غذائی دہشت گردوں کیخلاف معزز عدالتیں پنجاب فوڈ اتھارٹی کے شانہ بشانہ
اشاعت کی تاریخ: 19th, October 2025 GMT
غذائی دہشت گردوں کیخلاف معزز عدالتیں پنجاب فوڈ اتھارٹی کے شانہ بشانہ WhatsAppFacebookTwitter 0 19 October, 2025 سب نیوز
لاہور/خوشاب (آئی پی ایس )غذائی دہشت گردوں کے خلاف معزز عدالتیں پنجاب فوڈ اتھارٹی کے شانہ بشانہ،مردار گوشت کا مکروہ دھندہ کرنے والے 3مقدمات میں ملوث ملزمان کو سزائیں سنا دی گئی ،ملزمان محمد علی اور محمد طارق کو 3سال قید اور فی کس 6لاکھ 50ہزار جرمانہ عائد،سہیل عمران، سہیل ابرار اور مہدی حسن کو فی کس 2سال 6ماہ قید اور 11لاکھ جرمانہ عائد
ڈی جی فوڈاتھارٹی نے افسران کومزاحمت کے باوجود اپنے فرائض بہادری سے ادا کرنے پرشاباش دی اور کہا کہ معزز عدالت کی جانب سے مقدمہ نمبر 592/24، 93/24 اور 94/24 میں ملزمان اور سزائیں سنائی گئیں، بیمار جانوروں کا مضر صحت گوشت فروخت کرنے پر ملزمان کیخلاف مقدمہ درج کروایا گیا، فوڈ سیفٹی ٹیموں نے 12ستمبر 2024 کو غیر قانونی میٹ سٹوریج سے 460 کلو ناقص گوشت تلف کیا، موقع پر ویٹرنری سپیشلسٹ نے گوشت کو انسانی استعمال کے مضر قرار دیا تھا۔
عاصم جاوید کے مطابق ڈپٹی ڈائریکٹر، اسسٹنٹ ڈائریکٹر لیگل اور ٹیموں کی طویل کوششوں اور دلائل کے بعد ملزمان کو سزا سنوائی گئی، فوڈ اتھارٹی ٹیموں کو اپنے فرائض کی ادائیگی میں روزانہ کی بنیاد پر پر تشدد مزاحمت کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔ فوڈ سیفٹی آفیسرز سخت موسم ہو یا تہوار، چھٹی ہو یا کام کا دن بلا تعطل اپنے فرائض کی ادائیگی جاری رکھے ہوئے ہیں، ملاوٹ اور جعلسازی کرنے والے عناصر کا خاتمہ اولین ترجیح ہے، بیمار کم عمر جانوروں کے گوشت کی سپلائی اور فروخت میں ملوث افراد ملک و قوم کے دشمن ہیں، ہمارا مقصد محفوظ، معیاری اور حلال خوراک کی فراہمی کو یقینی بنانا ہے،صحت دشمن کاروبار کرنے والوں کے گرد شکنجہ سخت، کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرجنگ بندی معاہدہ خطرے میں، اسرائیلی فوج کے غزہ پر حملے جاری جنگ بندی معاہدہ خطرے میں، اسرائیلی فوج کے غزہ پر حملے جاری اسلام آباد میں فضائی آلودگی پر قابو پانے کیلئے پاک ای پی اے کا جامع ایکشن پلان جاری وفاق اور پنجاب حکومت سیلاب متاثرین کے مسائل حل کرنے میں ناکام رہی، مزمل اسلم اسرائیل کا رفح بارڈر بند کرنے کا اعلان، حماس نے مزید 2لاشیں واپس کردیں پاکستان مخالف پروپیگنڈا نہ کرنے پر افغان چینل شمشاد ٹی وی کی نشریات معطل جنوبی وزیرستان سے قندھار کا رہائشی خودکش بمبار گرفتار، ہوش ربا انکشافاتCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: فوڈ اتھارٹی
پڑھیں:
داعش خراسان کے تاجک، کرغیز، ازبک اور قازق زبانوں میں دہشت گردوں کی بھرتی کے لئے آن لائن اشتہارات
بورٹنیکوف نے افغانستان میں دہشت گردی کے خطرات اور منشیات کی اسمگلنگ کا مقابلہ کرنے کے لیے طالبان انٹیلی جنس کے ساتھ بھرپور تعاون کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ اسلام ٹائمز۔ روسی حکام نے سیکیورٹی کمپنیوں کو داعش کی دراندازی اور دہشت گرد بھرتی کر کے افغانستان منتقل کرنے کے حوالے سے خبردار کیا ہے۔ روسی فیڈرل سیکیورٹی سروس کے سربراہ نے کہا ہے کہ داعش خراسان کی دہشت گرد بھرتی کر کے انہیں افغانستان منتقل کرنے کی کارروائیوں میں اضافہ ہوا ہے اور اس نیٹ ورک کو مضبوط کرنے میں غیر ملکی نجی ملٹری کمپنیاں ملوث ہیں۔
روس کی فیڈرل سیکیورٹی سروس کے سربراہ الیگزینڈر بورٹنیکوف نے ازبکستان کے شہر سمرقند میں ایک اجلاس میں کہا کہ افغانستان میں داعش کی خراسان شاخ کی طرف سے جنگجوؤں کی بھرتی میں اضافہ ہوا ہے اور یہ نیٹ ورک کچھ غیر ملکی نجی فوجی کمپنیوں کی مدد سے وسائل اور نئی فورس حاصل کر رہا ہے۔ بورٹنیکوف کے مطابق داعش کا مقصد وسطی ایشیائی ممالک میں عدم استحکام پیدا کرنا اور خطے کی سرحدوں پر اثر انداز ہونا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ داعش کی خراسان شاخ نے تاجک، کرغیز، ازبک اور قازق زبانوں میں فعال آن لائن اشتہارات شروع کر دیے ہیں اور عسکریت پسندوں کے تربیتی کیمپوں کا نیٹ ورک پھیلایا جا رہا ہے۔ سینئر روسی عہدیدار نے زور دے کر کہا کہ خراسان شاخ کو مضبوط کرنا غیر ایشیائی طاقتوں کے لیے فائدہ مند ہے اور یہ طالبان حکومت کی طاقت کو کمزور کرے گا اور آزاد دولت مشترکہ ممالک کی جنوبی سرحدوں کے ساتھ دہشت گردی کے خطرات کا ایک طویل مدتی مرکز بنائے گا۔
بورٹنیکوف نے افغانستان میں دہشت گردی کے خطرات اور منشیات کی اسمگلنگ کا مقابلہ کرنے کے لیے طالبان انٹیلی جنس کے ساتھ بھرپور تعاون کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ روسی فیڈرل سیکیورٹی سروس کے سربراہ نے مزید کہا کہ منشیات کے اسمگلروں نے اپنی توجہ مصنوعی اور سائیکو ٹراپک مادوں کی تیاری اور نقل و حمل پر مرکوز کر دی ہے اور ان منشیات کو سرحدوں کے پار پہنچانے کے لیے نئے طریقے تیار کیے گئے ہیں، ان بین الاقوامی دہشت گرد گروپوں کے 23 ہزار سے زائد دہشت گرد طالبان کے کنٹرول میں ہیں۔