پاکستان کے معدنی ذخائر اعلی عالمی معیار کے ہیں جو 2لاکھ مربع میل سے زائد پر پھیلے ہیں، امریکی جریدے کا اعتراف
اشاعت کی تاریخ: 21st, October 2025 GMT
پاکستان کے معدنی ذخائر اعلی عالمی معیار کے ہیں جو 2لاکھ مربع میل سے زائد پر پھیلے ہیں، امریکی جریدے کا اعتراف WhatsAppFacebookTwitter 0 21 October, 2025 سب نیوز
واشنگٹن (آئی پی ایس )امریکی جریدے فارن پالیسی نے بھی پاکستان کے معدنی ذخائر کی عالمی اہمیت کا اعتراف کرلیا۔فارن پالیسی کے مطابق پاکستان کے معدنی ذخائر اعلی عالمی معیار کے ہیں جو 2 لاکھ 30 ہزار مربع میل پر محیط ہیں، یہ رقبہ برطانیہ کے رقبے سے بھی دوگنا زیادہ ہے۔
جریدے نے کہا کہ معدنی شعبے میں بین الاقوامی سرمایہ کاری سے پاکستان کو معاشی اور سماجی فوائد حاصل ہوں گے۔فارن پالیسی کے مطابق پاکستان میں معدنی وسائل سے استفادے کے لیے قومی معدنی پالیسی 2025 مرتب کی گئی ہے، قومی معدنی پالیسی کے 2025 کے ثمرات پاکستان اور بالخصوص بلوچستان کے عوام تک پہنچیں گے۔جریدے کے مطابق معدنی ذخائر کے موثر استعمال سے پاکستان میں سماجی اور معاشی ترقی کے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرتقریب میں ایک کھلاڑی کیساتھ آکر ایشیا کپ ٹرافی لے جائیں،محسن نقوی کا بھارتی خط پر دو ٹوک جواب تقریب میں ایک کھلاڑی کیساتھ آکر ایشیا کپ ٹرافی لے جائیں،محسن نقوی کا بھارتی خط پر دو ٹوک جواب صوبائی وزیر خواجہ عمران نذیر کی زیر صدارت جڑواں شہروں میں ڈینگی کے حوالے سے اجلاس عدالت نے صدر ایمپلائز یونین سی ڈی اے عامر خان کی معزولی کو غیر آئینی قرار دیدیا روس کا پاکستان اور افغانستان کے درمیان جنگ بندی معاہدے کا خیر مقدم پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن کے تمام اراکین نے قائمہ کمیٹیوں سے استعفے دیدیے دنیا بھر میں سیمی کنڈکٹر کے حوالے سے بیانیے کی جنگ جاری ہے، وزیر اعظمCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: پاکستان کے معدنی ذخائر
پڑھیں:
ریٹ 3500روپے من مقرر‘ وزیراعظم نے گندم پالیسی کی منظوری دیدی
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) حکومت نے گندم پالیسی 2025-2026 کی منظوری دے دی، جس کے تحت کسانوں کو تحفظ دینے کیلئے 3500 روپے فی من کے حساب سے بڑا سٹاک خریدا جائے گا۔ وزیر اعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت گندم پالیسی 2025-26 سے متعلق اعلیٰ سطح اجلاس ہوا۔ جس میں پنجاب، سندھ، بلوچستان اور گلگت بلتستان کے وزرائے اعلیٰ، خیبرپختونخوا کے وزیرِ اعلی کے نمائندے، جموں و کشمیر کے وزیراعظم اور متعلقہ سٹیک ہولڈرز شریک ہوئے۔ شرکاء سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان ایک زرعی معیشت ہے اور گندم کی فصل کلیدی اہمیت کی حامل ہے۔ یہ نہ صرف پاکستان کے لوگوں کی بنیادی خوراک ہے بلکہ ملک کے کسانوں کے لیے آمدنی کا سب سے بڑا ذریعہ بھی ہے۔ حکومت کسانوں کو درپیش مشکلات سے بخوبی آگاہ ہے۔ کسانوں کی فلاح و بہتری کے لیے ہر ممکن کوششیں کی جا رہی ہیں۔ کسان پاکستان کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ’پالیسی کا مقصد عوامی مفادات کا تحفظ کرتے ہوئے کسانوں کے منافع کو یقینی بنانا ہے۔ اتفاق رائے پر مبنی پالیسی تیار کرنے میں صوبائی حکومتوں کے تعاون کو سراہتے ہیں۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ انشاء اللہ یہ پالیسی زرعی ترقی کو فروغ دے گی۔ پالیسی سے کسانوں کی آمدنی میں اضافہ ہوگا۔ یہ پالیسی پاکستانی عوام کے لیے غذائی تحفظ کو یقینی بنانے میں اہم کردار ادا کرے گی۔ اجلاس کے شرکاء کو پالیسی کے نمایاں خدوخال سے بھی آگاہ کیا گیا۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں 2025-26 کی گندم کی فصل سے تقریباً 6.2 ملین ٹن کے سٹرٹیجک ذخائر حاصل کریں گی اور خریداری 3,500 روپے فی من، گندم کی بین الاقوامی درآمدی قیمت کے مطابق کی جائے گی۔