹس لگایا جائے گا، اس طرح کا نوٹس ہجومی تشدد کو دعوت دینے کے مترادف ہے۔
انہوں نے قانون کی ان دفعات پر بھی اعتراض کیا جو غیر قانونی تبدیلی کے الزام میں کسی کی جائیداد کو مسمار کرنے اور ضبط کرنے کی اجازت دیتی ہے۔ اسد الدین اویسی نے کہا کہ اس کے علاوہ اب کسی پر بھی غیر قانونی تبدیلی کا الزام لگایا جا سکتا ہے، ان کے گھر یا عبادت گاہ کو بلڈوز کیا جا سکتا ہے اور ان کی جائیداد کو ضبط کیا جا سکتا ہے۔ آئین کے پہلے صفحے پر لکھا ہے کہ فکر، اظہار، عقیدہ، ایمان اور عبادت کی آزادی، لیکن بی جے پی والے آئین کا احترام کہاں کرتے ہیں۔ اکتوبر میں راجستھان کے گورنر ہری بھاؤ باگڈے نے راجستھان ممنوعہ غیر قانونی مذہبی تبدیلیٔ بل کو منظوری دی، جو ستمبر میں مانسون اجلاس کے دوران راجستھان قانون ساز اسمبلی کے ذریعے منظور کیا گیا تھا۔