چار رکنی قومی ایتھلیٹکس ٹیم تیسری ایشین یوتھ گیمز میں شرکت کے لیے لاہور سے براستہ دبئی بحرین روانہ ہوگئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق ٹیم تین میں مرد ایتھلیٹس اور ایک خاتون کھلاڑی پر مشتمل ہے۔

ایٹھلیٹس میں غلام مرتضیٰ، محمد بہرام خان، محمد حسین فیض اور اقرا ریاض شامل ہیں۔ ان کے ہمراہ کوچنگ کے فرائض سیمی رضوی انجام دیں گی۔

صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے قومی ٹیم کی کوچ سیمی رضوی نے کہا کہ قوم کی دعائیں قومی ٹیم کے کھلاڑیوں کے ساتھ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ انشاءاللہ کھلاڑی گیمز میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کریں گے اور ان کھلاڑیوں کو بین الاقوامی سطح پر سیکھنے کا موقع بھی ملے گا۔

ساؤتھ ایشیاء ایتھلیٹکس فیڈریشن کے چیئرمین و صدر ایشیاء ایتھلیٹکس فیڈریشن میجر جنرل ریٹائرڈ محمد اکرم ساہی اور پاکستان ایتھلیٹکس فیڈریشن کے صدر بریگیڈئیر ریٹائرڈ وجاہت حسین نے قومی ٹیم کے کھلاڑیوں کے لیے نیک خواہشات اور تمناؤں کا اظہار کیا ہے۔

تیسری ایشین یوتھ گیمز 22 سے 31 اکتوبر تک بحرین میں کھیلی جائے گی۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

اسلام آباد ہائی کورٹ کی این سی سی آئی اے افسر کی بازیابی کیلیے پولیس کو 3 دن کی مہلت

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: ہائی کورٹ نے این سی سی آئی اے (نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی) کے ڈپٹی ڈائریکٹر محمد عثمان کے اغوا سے متعلق درخواست پر پولیس کو 3 دن کی مہلت دیتے ہوئے حکم دیا ہے کہ مغوی افسر کو ہر صورت بازیاب کرایا جائے  ورنہ سینٹرل ڈائریکٹر این سی سی آئی اے اور آئی جی اسلام آباد خود عدالت میں پیش ہوں۔

کیس کی سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محمد اعظم خان نے کی جبکہ درخواست گزار کی جانب سے وکیل راجا رضوان عباسی ایڈوکیٹ پیش ہوئے۔ دورانِ سماعت مغوی افسر کی اہلیہ روزینہ عثمان کے بھی لاپتا ہونے کا انکشاف ہوا۔

وکیل نے عدالت کو بتایا کہ پٹیشنر اہلیہ نے انہیں فون پر بتایا تھا کہ ان پر کیس واپس لینے کے لیے دباؤ ڈالا جا رہا ہے اور اب ان کا فون بند ہے، جس سے خدشہ ہے کہ وہ بھی اغوا ہو چکی ہیں۔ محمد عثمان اہم کیسز پر کام کر رہے تھے جنہیں چند روز قبل ایک وائٹ کرولا گاڑی میں نامعلوم افراد نے اغوا کیا، جس کی نمبر پلیٹ جعلی نکلی۔

جسٹس محمد اعظم خان نے پولیس حکام سے استفسار کیا کہ اگر گاڑی کی نمبر پلیٹ جعلی تھی تو وہ اسلام آباد میں بغیر روک ٹوک کیسے چل رہی تھی؟ انہوں نے کہا کہ  یہ بہت سنگین معاملہ ہے، شہر میں ہر جگہ ناکے اور سی سی ٹی وی کیمرے نصب ہیں، پھر بھی اگر کوئی شخص سرِ عام اٹھا لیا جائے تو یہ تشویشناک بات ہے۔

پولیس نے عدالت سے استدعا کی کہ کم از کم 7 دن کی مہلت دی جائے، تاہم عدالت نے 3 دن سے زیادہ کی مہلت دینے سے انکار کرتے ہوئے واضح کیا کہ اگر مغوی افسر بازیاب نہ کرایا گیا تو اعلیٰ افسران کو عدالت میں طلب کیا جائے گا۔

جسٹس اعظم خان نے مزید ہدایت دی کہ پٹیشنر کو دباؤ ڈالنے کے لیے کی گئی کالز کا سی ڈی آر ریکارڈ حاصل کیا جائے تاکہ پتا چل سکے کہ ان کے پیچھے کون لوگ ہیں۔

اس موقع پر اسسٹنٹ اٹارنی جنرل نے بتایا کہ واقعے کا مقدمہ تھانہ شمس کالونی میں درج کر لیا گیا ہے اور پولیس تفتیش میں مصروف ہے۔

بعد ازاں عدالت نے سماعت ملتوی کرتے ہوئے کہا کہ ریاست کی ذمے داری ہے کہ اپنے شہریوں کو تحفظ فراہم کرے، اگر عدالتوں کی دہلیز پر آنے والے لوگ بھی لاپتا ہونے لگیں تو قانون پر عوام کا اعتماد ختم ہو جائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • قومی ایتھلیٹکس ٹیم ایشین یوتھ گیمز میں شرکت کے لیے بحرین روانہ
  • ویمنز ورلڈکپ: بنگلادیش ایونٹ سے باہر، پاکستان ٹیم کیلیے اگر مگر کی صورتحال
  • وفاقی حکومت کا قومی ہاکی کھلاڑیوں کے اعزاز میں خصوصی تقریب منعقد کرنے کا فیصلہ
  • اسلام آباد ہائی کورٹ کی این سی سی آئی اے افسر کی بازیابی کیلیے پولیس کو 3 دن کی مہلت
  • یونائٹیڈ جنرنلسٹس فورم جدہ کے چیئرمین جہانگیر خان کی یوم پیدائش کی سالگرہ کی تقریب بزنس کمیونٹی اور صحافی برادری بڑی دھوم دھام سے منائی
  • ایشین یوتھ گیمز میں پاکستانی کبڈی ٹیم کا شاندار آغاز، دونوں ابتدائی میچز میں فتح
  • پاکستان کبڈی ٹیم نے ایشین یوتھ گیمز میں اپنے دونوں میچ جیت لیے
  • پی سی بی کا نوجوان کھلاڑیوں کیلیے نجی اسکول سے اسکالرشپ معاہدہ
  • چیئرمین بورڈ ہیلتھ کیئر کمیشن ڈاکٹرخالد عمرے کیلیے روانہ